English   /   Kannada   /   Nawayathi

عیسائیوں کے خلاف مظالم: مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی مداخلت متاثرین کیلئے امید کی کرن۔ عبدالمجید فیضی

share with us


نئی دہلی۔:10جنوری2021(فکروخبرنیوز/پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی جنرل سکریٹری عبدالمجید فیضی نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی مداخلت کا خیر مقدم کیا ہے جس میں حکومتی اہلکاروں کو ریاست کے ایک کیتھولک یتیم خانے کے بچوں کو زبردستی بے دخل کرنے سے روک دیا تھا۔ فیضی نے کہا کہ ملک میں غیر ہندو مذہبی برادریوں کے خلاف انتہائی دائیں بازو کے ہندوتوا فاشسٹوں کی بڑھتی ہوئی مذہبی دشمنی کے ماحول میں، عدلیہ کی طرف سے اس طرح کی مداخلت سنگھ پریوار کے مظالم کے متاثرین کیلئے امید کی کرن ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے سنگھ پریوار طاقتوں کی طرف سے ملک بھر میں عیسائیوں کے خلاف حالیہ بڑھتے ہوئے تشدد پر گہر ی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ گزشتہ سال کرسمس کے دوران ان غنڈوں نے گرجا گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کیا اور مذہبی اجتماعات پر حملہ کیا تھا۔ مشنریز آف چیریٹی، ایک ادارہ جس کی بنیاد نوبل انعام یافتہ مدر ٹریسانے1950میں کولکتہ میں غریب ترین غریبوں کی خدمت کیلئے رکھی تھی، کو خاص طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے اور انہیں ہراساں کیا جارہا ہے۔ اس تنظیم کے FCRAرجسٹریشن کی تجدید سے انکار کرنے کے بعد، مشنریز آف چیریٹی کے ایک گروپ کو اب اتر پردیش میں اس سہولت سے بے دخل کردیا گیا ہے۔ ادارے کے خلاف تازہ ترین اقدام، یہ کانپور چھاؤنی میں راہباؤں کے زیر انتظام چلنے والے چلڈرن ہوم کے وہ بچے تھے جنہیں ہندوستان کے محکمہ دفاع نے بے دخل کردیا تھا۔یہ اقدام ہندوستانی حکومت کی طرف سے مشنریز آف چیریٹی کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کے سلسلے میں تازہ ترین ہے۔ حکام نے لیز کی مدت کے بعد زمین پر قبضہ رکھنے پر ادارے پر بھاری رقم جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگرچہ کانپور کے شہری اس بے دخلی اور غصب کرنے پر مشتعل تھے، لیکن وہ خاموش تماشائی بنے رہ سکتے تھے کیونکہ سسٹرس نے پہلے ہی جائیداد کو حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا، شاید اس امید پر کہ ایسا کرنے سے جرمانے کا موجودہ مطالبہ معاف ہوجائے گا۔ اگرچہ مدھیہ پردیش کے شیام پور میں سینٹ فرانسس سیوا دھام یتیم خانہ سے بچوں کی بے دخلی کو روکنے کا عدالتی حکم وہاں رہنے والوں کیلئے ایک عارضی مہلت ہے، لیکن سخت گیر دائیں بازو کی قوتیں عیسائیوں اور ان کے یتیم خانوں پر مظالم ڈھانے اور انہیں ہراساں کرنے کی اپنی کوششوں سے باز نہیں آئیں گے۔ حکومتی اہلکار اتنے ظالم تھے کہ وہ چاہتے تھے کہ یتیموں کو احاطے سے بے دخل کردیا جائے، جب تک کہ 44بچے اپنے لنچ ختم نہ کرلیں انتظار کرنے سے انکار کردیا۔ یتیم خانہ کا جرم، جیسا کہ ہندوتوا کے کارکنوں نے الزام لگایا ہے کہ یتیم بچوں کو گائے کا گوشت دیا جارہا تھا اور انہیں عیسائیت اختیار کرنے پر مجبور کیا جارہا تھا۔ اس سے قبل ضلعی پولیس حکام کی طرف سے کی گئی انکوائری میں دونوں الزامات جھوٹے پائے گئے تھے۔ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی بروقت مداخلت ہے جس نے اس وقت ان یتیم بچوں کو شدید سردی میں سڑکوں پر جانے سے بچایا۔ ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری عبدالمجید فیضی نے مزید کہا ہے کہ جب حکومتیں جو شہریوں کی بلا لحاظ مذہب، نسل، رنگ، جنس یا زبان، جان و مال کی حفاظت کی پابند ہیں وہ اقلیتوں کے خلاف مذہبی منافرت کو ہوا دے رہی ہیں۔ عوام ان سے انصاف کی امید نہیں رکھ سکتے۔ اس کا واحد اور واحد حل یہ ہے کہ عوام کی مزاحمت کے ذریعے سنگھ پریوار کی غنڈہ گردی کو شکست دی جاسکتی ہے اور انہو ں نے ملک میں غیر سنگھ پریوار کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اقلیتوں اور ملک کو بچانے کیلئے اس طرح کی مزاحمت کرنے کیلئے متحد ہوکر آگے آئیں۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا