English   /   Kannada   /   Nawayathi

کورونا سے مرنے والوں کے اہل خانہ کو معاضہ نہ دینے کی بات پر راہل گاندھی کی شدید تنقید

share with us

:21 جون 2021(فکروخبرنیوز/ذرائع)ہندوستان میں کورونا کا قہر تھوڑا کم ضرور ہوا ہے، لیکن ہنوز اس کی دہشت جاری ہے۔ کورونا سے لاکھوں لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور اس سے ہلاک ہونے والوں پر مرکوزی حکومت نے سپریم کورٹ میں داخل ایک حلف نامہ میں کہا کہ ان کے اہل خانہ کو 4-4 لاکھ روپے کا معاوضہ نہیں دیا جا سکتا ہے۔ سپریم کورٹ میں مرکز کے جواب کو لے کر راہل گاندھی نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

راہل گاندھی نے اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’زندگی کی قیمت لگانا ممکن نہیں ہے۔ سرکاری معاوضہ صرف ایک چھوٹی سی مدد ہوتی ہے، لیکن مودی حکومت یہ بھی کرنے کو تیار نہیں ہے۔‘‘ ساتھ ہی راہل گاندھی نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’کووڈ وبا میں پہلے علاج کی کمی، پھر جھوٹے اعداد و شمار اور اوپر سے حکومت کا ظلم۔


 ڈیزاسٹر ایکٹ کے تحت معاوضہ  کے مطالبے کی مخالفت
  حکومت نے سپریم کورٹ میں کہا ہے کہ  ڈیزاسٹر ایکٹ کے تحت ہرجانے کا معاوضہ صرف قدرتی آفات جیسے زلزلے ، سیلاب وغیرہ پر  عائد  ہوتا ہے۔ حکومت کا استدلال یہ ہے کہ اگر کسی بیماری کی وجہ سے موت پر معاوضہ دیا جاتا ہے اوردوسری پر نہیں دیا جاتا  تو یہ غلط ہوگا۔۱۸۳ ؍صفحات پر مشتمل حلف نامے میں ، مرکز نے یہ بھی کہا ہے کہ اس طرح کی ادائیگی ریاستوں کے پاس موجود  اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فنڈ (ایس ڈی آر ایف) سے کی جاتی ہے۔ اگر ریاستوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ ہر موت کے معاوضے کے طور پر ۴؍لاکھ روپے ادا کریں تو ان کا سارا فنڈ ختم ہوجائے گا جس کی وجہ سے کورونا کے خلاف جاری لڑائی کے ساتھ ساتھ سیلاب ، طوفان جیسے آفتوں سے نمٹنا بھی ناممکن ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ ملک میں کورونا سےمتاثر ہونے  کے بعد فوت ہونے والوں  کی تعداد ۴؍ لاکھ  کے قریب ہے۔ 
حکومت کی آمدنی محدود ہے: مودی سرکار
  مودی سرکار نے سپریم کورٹ میںداخل کئے گئے حلف نامہ میں  اس بات پر زور دیا ہے کہ حکومت کی آمدنی محدود ہے۔ اس کے مطابق’’اگر کورونا سےہلاک ہونے والے ہر شخص کے اہل خانہ کو ۴؍ لاکھ روپے کی عبوری راحت دیدی گئی تو ریاستوں  کا پورا ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ  صرف اس ایک مد میں ہی ختم ہو جائے گا بلکہ معاوضہ کی ادائیگی کا پورا خرچ شاید اس سے بھی زیادہ ہو۔‘‘  اس کے ساتھ ہی حکومت نے کہا ہے کہ ’’ اس لئے  عرضی گزار کی یہ درخواست کہ ہر مہلوک کے اہل خانہ کو ۴؍ لاکھ کا معاوضہ دیا جائے،  ریاستی حکومت کی استعداد سےباہر ہے۔‘‘
حکومت نے انشورنس کی ادائیگی کا جواز بھی پیش کیا
  عدالت کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہوئے کہ کووڈ کی وبا  کے حالات طویل  مدتی ہیں۔ایسی صورتحال میں   معاوضہ اور عبوری راحت کا معیار بدل جاتاہے۔ کورٹ میں حکومت نے بتایا کہ ضلع کلکٹر انشورس کلیم  کے معاملات کو دیکھ کر انشورنس کمپنیوں کو بھیج رہے ہیں تاکہ دعویٰ دائر کرنے والوں کو رقم کی ادائیگی کی جاسکے۔حکومت نے بتایا کہ انشورنس کمپنیوں کو ۴۴۲ء۴؍ کروڑ روپے دیئے گئے ہیں۔ 
کورونا  اموات کو کورونا کے زمرے میں ہی درج کیا جائیگا
 مرکز نے  ایک دوسرے حلف نامہ میں عدالت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ کورونا کی وجہ سے ہونے والی تمام اموات کورونا اموات کے طور پر ہی  درج کی جائیں گی۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ یہ اموات کہاں ہوئی ہیں۔
 واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس میں   ۶؍سے زیادہ ریاستوں میں کورونا کی وجہ سے ہونےو الی  اموات کے اعدادوشمار میں دھاندلی کی نشاندہی کی گئی ہے۔ سنیچر کو عدالت میں داخل کئے گئے ایک دوسرے   حلف نامے میں ، حکومت نے کہا  ہےکہ’’ اس معاملے میں غفلت برتنے والے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘‘ واضح رہے کہ اب تک صرف اسپتالوں میں  کورونا متاثرہ افراد کی موت کو ہی کورونا کی موت کے طور پر درج کیا گیا  ہے۔ گھر میں یا اسپتال  کےپارکنگ  لاٹ میں یا گیٹ پر کورونا کی وجہ سے دم توڑ دینے والے افراد کی موت کو کورونا کے زمرے میںشمار نہیں کیاگیاہے

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا