English   /   Kannada   /   Nawayathi

سپریم کورٹ کے حکم کے بعد لکشدیپ کے اسکولوں میں نان ویج کھانا بحال

share with us

نئی دہلی:24؍ جولائی 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) لکشدیپ انتظامیہ نے اسکول کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ اسکول کے بچوں کے لیے دوپہر کے کھانے میں نان ویجیٹیرین کھانا پیش کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل کریں۔

ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ’’خوراک، بشمول گوشت، چکن، مچھلی اور انڈے، اور دیگر اشیا، جو کہ ماضی میں لکشدیپ کے اسکول جانے والے بچوں کو تیار اور پیش کی جاتی رہی ہیں، کو اگلے احکامات تک جاری رکھا جانا چاہیے۔ واضح رہے کہ پہلے کا نظام جاری رہنا چاہیے۔‘‘

سپریم کورٹ نے یہ حکم 2 مئی کو لکشدیپ انتظامیہ کے مڈ ڈے میل میں گوشت پر پابندی اور لکشدیپ میں ڈیری فارموں کو بند کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی پر دیا تھا۔

لکشدیپ کے ایک وکیل اجمل احمد نے سب سے پہلے کیرالہ ہائی کورٹ میں ان فیصلوں کو چیلنج کیا تھا۔ ستمبر 2021 میں ہائی کورٹ کی جانب سے ان کی درخواست مسترد ہونے کے بعد انھوں نے سپریم کورٹ کا رخ کیا۔

اپنی عرضی میں احمد نے دعویٰ کیا تھا کہ لکشدیپ ایڈمنسٹریٹر پرفل پٹیل کے ذریعہ متعارف کرائے گئے ضوابط وراثت، نسلی ثقافت، کھانے کی عادات اور آئین ہند کے ذریعہ دیے گئے حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

انھوں نے نشان دہی کی تھی کہ لکشدیپ 1950 کی دہائی سے پری پرائمری سے لے کر ابتدائی سطح تک کے طلبا کو مڈ ڈے میل میں گوشت فراہم کر رہا تھا اور 2009 سے 12ویں جماعت تک کے طلبا کو بھی نان ویجیٹیرین کھانا فراہم کیا جاتا تھا۔

اپنے دفاع میں لکشدیپ انتظامیہ نے کیرالہ ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ اسکول کے بچوں کو دوپہر کے کھانے میں گوشت اور چکن فراہم کرنے کے لیے کوئی اصول یا کوئی شرط نہیں ہے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق انتظامیہ نے کہا تھا ’’ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو کھانے کا فیصلہ کرنے کی آزادی ہے۔ چوں کہ گوشت اور چکن عام طور پر لکشدیپ کے تقریباً تمام خاندانوں میں ریگولر مینو کا حصہ ہوتے ہیں، اس لیے انتظامیہ نے فیصلہ کیا کہ انھیں چھوڑ دیا جائے اور اس کے بجائے پھل اور خشک میوہ فراہم کیا جائے۔‘

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے لکشدیپ ضلع پنچایت ممبر آصف علی نے ہفتہ کو ٹیلی گراف کو بتایا کہ جزیرے والوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو نوٹیفکیشن جاری کرنے کے حکم کے بعد سے دو ماہ سے زیادہ انتظار نہیں کرنا چاہئے تھا۔

"بیف اور چکن پر پابندی لگا کر انتظامیہ ہماری کھانے کی عادات کے خلاف جارہی تھی۔ ہم سب سپریم کورٹ کے حکم سے بہت خوش ہیں،

"لیکن ہم اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک انتظامیہ ان تمام اصلاحات کو واپس نہیں لے لیتی جن سے لوگوں کی روزی روٹی متاثر ہوئی ہے۔"

انتظامیہ کے غیر مقبول فیصلوں میں ماہی گیروں کی جانب سے اپنی کشتیاں کھڑی کرنے اور ماہی گیری کے جال کو ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیے جانے والے شیڈوں کو بے تحاشا مسمار کرنا بھی تھا - اس بنیاد پر کہ یہ سرکاری زمین پر کھڑے تھے۔

پٹیل کی انتظامیہ نے ایک سخت گینگسٹر مخالف قانون بھی لایا ہے، جسے صفر کے قریب جرم والی جگہ پر اختلاف رائے پر کریک ڈاؤن کرنے کی چال کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

مزید یہ کہ انتظامیہ نے ماہرین ماحولیات اور سمندری ماہرین کی وارننگ کو نظر انداز کرتے ہوئے ماحولیاتی طور پر حساس مرجان جزیروں کو بڑے پیمانے پر سیاحتی منصوبوں کے لیے کھول دیا ہے۔

انتظامیہ کے تازہ ترین فیصلوں میں سے ایک کیرالہ کے لیے جہاز کی خدمات کی تعداد کو کم کرنا تھا، جس پر جزائر صحت کی دیکھ بھال، اعلیٰ تعلیم اور تجارت کے لیے بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا