English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہمارے لیڈروں کو توڑنے کے لیے آپریشن لوٹس جاری ،امانت اللہ خان کی گرفتاری پر سسودیاکاردعمل

share with us

:17ستمبر 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع)دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے بی جے پی حکومت پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ اس سے قبل انہوں نے ستیندر جین کو گرفتار کیا تھا، لیکن عدالت میں ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہیں۔ انہوں نے میرے گھر پر چھاپہ مارا، کچھ نہیں ملا۔ پھر کیلاش گہلوت کے خلاف فرضی تحقیقات شروع کی، اور اب امانت اللہ خان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے ایک ایک لیڈر کو توڑنے کے لیے آپریشن لوٹس جاری ہے۔

منیش سسودیا نے یہ بات امانت اللہ خان کے ایک ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے کہی۔ اس میں لکھا ہے، "امانت صاحب کے اے سی بی دفتر جانے کے بعد، پولیس افسران گھر پہنچے اور تلاشی لی۔ اس ویڈیو میں واضح طور پر سنا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار کہہ رہے ہیں کہ تلاشی کے دوران کچھ نہیں ملا۔ لیکن میڈیا جسے جمہوریت کا چوتھا ستون کہا جاتا ہے جھوٹی خبریں پھیلا کر گمراہ کر رہا ہے۔

غور طلب ہے کہ جمعہ کو عآپ رکن اسمبلی امانت اللہ خان کے گھر اور پانچ دیگر ٹھکانوں پر اے سی بی (انسداد بدعنوانی بیورو) کی ٹیم کے ذریعہ چھاپہ ماری کی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کے روز یہ چھاپہ ماری امانت اللہ خان سے اے سی بی افسران کی پوچھ تاچھ کے بعد کی گئی۔ یہ کارروائی وقف بورڈ سے جڑے ایک معاملے میں کی گئی ہے، حالانکہ امانت اللہ خان کا کہنا ہے کہ یہ صرف انھیں پریشان کرنے کی کوشش ہے۔

ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع رپورٹ میں امانت اللہ خان کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ— یہ لوگ کہتے ہیں اوپر سے پریشر ہے۔ کوئی بھی شکایت ڈالتا ہے۔ سی ای او وقف بورڈ کی شکایت پر ایسا ہو رہا ہے۔ کانٹریکٹ کے لیے نہیں، مستقل اسٹاف کے لیے تقرری ہوئی تھی۔ فسادات کے وقت میرا پرسنل اکاؤنٹ، ریلیز اکاؤنٹ نہیں بن سکتا تھا۔ انھوں نے کہا کہ مجھ سے پہلے 24 لوگوں کی تقرری کی گئی۔ سب کو صلاحیت کی بنیاد پر لیا گیا۔ اسی سی ای او نے ان لوگوں کو بھی رکھا، جس نے شکایت کی ہے۔ یہ 2022 کے ریکارڈ طلب کر رہے ہیں جو ہم نے دے دیا۔ ریلیف کمیٹی 2022 میں بنی، ایف آئی آر اس سے پہلے ہو گئی۔ نہ میں نے کسی کیس کو متاثر کیا، نہ کچھ غلط کیا۔ میں نے سبھی ضابطوں پر عمل کیا ہے۔ میرے خلاف 24-23 ایف آئی آر ہیں۔

دراصل امانت اللہ خان پر وقف بورڈ کے بینک اکاؤنٹس میں مالی بے ضابطگی، وقف بورڈ کی ملکیتوں میں کرایہ داری کی تعمیر، گاڑیوں کی خرید میں بدعنوانی اور دہلی وقف بورڈ میں سروس ضابطوں میں خلاف ورزی کرتے ہوئے 33 لوگوں کی غلط تقرری کے الزامات ہیں۔ اس سلسلے میں اے سی بی نے جنوری 2022 میں انسداد بدعنوانی ایکٹ اور تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت کیس درج کیا تھا۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا