English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہندو مہاپنچایت میں اشتعال انگیز تقریر اور صحافیوں پر حملہ کے خلاف کیس درج

share with us

:04اپریل2022(فکروخبرنیوز/ذرائع)دہلی پولیس نے شمالی دہلی کے بروری گراؤنڈ میں ہندو مہاپنچایت کے کارکنوں کے خلاف کیس درج کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ پروگرام بغیر اجازت کے منعقد کیا جا رہا تھا، جس کے لیے پولیس اور محکمہ ڈی ڈی اے سے کوئی اجازت نہیں لی گئی۔ اس کے ساتھ ہی پروگرام کی کوریج کے لیے آئے دو صحافیوں پر حملہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ پولیس نے اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے معاملہ میں کیس درج کیا ہے۔ فی الحال پولس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

شمال مغربی دہلی کی ڈی سی پی اوشا رنگنی نے بتایا کہ منگل پوری میں رہنے والے سیو انڈیا فاؤنڈیشن کے صدر پریت سنگھ نے شمال مغربی ضلع کے براری گراؤنڈ میں ہندو مہاپنچایت منعقد کرنے کی اجازت مانگی تھی، جسے پولیس نے منظور نہیں کیا۔ جب کہ یہ گراؤنڈ ڈی ڈی اے کے تحت ہے۔ ڈی ڈی اے نے بھی اس گراؤنڈ میں 3 اپریل کو ہونے والے مہاپنچایت پروگرام کی اجازت نہیں دی تھی۔ اس کے باوجود سیو انڈیا فاؤنڈیشن کے صدر پریت سنگھ اپنے حامیوں کے ساتھ بروری میدان پہنچے۔ اس پروگرام میں شرکت کے لیے غازی آباد کے ڈاسنا دیوی مندر کے پجاری یتی نرسمہانند بھی پہنچے۔

ہندو مہاپنچایت کے پروگرام میں تقریباً ایک ہزار لوگوں نے شرکت کی۔ پروگرام کے دوران اہم مقررین کی جانب سے اسٹیج سے اشتعال انگیز تقریریں کی گئیں، جن میں سدرشن نیوز کے چیف ایڈیٹر سریش چوان بھی شامل تھے۔ اس نے دو برادریوں کے درمیان دشمنی، نفرت اور بدنیتی کو فروغ دینے والی اشتعال انگیز تقریر کی۔ پولس نے اس معاملے میں ضلع کے مکھرجی نگر پولس اسٹیشن میں ایک کیس درج کیا ہے اور مزید تفتیش کر رہی ہے۔

اسی دوران دوسرے معاملے میں پولیس کو ایک نیوز ویب پورٹل کے دو صحافیوں کی طرف سے شکایت موصول ہوئی کہ وہ ہندو مہاپنچایت پروگرام میں رپورٹ کرنے کے لیے بروری گراؤنڈ پہنچے تھے۔ جہاں رپورٹنگ کے دوران ان پر حملہ کیا گیا۔ اس کا موبائل فون اور آئی کارڈ چھیننے کی بھی کوشش کی گئی۔ صحافیوں نے بتایا کہ وہ پروگرام کے دوران ایک شخص کا انٹرویو کر رہے تھے جب کچھ لوگوں نے ان پر حملہ کردیا۔ پولیس نے مداخلت کی اور انہیں سیکورٹی فراہم کی۔ دونوں کا طبی معائنہ کرایا گیا۔ اس تناظر میں مکھرجی نگر پولیس اسٹیشن نے کئی دفعات کے تحت کیس درج کیا ہے۔اس کے علاوہ نارتھ ویسٹرن ڈسٹرکٹ پولیس نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جھوٹی افواہیں اور معلومات پھیلانے والوں کے خلاف سنگین دفعات کے تحت کارروائی کرنے کو کہا ہے۔ ضلع پولیس معاملے کی سنجیدگی سے تحقیقات کر رہی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا