English   /   Kannada   /   Nawayathi

ملک کے دستور کو سامنے رکھتے ہوئے ظلم کے خلاف آواز اٹھائی جائے : جناب ارشاد دیسائی

share with us

لیکن ان سب کے باوجود یہاں کے عوام ظلم کا شکار ہیں اور اس کے سد باب کے لیے وہ کچھ نہیں کررہے ۔ ان خیالات کا اظہار اسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس(APCR) کے ریاستی کنوینر ارشاد احمد دیسائی نے کیا ۔ وہ دعوت سینٹر آفس میں قانونی رہنمائی کے موضوع پر کل رات نو بجے عمائدین شہر سے مخاطب تھے ۔ انہو ں نے کہا کہ اس بات کا اب شدت سے احساس ہورہا ہے کہ ظالم کے بارے میں معلومات حاصل کی جائے اور اس کا سد باب کیا جائے ۔ تاریخ کے حوالہ سے کہا کہ جب بھی انسانیت ظلم وبربریت کا شکار ہوئی ہے اس وقت اللہ تعالیٰ نے ایک ایسی جماعت تیار کی جس نے انسانیت پرہورہے ظلم وبربریت کے واقعات کاخاتمہ کیا اور ظالموں کو کیفرِ کردار تک پہونچاتے ہوئے عوام کو امن وسکون کے ماحول میں زندگی گذارنے کا موقع عنایت کیا ۔حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اس تعلق سے کوششیں کیں اور اس دور میں ظلم کے خلاف اٹھائے جانے والی آواز حلف الفضول میں شرکت کرکے ظالموں کے ہاتھوں پر روک لگانے کے لیے جدوجہد کی ۔موصوف نے ہندستان میں ہونے والے فسادات کے تعلق سے کہا کہ یہاں کے اقتدار پسند لوگوں نے ظلم کے مٹانے اور اس کے خلاف آواز اٹھانے کے بجائے اس کو ہوا دی جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ملک بھر میں مختلف فسادات ہوئے یہاں تک گجرات فسادات پیش آئے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس ملک میں امن وامان برقرار رکھنا ہے تو یہاں کے دستور کے ذریعہ اس کام کو انجام دیا جاسکتا ہے ۔ اسی مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے (APCR)کاقیام عمل میں لایا گیا او راب الحمدللہ پوری ریاستوں میں اس کام کو انجام دینے کی کوششیں جاری ہیں۔موصوف نے حالاتِ حاضرہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج اشتعال انگیز بیانات اور پریس اعلامیہ کے ذریعہ سے مسلمانوں کے جذبات بھڑکائے جارہے ہیں جس کے نتیجہ میں حالات کشیدہ ہورہے ہیں ۔لہذا ہمیں کوشش کرتے ہوئے حالات کا مقابلہ کرنا ہے اور دستور کو سامنے رکھتے ہوئے ان کے خلاف کاروائی کرنی ہے ۔ اپنے بیان کے آخر میں انہوں نے اے پی سی آر کی کارگردگی پر مختصراً روشنی بھی ڈالی ۔ اے پی سی آر کے ریاستی سکریٹری اکمل رضوان نے حاضرین کے سوالات کا جوابات دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں عدل وانصاف سے کام کرنا ہے اور ہمارے غیر مسلموں بھائیوں کو یقین دلانا ہے کہ ہم عدل وانصاف کو کبھی ہاتھ سے جانے نہیں دیتے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف آواز اٹھانے والوں پر کیس فائلس کرکے صحافیوں سے اچھے تعلقات قائم کرنا ہے ۔ ان عزائم کے ساتھ ہم کام کو انجام دیں گے تو ہم ظلم پر روک لگانے میں کامیاب ہوسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جیل میں بے گناہ ٹھوس دیے جانے والے نوجوانوں کی رہائی کے لیے ہم کام کررہے ہیں اور اس سلسلہ میں کئی نوجوانوں کو اللہ کے فضل سے رہائی بھی حاصل ہوئی ہے ۔ ہم جتنی جلدی ممکن ہوسکے ظلم کے خلاف آواز اُٹھائیں۔ رشوت سے دور رہتے ہوئے حق کی لڑائی لڑیں ۔ مولانا زبیر ندوی نے مہمانوں اور حاضرین کا استقبال کرتے ہوئے اے پی سی آر کے قیام پرمختصراً روشنی ڈالی اور کہا کہ اس تنظیم کے قیام کا اصل مقصد ملک گیر پیمانے پر مسلم نوجوانوں کو پھنسانے کے لیے جو کوششیں ہورہی ہیں اس کا سد باب کیا جائے ۔ جلسہ کا آغاز سید یوسف ایس ایم کی تلاوت سے ہوا اور نظامت کے فرائض قمرالدین مشائخ نے انجام دےئے ۔ مولانا زبیر ندوی کی دعائیہ کلمات پر اس نشست کا اختتام ہوا ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا