English   /   Kannada   /   Nawayathi

نیشنل پبلک پری یونیورسٹی کالج میں منعقدہ پوسٹ گریجویٹ امتحانات میں نقالی کا الزام

share with us

اس موقع پر کالج انتظامیہ کی جانب سے کیمپس کے اندر داخل ہونے اور جائزہ لینے کی اجازت نہیں ملی۔ فکروخبر کے خفیہ کیمرے سے لئے گئے منظر کو دیکھنے کے بعد پتہ چلتا ہے کہ یہ امتحان گاہ نہیں بلکہ میلہ لگا ہوا ہے، ایک ایک بنچ پر قریب پانچ پانچ طلباء کوبٹھانے کے علاوہ آپس میں گفت وشنید کرتے ہوئے دیکھا گیا، پوسٹ گریجویٹ کے امتحانات جن کی اپنی ایک الگ اہمیت ہے اس طرح کے ڈگری امتحانات میں لاپرواہی قا بلِ تشویش ہے۔ عوام نے اس لاپرواہی اور ہال کے منظر کو دیکھ کر ہیرا پھیری کا گمان ظاہر کیا ہے۔ اطلاع ملتے ہی پولس اور تحصیلدار بھی معائنہ کے لئے نیشنل اسکول پہنچے تو اس موقع پر بھی صحافیوں کو اندر نہیں لیا گیا۔ معائنہ کے بعد تحصیلدار جب باہر آئے تو صحافیوں نے سوالات کی بوچھاڑ کردی اور ہیرا پھیری ہونے کی تصدیق چاہی تو تحصیلدار نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کوئی چیز نہیں ملی جس سے یہ ثابت ہوکہ یہاں نقالی کی جارہی ہے ، البتہ اس طرح ایک ساتھ کئی کئی لوگوں کو بٹھانے پر انہوں نے تشویش ظاہر کی اوراس بات کو واضح کیا کہ تین طلباء بغیر ہال ٹکٹ کے امتحان لکھ رہے تھے۔ دوپہر میں لئے گئے امتحان میں اس الزام کی تصدیق کے لیے تحصیلدار ، پولس اور میڈیا کے دو احباب نے امتحان ہال کا معائنہ کیااو رتحصیلدار نے واضح کیا کہ اس طرح کی کوئی بھی چیز نہیں ملی جس سے الزام ثابت ہوتا ہو۔لیکن ناظرین کا کہنا ہے کہ صبح کا منظر اور دوپہر کا منظر الگ الگ تھا، اگر صبح ہی تحصیلدار ،میڈیاور پولس کے افسران ہال کا جائزہ لیتے تو یہ ثابت ہوجاتا۔

فکروخبر کے صحافی کو دھکا دے دیا گیا:۔ صحافیوں کی جانب سے اندر داخل ہوکر حقیقت کی منظر کشی کرنے کی کوشش کی گئی تو اس موقع پر اسکو ل کے انتظامی امور کے ذمہ دار جناب شکیل ملا نے فکروخبر کے نمائندے معزز کولا کو دھکا دے دیا۔ اور آزاد صحافت پر شبخوں مارنے کی کوشش کی ہے۔ (اس منظر کو آپ اپلوڈ ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں اور امتحان ہال کا اندرونی منظر بھی دیکھ سکتے ہیں) ملحوظ رہے کہ شمس الدین سرکل ، بندرروڈ پر واقع نیشنل پبلک آرٹس سائنس اینڈ کامرس پری یونیورسٹی کالج ،جس کا تعلق براہِ راست کوویمپو یونیورسٹی شیموگہ سے ہے کہ ماتحت میں کئی طلباء پوسٹ گریجویٹ کررہے ہیں۔ اس طرح کے نقالی معاملات لوگوں کے سامنے آتے رہے تو عوام کا بھروسہ متعلقہ کالج سے اُٹھ جائے گا،ا ور جب اس بات کا یقین ہو کہ کوئی ہیر اپھیری نہیں ہورہی تو پھر صحافیوں اور دیگر ذمہ داران کو اندر جانے سے روکنا کئی سوال کھڑے کردیتا ہے۔

MVI 0020 0005

 

DSCN5374

DSCN5387

IMG 0013

DSCN5390

DSCN5372

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا