English   /   Kannada   /   Nawayathi

لاپتہ لڑکی نے پولس تھانے میں دو افراد کے خلاف بیان دے دیا۔

share with us

یہاں موجود قومی ذمہ داران کے رائے مشورے کے بعد خاطیوں کے خلاف معاملہ درج کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ اور لڑکی کے والدہ اور دیگر رشتہ داروں نے مل کر تحریری طور پر شکایت نامہ سٹی پولس تھانے میں جمع کردیا ہے۔ معاملہ درج کئے جانے کے بعد پولس نے وٹنس کے دستخط کے بعد طبی جانچ کو بھجوانے کا فیصلہ سنایا ہے۔ درج کردہ رپورٹ کا خلاصہ کچھ یوں ہے ۔’’ شکایت کندہ کا نام:( نہا بنت شکیل سدی باپا، بیت المعین،عمر اسٹریٹ، بھٹکل) 27-012013کی شام کو کاشف نامی نوجوان جس کی پہچان ہے وہ اپنے بائک پر سوار کرکے بس اڈہ لے گیا۔ سرکاری بس میں مجھے بٹھا یا کاشف نے مجھے 1,000روپئے ہاتھ میں تھماکر وہ لوٹ گیا۔ پھر میں تنہا بنگلور گئی۔ بنگلور بس اڈہ پر ریاض نامی شخص مجھے ملا اور وہاں سے بنگلور کے لال باغ میں لے گیا۔ پھر لال باغ میں میرے ساتھ زیادتی کی۔ بعد میں پھر مجھے کنڑا فلم دکھانے کے لئے سنیما ٹھیٹر لے گیا۔پھر ایک ہوٹل میں کھانا کھلا کر بھٹکل جانے کے لیے کہا، پھر میں بھٹکل صبح 4بجے پہنچ کر اپنے گھر رکشہ کے ذریعہ گئی۔ میں کاشف اور ریاض کے خلاف کیس درج کراتی ہوں، اس درخواست میں میری والدہ، قالا، اور تایا زاد بھائی شامل ہیں۔ میں درخواست کرتی ہوں کے اگلی قانونی کارہ جوئی کی جائے ۔ ‘‘
واضح رہے کہ تحریری شکایت سے پہلے میڈیا احباب کے سامنے پولس نے بیان لیا۔ جس کی ترجمانی بھٹکل نیوز کے ایڈیٹر عتیق الرحمٰن کررہے تھے۔ اس بیان میں اور تحریری بیان میں تضاد ہے ، مگرا س کے باوجود چونکہ طالبہ ابھی نابالغہ ہے اور بیانات کو بدل کر پیش کرنا اس کا شاید مقصد نہ ہو کیوں کہ گھبرایا ہوا انسان اپنی بات کو پیش کرنے کے لئے ہزاروں طریقہ استعمال کرتا ہے۔ پولس نے اسی موقع پر وہ سرکاری بس کے کنڈکٹر کو بلا کر بیان دلوایا جس نے کچھ اس انداز میں بیان دیا’’ یہ لڑکی میرے بس پر 3:50بجے سوار ہوئی، اکیلی لڑکی کو دیکھ کر میں نے اپنے بغل میں بٹھایا پھر اس کے بعد تنہا سیٹ دیکھ کر اس کو محفوظ طریقہ سے بٹھایا۔ بنگلور پہنچنے کے بعد پھر دوبارہ اس لڑکی کو لے کر ایک 40عمر کا ایک شخص میرے پاس لایا اور کہا کہ شاید لڑکی بھول کر بنگلور آگئی ہے ، اور چھوٹی لڑکی ہے اس وجہ سے ا س کو بحفاظت بھٹکل پہنچاؤ، بیچ میں پولس کی جانب سے دوبارہ سوال کئے جانے پر کہ تمہاری ہی بس میں دوبارہ کیوں آئی تو اس نے جواب دیا کہ اس موقع پر بھٹکل آنے والی صرف یہی بس تھی‘‘۔دوسری جانب پولس کا یہ بھی کہنا ہے کہ جس شخص کا نام لڑکی بار بار لے رہی ہے وہ کل رات تک ہمارے ہی تھانے میں موجود تھا، شکایت درج کرائے جانے کے بعد سے ان کو ہم نے اپنی نگرانی میں ہی رکھا تھا۔
مگر یہاں بیانات کا تضاد، اور پھر پولس کا بیان اور چھان بین کو دیکھ کر اصلیت کچھ سامنے نہیں آرہی۔ اسی بات کے پیشِ نظر ذمہد اران نے فیصلہ لیا ہے کہ کیس درج کرایا جائے اور طبی جانچ کے بعد دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔ اگلی رپورٹ کا انتظار کریں ۔

DSCN4538

DSCN4543

 

20130129 094532

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا