English   /   Kannada   /   Nawayathi

حجاب معاملہ پر سپریم کورٹ کا آج کا تبصرہ بہت کچھ بیان کرگیا

share with us

:14ستمبر 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع)تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر عائد پابندی کے خلاف داخل عرضی پر 15 ستمبر کو بھی عدالت عظمیٰ میں سماعت ہوئی۔ اس دوران سپریم کورٹ نے ایک ایسا تبصرہ کیا جس کے بعد عرضی دہندگان کا فکرمند ہونا لازمی ہے۔ سپریم کورٹ کی بنچ نے جمعرات کے روز کہا کہ ’’اصول کے مطابق تعلیمی اداروں کو یونیفارم طے کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ حجاب اس سے الگ ہے۔‘‘ یعنی سپریم کورٹ نے بھلے ہی حجاب پر پابندی معاملے میں کوئی فیصلہ نہیں سنایا ہے، لیکن یہ بتانے کی کوشش ضرور کی ہے کہ حجاب کو یونیفارم میں شامل نہیں کیا جا سکتا، اور تعلیمی ادارے میں کون سا یونیفارم پہننا ہے یہ فیصلہ لینے کا حق ادارے کے پاس موجود ہے۔

حجاب معاملے پر سپریم کورٹ میں تقریباً روزانہ ہو رہی سماعت آج جب ختم ہوئی تو اسے پیر کے روز بھی جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا۔ یعنی 16 ستمبر کو فیصلہ آنے کی جو امید لگائی جا رہی تھی، وہ ختم ہو گئی ہے۔ حالانکہ یہ ضرور کہا جا سکتا ہے کہ آئندہ ہفتے میں دو رکنی بنچ یا تو فیصلہ سنا سکتی ہے، یا پھر اسے بڑی بنچ کو بھیج سکتی ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے آج جو تبصرہ حجاب سے متعلق کیا ہے، وہ کئی معنوں میں اہم ہے۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ کرناٹک کے جس اسکول سے حجاب کا تنازعہ شروع ہوا تھا، اس اسکول کی انتظامیہ بھی یہی دلیل پیش کرتی رہی ہے کہ یونیفارم طے کرنے کا اختیار اس کے پاس موجود ہے۔ حالانکہ حجاب پر پابندی کے خلاف داخل کی گئی عرضیوں کی پیروی کرتے ہوئے وکلاء بار بار کہہ رہے ہیں کہ حجاب مسلم خواتین کے لیے بہت اہم معاملہ ہے جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے بعد ہزاروں کی تعداد میں مسلم طالبات کے اسکول چھوڑنے کی باتیں بھی 13 ستمبر کو ہوئی سماعت میں عدالت عظمیٰ کے سامنے رکھی گئی تھیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا