English   /   Kannada   /   Nawayathi

کسانوں نے تحریک تیز کردی ،مرکزی حکومت پریشان ، وزراء کی میٹنگ

share with us

سنگھو بارڈر (دہلی - ہریانہ) پر کسانوں کا احتجاج 18 ویں روز میں داخل ہو چکا ہے اور ہزاروں کی تعداد میں کسان یہاں سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔وہیں کسانوں کے احتجاج سے پریشان مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کسان تحریک کے حوالہ سے وزیر زراعت نریندر تومر سے ملاقات کی اور صورت حال پر غور و خوض کیا۔ ملاقات کے دوران مرکزی وزیر سوم پرکاش بھی موجود رہے۔

 

بتادیں کہ کسان ۱۸ دنوں سے سنگھو بارڈر پر ڈٹے ہوئے ہیں ، اور حکومت سے چھ دور کی بات چیت کے باوجود کوئی حل نہ نکل پانے کی وجہ سے کسانوں نے مظاہرہ میں شدت پیدا کر دی ہے ،اور سنگھو بارڈر پر کسانوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے ، یہاں مظاہرہ کرنے والے ایک کسان نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے کہا، ’’میں یہاں گزشتہ شب پہنچا ہون۔ راجستھان، پنجاب اور ہریانہ سے مزید کسان یہاں پہنچنے والے ہیں۔ 16 دسمبر کو یہاں کسانوں سے بھری ہوئی 500 مزید ٹرالیاں پہنچ جائیں گی۔

راجستھان کے شاہجہانپور میں ہریانہ بارڈر کے نزدیک کسانوں نے جام لگا دیا ہے۔ اس کی وجہ سے دہلی جے پور قومی شاہراہ پر ٹریفک کی آمد و رفت بند ہو گئی ہے۔ اس کے بعد پولیس نے گاڑیوں کی بہروڑ کی جانب منتقل کر دیا ہے۔ شاہراہ پر بڑی تعداد میں کسان جمعہ ہے اور حکومت کے خلاف نعرےبازی کی جا رہی ہے۔ شاہراہ پر لمبا جام لگا ہو اہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا