English   /   Kannada   /   Nawayathi

جوہریونیورسٹی صدر گیٹ کو بچانے کے لیے مقامی لوگوں نے محاذ کھولا

share with us

:24 اگست 2021(فکروخبر/ ذرائع)ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان اعظم خاں کے ذریعہ قائم کردہ محمد علی جوہر یونیورسٹی کے گیٹ کو منہدم کرنے کے فیصلہ کے خلاف اب یونیورسٹی کے قریب واقع گاؤں شوکت نگر کے باشندوں نے بھی محاذ سنبھال لیا ہے۔

مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یوگی حکومت جوہر یونیورسٹی کے صدر گیٹ کو منہدم کرکے ہمیں راستہ دینا چاہتی ہے، جبکہ ہمیں اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ راستہ گاؤں کی طرف نہیں بلکہ ندی کی طرف جاتا ہے۔

شوکت نگر کے ایک رہائشی عبدالسلام نے کہا کہ ہمارے گاؤں میں اعظم خاں نے سماجوادی حکومت میں جو بھی تعمیراتی کام کرائے ہیں یوگی حکومت صرف انھیں مقامات کی مرمت کروا دے یہی ہمارے لیے کافی ہے۔

دوسرے مقامی شخص نے کہا کہ موجودہ حکومت تو گاؤں میں بنیادی ترقیاتی کام نہیں کرا رہی ہے۔ اس کے برعکس اعظم خاں نے جو ہمارے ہی گاؤں میں اعلیٰ تعلیم کا ایک بڑا ادارہ محمد علی جوہر یونیورسٹی کے نام سے قائم کیا ہے اسی کو منہدم کرانے میں مصروف ہے۔ موجودہ حکومت ہمیں سہولت دینے کے نام پر تباہ و برباد کرنا چاہتی ہے اور وہ ہم نہیں ہونے دیں گے۔

اس کے علاوہ مقامی لوگوں نے یونیورسٹی کے گیٹ کو منہدم کرنے کے حکومت کے فیصلے پر اپنی سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس گیٹ کو حکومت صرف اس لیے منہدم کرنا چاہتی ہے کہ یہ ایک مسلم مجاہد آزادی کے نام سے منسوب ہے اور اسے ایک مسلمان شخص نے قائم کیا ہے۔

واضح رہے کہ یوگی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی محمد علی جوہر یونیورسٹی پر خطرات کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔ تازہ معاملہ جوہر یونیورسٹی کے صدر دروازہ کو منہدم کرنے سے متعلق ہے۔

اس تعلق سے بی جے پی رہنما آکاش سکسینہ نے ایس ڈی ایم عدالت میں مقدمہ درج کر کے شکایت کی تھی کہ جوہر یونیورسٹی کا صدر گیٹ سرکاری راستہ کی زمین پر قبضہ کرکے تعمیر کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے اس گاؤں کے لوگوں کو کافی دشواریاں پیش آرہی ہیں۔

مقامی عدالت نے بھی جوہر یونیورسٹی کے صدر دروازے کو منہدم کرنے کے ایس ڈی ایم کورٹ کے فیصلہ کو برقرار رکھا تھا۔ حالانکہ اب اس معاملے میں یونیورسٹی کے فریق کو الہ آباد ہائی کورٹ سے اسٹے حاصل ہوگیا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا