English   /   Kannada   /   Nawayathi

مرڈیشور میں المعہد العالی کے زیر اہتمام منعقد کی گئی علمی وادبی نشست

share with us
bhatkal, murdeshwar, almahdul aali, moulana_sharfe alam qasmi, moulana hammad kareemi nadwi,

مرڈیشور13؍اگست 2022(فکروخبرنیوز) 12/ محرم الحرام 1444ھ مطابق 11/ اگست 2022ء بعد نماز عصر مسجد محی الدین مرڈیشور میں المعہد الاسلامی العربی کے بینر تلے ایک علمی و ادبی نشست کا انعقاد کیا گیا، جس میں مقامی علماء و مدرسہ تنویر الاسلام مرڈیشور کے طلباء کے ساتھ اکناف و اطراف کے  علماء شریک رہے، نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک و نعت نبی سے ہوا جس کے بعد صدر و بانی المعہد الاسلامی العربی حضرت مولانا شرف عالم صاحب قاسمی مد ظلہ نے المعہد کے مقاصد و اغراض پر روشنی ڈالی  اور یہ بتلایا کہ یہ وقت کی کتنی اہم ضرورت ہے اور اس کا نفع کتنا دور رس ہے، اور جنہوں نے آج تک اس سے جو نفع حاصل کیا وہ کس قدر اس سلسلہ کو آگے بڑھانے کے مشتاق ہیں اور اپنی نیک خواہشات اس سے وابستہ رکھے ہوئے ہیں اور یہ نہ صرف ہند بلکہ بیرون ہند بھی مقبول عام و خاص ہے، مزید  واقعات وتأثرات کی روشنی میں اس کی نفع بخش خوبیاں گناتے ہوئے المعہد الاسلامی کے ناظم محترم مولانا حماد الکریمی ندوی حفظہ اللہ نے اس بات پر زور دیا کہ اسے نہ تو ہم کسی علاقہ کے ساتھ محدود سمجھیں ، نہ کسی شہر یا گاؤں کے ساتھ محدود سمجھیں بلکہ اسے ہر چھوٹے بڑے کی ضرورت سمجھتے ہوئے اسے شہر در شہر گاؤں در گاؤں فرد در فرد پہنچانے میں باہم ایک دوسرے کا ساتھ دیں، آج ان حالات میں جہاں اس بات کی کوشش ہورہی ہے کہ  اہل اسلام پر حالات یوں تنگ کیے جائیں کہ وہ اپنی اصلی شناخت کھو بیٹھیں جسمیں ہمارے مساجد و مدارس کو پوری قوت کے ساتھ نشانہ بنایا جارہا ہے  اور کوشش ہے کہ نہ کوئی مسجد تعمیر ہو اور نہ مدرسہ وہاں اس چلتے پھرتے مدرسہ کی  اہمیت و قدر کس  حد تک بڑھ جاتی ہے جو بغیر کسی چھت و عمارت کے اپنا فیض عام کر رہا ہے۔ ہقینا مولانا موصوف کی ان فکر آموز باتوں نے حاضرین و سامعین کے قلوب پر رقت طاری کردی، اور سبھوں  نے یہ عزم کیا کہ حسب استطاعت وہ المعہد کا بھرپور تعاون کریں گے اس کے بعد حاضرین میں سے بعض علما ء نے اپنے اپنے تأثرات پیش کیے اور المعہد السلامی العربی کی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کے لیے ایک لائحۂ عمل تیار کرنے کی طرف مدرسہ کے اساتذہ و ذمہ داران کی توجہ مبذول کرائی اور اس کے کام میں ساتھ رہنے کا عزم کیا، جن میں مولانا نجئ اللہ صاحب (مقیم سعودیہ) مولانا مدثر صاحب (مقیم دبئ)، مولانا مزمل صاحب (مہتمم مدرسہ تنویر الاسلام ، مرڈیشور) مولانا عبد الغنی صاحب (مقیم دبئ) مولانا عبد الرحیم صاحب، مولانا ابو الاعلی صاحب (مہتمم مدرسۃ الفائزات مرڈیشور) مولانا فیاض صاحب ولکی (استاذ مدرسہ رحمانیہ منکی یہ حضرات ہیں، اسی نشست کو آگے بڑھاتے ہوئے  جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے ان طلباء کے بھی تأثرات پیش ہوئے جنہوں نے  جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا میں منعقد نویں یک ماہی عربی بول چال کورس میں شرکت کی طلباء نے عربی ، نوائطی اور اردو میں اپنے تأثرات بیان کیے اور بتلایا کہ نفس کی ناگواری کے باوجود کیسے انہوں نے ایک انجان شہر میں اس تعلیمی نظام کی خاطر قیام کیا اور المعہد کے اس کورس سے پورا پورا نفع اٹھایا۔پھر اسی مجلس میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب کے سفر عمان پر لکھی گئی ایک کتاب ’’ الرحلۃ الرحمانیۃ الی السلظنۃ العمانیۃ‘‘ کا بھی اجراء ہوا اور المعہد الاسلامی کو جن حضرات کا تعاون رہا ان کی ہمت افزائی بھی کی گئی، خصوصاً مولانا محمد علی باشا صاحب (ناظم مدرسہ تنویر الاسلام مرڈیشور) کی خدمت میں حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ایوارڈ، مولانا محمد حسین گیما جامعی کی خدمت میں حضرت مولانا نذر الحفیظ ندوی ایوارڈ، مولانا عبد الصمد صاحب ندوی کی خدمت میں حضرت مولانا عبد الباری ندوی ایوارڈ، جناب مولانا عبد الرحیم صاحب کی خدمت میں حضرت مولانا الیاس ندوی ایوارڈ، مولانا ابو الاعلیٰ صاحب کی خدمت میں حضرت مولانا حذیفہ وستانوی ایوارڈ اور مولانا عبد الحمید اطہر ندوی کی خدمت میں حضرت مولانا علاء الدین ندوی ایوارڈ پیش کیا گیا، سبھوں نے ماشاء اللہ نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے آگے بھی اپنے تعاؤن کو پیش کرنے کا عزم کیا، اخیر میں مولانا فیاض صاحب کی دعا کے ذریعہ مجلس کا اختتام ہوا اور ایک پر لطف عصرانہ سے مہمانوں کی خاطر تواضع ہوئی، دعاء ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالی اسے مزید ترقیات و بلندیوں سے نوازے اور نوازتا رہے اور اس سے جڑے ہر فرد کی قربانیوں اور تعاون کو قبول فرمائے آمین ثم آمین

موصولہ رپورٹ

از: مفتی محمد عمران حسینی

رفیق المعہد الاسلامی العربی (شاخ مرڈیشور بھٹکل کرناٹک)

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا