English   /   Kannada   /   Nawayathi

الہلال این آر آئی فورم کا آن لائن سالانہ اجلاس ، علما اور دانشوران کے خطابات : خدمت کے جذبہ اور وقت کے صحیح استعمال کے ساتھ تعمیری فکر کولے کر آگے بڑھنے پر دیا گیا زور

share with us

بھٹکل02اگست 2020 (فکروخبر نیوز) یکم اگست بروز سنیچر دبئی کے وقت کے مطابق شب ٹھیک ساڑھے نو بجے الہلال این آر آئ فورم کا پہلا سالانہ اجلاس جناب حافظ مولوی سلیمان آرمار ندوی کی تلاوت کلام پاک، اور جناب انصار پیرزادے کی نعت شریف سے شروع ہوا اس کے بعد مولوی یاسین ندوی نے حاضرین جلسہ کا پرتپاک استقبال کیا، اور ایم جے آفتاب نے جامع انداز میں مہمانوں کا تعارف پیش کیا۔ جناب الیاس آفاق سنہری کا ترتیب دیا گیا ترانہ الھلال این آر ائی فورم کے دستور کی منظر کشی کرتے ہوئے سنہرے الفاظ میں پرویا گیا تھا جس کو مولوی تعظیم قاضی ندوی نے بہت ہی خوبصورت انداز میں پیش کیا۔ فورم کے جنرل سکریٹری جناب اطہر پیرزادے نے نظامت کے فرائض بحسن وخوبی انجام دیے۔

فورم کے صدر مولانا جواد احمد ندوی کوڑمکی نے فورم کی غرض و غایت اور کارکردگی پر مشتمل مختصراً تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ سن 2007 میں قائم کردہ یہ کمیٹی مختلف مراحل سے گذری اور آج الحمدللہ بڑے منظم طور پر اپنی خدمات انجام دے رہی ہے ۔ ادارہ کا مقصد ممبران میں باہمی ربط وتعلق پیدا کرنا اور خدمت خلق کو فروغ دینا ہے نیز ملہ کی فلاح وبہبودی کی فکر کرتے ہوئے مقامی افرا دکی تعلیمی ، تربیتی ، دعوتی ، ثقافتی وسماجی امور میں دامے درمے سخنے قدمے تعاون بالخصوص نوجانوں میں موجودہ صلاحیتوں کو ملک وملت کے لئے مفید وکارآمد بنانا وغیرہ ہے۔ انہوں نے فورم کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ اپنے مقاصد وشورائی نظام پر قائم کردہ فورم نے گذشتہ ایک سال میں تقریباً چھ لاکھ روپئے مقامی افراد کے بابین تقسیم کئے گئے جن میں کئی ایک مجبور ومحتجاج مریضوں کے علاج ومعالجہ کا بل ادا کیا گیا ، بعض مستحق گھرانے کی شادی بیاہ میں تعاون کیا گیا اورلاک ڈاؤن میں بغیر مذہبی تفریق کے ایک سو ساٹھ ساٹھ پیکیٹس تقسیم کئے گئے ، دہلی فسادات ریلیف فنڈ میں مجلس اصلاح وتنظیم کے بینر تلے ایک خطیر رقم فورم کی طرف سے دی گئی ، مدرسہ کے طلبا حفظِ قرآن کی سعادت پر چالیس ہزار روپئے بھی فورم کی طرف سے بطورِ انعام دئے گئے۔

فکروخبر کے ایڈیٹر انچیف مولانا سید ہاشم نظام ندوی نے اپنے کلیدی خطاب میں الہلال این آر آئی فورم کی خدمات کی سراہنا کرتے ہوئے انہیں اپنے محسنین کی خدمات کی روشنی میں آگے بڑھنے اور وقت کا صحیح استعمال کرتے ہوئے قوم وملت کے لئے مزید خدمت کے میدان میں کام کرنے پر ابھارا مولانا نے قرآن وحدیث کے حوالہ سے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ کہ جو قوم محسنین کی خدمات کو فراموش کرتی ہے اور انہیں نظر انداز کرتے ہوئے ان کے کاموں پر انگلیاں اٹھاتی ہے تو آنے والی نسل ان کے کاموں پر انگلی اٹھائے گی۔ واہ واہ آج ہوسکے گی لیکن کل کو نئی نسل ان کے کاموں پر نکتہ چینی کرے گی۔ مزید کہا کہ مستقبل کی تعمیر کے لئے ماضی کو یاد رکھنا ضروری ہے۔ جو قوم اپنا ماضی یاد نہیں رکھتی وہ اپنا مستقبل تعمیر نہیں کرسکتی، ساتھ ہی ساتھ مولانا نے تعمیری فکر پیش کرنے پر بھی زور دیا۔ مولانا نے موجودہ حالات میں الہلال این آر آئی فورم کی خدمات کے تناظر میں کہا ہے ہمیں حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے اللہ کے نبی ﷺ کو دلاسہ دئیے ہوئے الفاظ یاد رکھنے چاہیے اور ہمیں اس کی روشنی میں آگے بڑھنا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ خدمت کرنے والوں کو تنہا نہیں چھوڑتے۔ مولانا نے اپنے کاموں میں اخلاص پیدا کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کم کمائی والا اپنی کمائی کا ایک حصہ اخلاص کے ساتھ اللہ کی راہ میں لگاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کام میں برکت نازل فرماتا ہے۔ اس کے برخلاف ایک شخص کے پاس مال کی بہتات ہے وہ دس، بیس لاکھ بھی پیش کرتا ہے لیکن اخلاص نہیں تو اس کا یہ عمل بجائے اجروثواب کے وبال بن جاتا ہے۔ مولانا نے اپنے خطاب کے آخر میں وقت کا صحیح استعمال کرتے ہوئے جوانی کی قدردانی کرنے اور اپنی عمر اور اپنی جسم کے متعلق قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کی طرف سے کئے جانے والے سوالات کو مدنظر رکھ کر زندگی گذارنے کی تلقین کی۔ اس موقع پر مولانا نے فکروخبرکے تعلق سے کہا کہ یہ شخصی نہیں بلکہ قومی او رملی ادارہ ہے۔ اسے چلانے والے بعض احباب ہوسکتے ہیں لیکن یہ قوم کی خدمت کے لئے قائم کیا گیا ہے لہذا اس ادارہ کا آپ دامے درمے سخنے قدمے ہر طرح سے ادارہ کا تعاون کریں۔ مولانا نے مولانا جواد کوڑ مکی ندوی سمیت الہلال کے جملہ ممبران کا شکریہ بھی ادا کیا۔
مہمان خصوصی قائد قوم جناب ڈاکٹر سید خلیل الرحمٰن ایس ایم نے اپنے خطاب میں فورم کی سراہنا کرتے ہوئے بتایا کہ فورم ایک بہت بڑا اور عمدہ کام کر رہا ہے لہذا اس طرح کے مزید ادارہ سامنے آنے چاہیے اور ساتھ ہی ساتھ فورم کو ہر طرح کی تعاون کرنے کی بات کہی۔
بعد ازاں استاذ جامعہ مولانا شعیب ائکیری ندوی نے اس تقریب میں حاضری پر خوشی کا اظہار بھی کیا اور مفید نصائح سے نوازتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے اسلاف کے خدمات کو فراموش نہیں کرنا چاہیے اگر ہم اپنے اسلاف کی محنتوں و کاوشوں کو یاد رکھیں گے تو آنے والی نسلیں ہمارے کارناموں کو یاد رکھے گی اور اداروں کی ترقی کاراز بھی اسی میں ہیکہ ہم مخلص احباب کا ذکر خیر کرتے رہیں تاکہ ہمارے ادارے کے کاموں کو تقویت ملے، مولانا نے ادارہ الھلال کو ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا اور الھلال کے جوانوں کے کام کی تائید و حمایت کرتے آگے بڑھنے کی بات کہی۔
خلیج کونسل کے جنرل سکریٹری جناب قاضیا محمد یونس صاحب نے اپنے خطاب میں کہا کہ انہوں نے اپنی چالیس سالہ سماجی زندگی کے تجربہ میں یہ پہلی مرتبہ محسوس کیا کہ الھلال این آر آئی فورم کی انتظامیہ چونکہ شورائی نظام پر یقین رکھتی ہے اس لئے وہ اتنی قلیل مدت میں نمایاں کامیاب رہی، شورائی نظام کی سب سے بڑی خوبی یہی ہے کہ کام منظم انداز میں کیا جاسکتا ہے اس موقع پر یونس قاضیا صاحب نے جامعہ اسلامیہ کی کامیابی کا اصل راز شورائی نظام کو ٹہرایا اور صاف طور پر کہاں کہ آج ہم جمہوری نظام کے ساتھ چل رہے ہیں جس کی وجہ سے جس طرح سے کامیاب ہونا چاہیے اس طرح سے ہم کامیاب نہیں ہو پارہے ہیں آخر میں انہوں نے کہا کہ فورم کے لئے ہر قسم کے تعاون کے لئے وہ انفرادی طور پر اور خلیج کونسل سے بھی کسی قسم کا تعاون جب بھی درکار ہو پوری طرح تعاون کا یقین دلایا، اور مستقبل میں الھلال این آر آئی فورم کے ذمہ داران کو ان کے ساتھ ربط میں رہنے اور صلاح و مشورہ کے ذریعہ تعلقات کو استوار رکھنے کی بھی صلاح دی.
دوسری نشست میں فورم کا سالانہ مکمل رپورٹ فورم کے جنرل سکریٹری نے پیش کیا اور ممبران کو سوالات جوابات کا موقع دیا گیا دوران جلسہ فورم کے ممبران جناب امیر باشہ شیخ و جعفر صادق کندنگوڑا نے سریلی آواز سے سامعین کو محظوظ کیا اور شاعر عرفان سدی باپا نے اپنے کلام سے بھی نوازا ... ساتھ ہی ساتھ مقامی ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری جناب روشن کندنگوڑا نے اپنے تاثرات میں بتایا کہ مجھے آج کا منظر دیکھ بے حد خوشی ہوئی اور فورم کے ذمہ داران و ممبران کو مبارکباد دیتے ہوئے کی ڈھیر ساری دعاؤں سے نوازا اور آپسی تال میل کے ساتھ آگے بڑھنے پر بھی زور دیا۔
اخیر میں نوجوانوں کو دو دو منٹ اپنے اظہار خیال کا موقع دیا گیا... فورم کے نائب صدر شکیل ملپا نے کہا کہ ہماری کامیابی کا راز یہ ہیکہ ہماری اراکین شوریٰ میں کوئی بھی عہدے یا منصب کا طلبگار نہیں ہیں۔ جناب معلم ہاشم صاحب نےمہمانوں سمیت جملہ اراکین کا شکریہ ادا کیا اور جناب آفتاب ایم صاحب کے ناصحانہ کلمات و دعاپر دوسری نشست کا اختتام ہوا
۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا