English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھٹکل کے نوجوان اپنا مزاج فاتحانہ اور مجاہدانہ بنائیں : مولانا سید سلمان ندوی

share with us

اگر آر یس یس کے لوگ ہزاروں سال پہلے ایجنڈے کو دہرا سکتے ہیں تو ہم اپنے قریب کے لوگوں کو ،جنگ آزادی میں شریک مجاہدوں کو کیوں یاد نہیں کرسکتے اور اپنے بچوں کو ان سے متعارف کیوں نہیں کراسکتے یہ اس دور کی ضرورت اور وقت کا مشن ہے اور بھٹکل کو طے کرنا ہے کہ اب ملکی سطح پر کام کرنے کے لئے تیار ہونا ہے ۔پوری دنیا میں انقلاب رونما ہے اور نوجوانوں کو اسی طرح تیار کیا جائے کہ وہ صرف بھٹکل ہی میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں کام کرے ۔ وہ اپنا مزاج فاتحانہ اور مجاہدانہ بنائے ۔ اللہ کے نظام کو قائم کرنے اور ملحدانہ نظام کو اکھاڑ پھینکنے کے لئے تیار ہوجائیں ۔ ان خیالات کا اظہار کلےۃ الدعوۃ والاعلام کے عمید وصدر جمعیت شباب الاسلام حضرت مولانا سید سلمان حسینی  ندوی نے کیا ۔ وہ یہاں تنظیم گراؤنڈ ، نوائط کالونی میں نوجوانوں کی ایک تنظیم ینگ مسلم سروس ایسوسی ایشن كی طرف سے منعقدہ عظیم الشان سیرۃ النبی کے جلسہ میں موجود جم غفیر سے کررہے تھے ۔ بھٹکل کے نوجوان اس بات کو طے کریں کہ میدانِ عمل میں کسی اختلاف کو جگہ نہ دیں گے اور اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں گے۔ سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر اللہ کے دین اور نبی کی سنت کے لئے اپنا تعاون پیش کریں گے ۔ مولانا نے اس موقع پر یہاں موجود عوام کے جمِ غفیر سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ اگر آرا یس ا یس کے لوگ ہزاروں سال پہلے ایجنڈے کو دہرا سکتے ہیں تو ہم اپنے قریب کے لوگوں کو ،جنگ آزادی میں شریک مجاہدوں کو کیوں یاد نہیں کرسکتے اور اپنے بچوں کو ان سے متعارف کیوں نہیں کراسکتے یہ اس دور کی ضرورت اور وقت کا مشن ہے اور بھٹکل کو طے کرنا ہے کہ اب ملکی سطح پر کام کرنے کے لئے تیار ہونا ہے ۔ مدینہ کی چھوٹی بستی سے یورپ اور آسٹریلیاء میں انقلاب برپا کرسکتی ہے توبھٹکل میں علم اور مال ہونے کے باوجود انقلاب کیوں نہیں آسکتا ۔ آج مسلمان نے خود اپنی تصویر بگاڑ رکھی ہے اورہر وقت میڈیا میں موضوع بحث بنایا ہوا ہے ۔ انہو ں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جب مسئلہ آتا ہے کرپشن کا تو بابا رام دیو اس کے لئے کھڑا ہوجاتا ہے اور جب معاملہ آتا ہے ویلائن ٹائن ڈے کا تو شیوسینا کے لوگ اس کی روک تھام کے لئے آگے آتے ہیں۔ مسلمان اس کے لئے تیار ہوجائیں کہ وہ حکمت کے ساتھ دنیا میں پھیلی برائیوں کا خاتمہ کریں جب یہ کام مسلمان کا ہے تو اس کو آگے آکر میدان عمل میں کام کرنا چاہئے ۔ مولانا نے کہا کہ اسلام غلبہ کے لئے آیا ہے اور اس کو غالب کرنے کے لئے ہمیں کام کرنا چاہئے ۔ مولانا نے سیرت کے گوشوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ رسول کی نسبت ایسی ہے کہ ہر مسلمان اس پر جان دیتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت دلوں کی دھڑکن اور آنکھوں کا نور ہے ۔ انہوں نے ہدایت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ انسان کا ہر عضو، اس کا دل ، اس کا دماغ اور اس کی سوچ ہدایت چاہتا ہے اسی لئے انسان کو باربار اس کو مانگنے کا حکم دیا گیا ۔ اور اسی کو سمجھانے کے لئے انبیاء علیھم السلام کی بعثت ہوئی اور اخیر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پوری انسانیت کی ہدایت کے لئے بھیجا گیا تاکہ حجت تمام کردی جائے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے زندگی کے ہر معاملہ میں انسانوں کی رہنمائی کی اور قرآن کے ذریعہ لوگوں کو تنبیہہ کرائی اس طور پر کہ وہ ان کے ذہن ودماغ میں اترجائے ۔ لوگ اپنے فیصلوں کو فیصلہ کن نہ تسلیم کریں بلکہ وہ اللہ کے بتائے ہوئے احکامات کو سمجھ کر عملی زندگی میں اختیار کریں اور اس کی شروعات اپنے گھر والوں سے کرتے ہوئے پورے عالم میں اس کو عام کرنے والے بن جائیں جو اس طرح نہ کرے گا گویا وہ اللہ سے رشتہ توڑ کر شیطان سے اپنا رشتہ جوڑ رہا ہے ۔ مولانا نے اپنے بیان میں کہا کہ ایمان سو فیصدہونا چاہئے ، اور قرآن کی ہرآیت کے حکم کو ہم تسلیم کریں اور دنیا کے سامنے اس پیغام کو رکھیں ۔ قرآن صرف مسلمانوں کے لئے نہیں آیا ہے بلکہ اس کا نزول پوری انسانیت کے لئے ہوا اور مسلمان پر یہ ذمہ داری ہے کہ اس پیغام کو عام کرنے میں مجاہدہ کریں ۔ مکی دور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی کام تھا اور جب تک امت مسلمہ اس کو انجام نہیں دے گی اور اسلام کے احکامات نہیں پہونچائے گی تو مکی دور کے تقاضوں کو پورا کرنے والی نہیں بنے گی ۔ مزید مدنی زندگی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دور احکامات کے نفاذ کا ہے اور اس کے لئے نبی نے سب سے پہلے مسجد کی بنیاد رکھی تاکہ یہ سب کے لئے سینٹر ہوجائے اور اس کے ذریعہ سے اسلام کے ہر گوشے کو عام کرنا آسان ہوجائے ۔ واضح رہے کہ اس جلسہ کا آغاز عبدالمجیب رکن الدین کی تلاوت سے ہوا ۔ محمد فیضان قاضی نے نعت پیش کی اور مولوی عمران ندوی نے  Y M S A کا تعارف پیش کیا جبکہ مہمانوں کا استقبال محمد عمر خلیفہ نے کیا۔ قریب رات بارہ بجے مولانا موصوف کی دعائیہ کلمات پر اس کا اختتام ہوا ۔ شہر کے علاوہ اطراف واکناف سے ایک جم غفیر نے اس تاریخی جلسہ میں شرکت کرکے مولاناکے ولولہ انگیز و پرمغز خطاب سے خوب استفادہ کیا.

IMG 0193

 IMG 0194

 IMG 0188

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا