English   /   Kannada   /   Nawayathi

گنگولی :ا قلیتی طبقہ ایک بار پھر شدت پسندوں کے نشانے پر

share with us

اس کے بعد مخالف حریف کے نوجوانوں نے مزید حالات کشیدہ بنانے کی کوشش کرتے ہوئے مسلم محلوں میں آکر نعرے بازی کی اور مسلمان نوجوانوں کو اُکساتے ہوئے اقلیتی طبقے کے گھروں پر پتھراؤ شروع کردیا ۔ اس بیچ ایک اکثریتی طبقے کے نوجوان کو سخت چوٹیں پہنچنے کی بھی خبر فکروخبر کو موصول ہوئی ہے۔اور زخمی شخص نے پولیس تھانہ میں تین افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے جس پر کاروائی کرتے ہوئے پویس نے مسلمانوں کے تقریباً 15نوجوانوں کو حراست میں لیا ۔ اور دفعہ 144کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے اعلان کیا گیا ہے کہ کوئی بھی نوجوان اس وقت تک گھر سے نہ نکلے جب تک کہ معاملہ حل نہ کرلیا جائے ۔ یہ بات بھی ہمیں موصول ہوئی ہے کہ جب تک اس معاملہ کے تین افراد کو گرفتار نہیں کیا جاتا تب تک پولیس پندرہ نوجوانوں کو رہا نہیں کرے گی ۔جب کہ عوام کا ماننا یہ ہے کہ خاطیو ں کو گرفتار کرنے کے بجائے دیگر نوجوانوں کو گرفتار کرنے کا کیا مطلب؟ ۔فکروخبر کے نمائندے توصیف نے یہاں یہ بھی بتایا ہے کہ روایتی حریف کے مسلم نوجوانوں پر حملہ کے اندیشے کی وجہ سے پولیس نے مسلم نوجوانوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ گھروں سے باہر نہ نکلیں ۔ واضح رہے کہ کل رات دو بجے چند شرپسندوں نے وینکٹیش بھاسکر شونی کی ملکیت والی دکان وینکٹیشورا اسٹور س کو نذرِ آتش کردیا تھا۔ دکان مالک بیدار ہوکر موقع پر پہنچتا تب تک شرپسند فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے ۔ عام عوام کا ماننا ہے کہ کرناٹک کے ساحلی پٹی کو فرقہ وارانہ فسادات میں جھونکنے کے لیے پوری منظم سازش کی جارہی ہے ، ابھی تین دن قبل پتور کے کرایا نامی علاقے میں لگائی گئی آگ بجھی بھی نہیں تھی کہ اب گنگولی کا اقلیتی طبقہ شدت پسندوں کے نرغے میں آگیا ہے ۔ جب کہ یہاں یہ بات نہیں بھولنی چاہئے کہ ابھی کچھ ہفتے پہلے یہاں مسلمانوں کے جماعت کامپلیکس کی پوری دکانوں کو نذرآتش کردیا گیا تھا۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا