English   /   Kannada   /   Nawayathi

مسئلہ اخلاق سازی اور انسانیت سازی کا ہے : مولانا عبدالباری ندوی

share with us

۔ان باتوں کا اظہار فکروخبر کے سرپرست امام و خطیب جامع مسجد بھٹکل و مہتمم جامعہ اسلامیہ جامعہ بھٹکل مولانا عبدالباری ندوی صاحب نے آج فکروخبر کے نئے دفتر کے افتتاحی دعائیہ تقریب میں کیا۔ فکروخبرکے تمام عملہ کو مبارکباد دیتے ہوئے فرمایا کہ فکروخبر کے ذریعہ انسانیت سازی اور اخلاق سازی کا کام ہورہا ہے اور میں سمجھتا ہوں یہی ان کا مقصد ہے کہ انسانوں کو سچا پیغام دیا جائے ۔ اسی فکر کے ساتھ وہ خبریں نشر کی جارہی ہیں ۔ ملک و بیرون ملک سے فکروخبر پر عوام کے تبصرے سن کر ہمیں یہی محسوس ہوتاہے۔ اگلے دنوں میں انگریزی اور کنڑ ا میں بھی فکروخبر کی اشاعت کے ساتھ اس دائرے کو وسیع کیا جائے گا ۔ مولانا تقریب میں موجود صحافی بردارن سے مخاطب ہوکر کہاکہ کسی بھی تحریر کو لکھنے سے پہلے یہ سوچیں کہ مجھے لفظ لفظ کا حساب و کتاب خالقِ کائنات کودینا ہے۔ تحریرکے ذریعہ کسی کو تکلیف نہ ہو اور جب حق بات پیش کرنے کا موقع آئے تو بڑی حکمت کے ساتھ پیش کی جائے ۔ مولانا نے اپنے صدارتی خطبے کے اخیر میں فکروخبر عملے کو مبارکبادی دیتے ہوئے ڈھیر ساری دعاؤں سے نوازا۔
دعائیہ تقریب کے مہمانِ خصوصی جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے استاد تفسیر اور مولانا ابوالحسن ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل کے بانی وجنرل سکریٹری مولانا محمد الیاس ندو ی نے قرآن پاک کے اسلوب کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ قرآن میں برے لوگوں کا تذکرہ اُن ناگزیر حالات میں کیا ہے کہ اس کے تذکرہ کے بغیر بات مکمل نہ ہوسکے۔ اور یہی اسلامی طریقہ ہے ۔اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو کئی لوگوں نے تکلیف پہنچائی مگر سوائے ابولہب کے کسی کا بھی تذکرہ نہیں ۔ہم کو بھی اپنے پیغام کو پہنچانے میں اس اسلوب کو اپنانا ہوگا مولانا نے اس موقع پر قرآن کے اس اسلوب کو صحافت میں اپنانے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ ہم کو نفرت گناہگار سے نہیں بلکہ گناہ سے ہونی چاہیے ، نفرت برائی سے ہو نہ کہ اس کو کرنے والے سے ۔مولانا موصوف نے فرمایا کہ دعویٰ کرنا اورکام شروع کرنا آسان ہے لیکن جو کام شروع کیا ہے اس پر قائم رہنا یہ بہت بڑا کمال ہے ۔ ایک سال کے مختصر عرصہ میں فکروخبر نے جو کام کیا ہے وہ تعریف کے قابل ہے اور یہی اس کے مقبولیت کے آثار ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ عنداللہ بھی اس کی قبولیت ہوگی ۔ مولانا نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ بہت ہی کم مدت میں علماء کی سرپرستی میں بہت بڑی دین کی خدمت انجام دے رہا ۔حقیقی صحافت کا الگ ہی مقام ہے اور اس سے جو فائدہ اہل دنیا کو ہورہا وہ ہمارے سامنے ہے ۔ پوری پوری تنظیمیں مل کر جو کام نہیں کرسکتی وہ کام صحافت کے ذریعہ انجام دیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے مثالوں کے ذریعہ بیان کیا کہ اس سے اہل اقتدار کے فیصلوں کو بدلا جاسکتا ہے اور اپنے حقوق بآسانی حاصل کیے جاسکتے ہیں اور موجودہ دورمیں اس میدان میں مسلمان آگے بڑھتے ہوئے اپنے حقوق حاصل کرنے میں کوشاں ہیں ۔ مولانا موصوف نے اس موقع پر فکروخبرکے ایڈیٹر انچیف مولانا سید ہاشم نظام ندوی کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے مزید ترقی کے لیے دعائیں دیں اور ان کی خدمات کو سراہا ۔ ساتھ ہی ساتھ فکروخبر کے ایڈیٹر مولانا انصار عزیز ندوی کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف بھٹکل کے سطح کے نہیں بلکہ ملکی سطح کے اسلامی صحافی ہیں اوروہ اپنے معاونین کے ساتھ جو خدمت انجام دے رہے ہیں وہ قابل تحسین ہے۔
نقشِ نوائط کے ایڈیٹر مولانا عبدالعلیم قاسمی کے علاوہ جماعت المسلمین کے سکریٹری جناب جان عبدالرحمن صاحب اور جناب عنایت اللہ شاہ بندری نے بھی مبارکباد دی کے ساتھ فکروخبرکے ساتھ اپنے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ ملحوظ رہے کہ اس افتتاحی تقریب جس میں کئی مخصوص مہمان شریک تھے اس کا آغاز مولانا اظہر برماور ندوی کے تلاوت سے ہوا اور عزیزم سید نبیغ برماور نے نعت پیش کی ۔ فکروخبر کے ایڈیٹر انچیف مولانا سید ہاشم نظام ندوی صاحب کے استقبالیہ تحریر کو فکروخبر کے امور اداری کے ذمہ دار مولانا عبدالاحدندوی نے پیش کئے ۔ قریب المغرب قاضی شہر مولانا محمد اقبال ملا ندوی کی دعائیہ کلمات پر ا س تقریب کا اختتام ہوا جب کہ ایڈیٹر فکروخبر جناب انصارعزیز ندویؔ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔ 

48-fikrokhabar-new-office-opening-14-november-2013

32-fikrokhabar-new-office-opening-14-november-2013

 

45-fikrokhabar-new-office-opening-14-november-2013

 

34-fikrokhabar-new-office-opening-14-november-2013

 

28-fikrokhabar-new-office-opening-14-november-2013

27-fikrokhabar-new-office-opening-14-november-2013

16-fikrokhabar-new-office-opening-14-november-2013

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا