English   /   Kannada   /   Nawayathi

راجستھان : اسمبلی اجلاس طلب کرنے کی دوسری سفارش بھی گورنر نے مسترد کردی

share with us

:28جولائی 2020(فکروخبر/ذرائع) راجستھان اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی گہلوت سرکار کی دوسری  سفارش کو بھی مسترد کرتے ہوئے گورنر کلراج مشرا نےکورونا وبا کا حوالہ دیتےہوئے پیر کو اجلاس سے قبل اراکین کو ۲۱؍ دن کا نوٹس دینے کا نیا شوشہ چھوڑ دیا۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنی صفائی دیتےہوئے یہ دعویٰ بھی کیا کہ  ایسا نہیں ہے کہ اجلاس طلب نہیں کرنا چاہتے مگرانہوں نے  اس کیلئے حکومت کے سامنے ۳؍ شرائط رکھ دی ہیں۔ مشرا کے مطابق تحریک اعتماد پر ووٹنگ فوری طور پر اجلاس طلب کرنے کا جواز ہوسکتاہے مگر حکومت کی جانب سے بھیجی گئی تجویز میں اس کا کوئی ذکر نہیں  ہے۔ 
اجلاس کیلئے دوسری سفارش کی بھی لوٹادی
  اس کے ساتھ ہی ۳۱؍ جولائی سے اجلاس طلب کرنے کی گہلوت سرکار کی دوسری سفارش کو بھی گورنر کلراج مشرا نے  لوٹا دیا۔ انہوں نے  تحریک اعتماد کیلئے اسمبلی اجلاس طلب کرنے سے قبل اراکین کو ۲۱؍ دن کا نوٹس دینے کی صلاح دی ہے۔ راج بھون کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق’’اگر حکومت  اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہےتو مختصر نوٹس پر اجلاس طلب کرنے کی یہ جائز وجہ ہوسکتی ہے۔‘‘ تاہم بیان  کے مطابق حکومت کی تجویز میں اس کا کوئی ذکر نہیں  ہے۔ گورنر نے میڈیا  میں آنے والی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اجلاس طلب کرنے کاحکومت کا مقصد   اعتما کا ووٹ حاصل کرنا ہے۔ 
حکومت کو تین مشوروں پر عمل کا مشورہ
  گورنر نے حکومت کو ۲۱؍ دن کے نوٹس سمیت ۳؍ مشوروں  پر عمل کرتے ہوئے اجلاس طلب کرنے کی سفارش  نئے سرے سے داخل کرنے کی ہدایت دی ہے اور اس کے ساتھ ہی اجلاس کی تیاری شروع کرنے کیلئے بھی کہا ہے۔  ۲۱؍ دن کے نوٹس کے علاوہ دوسری شرط  تحریک اعتماد پر ووٹنگ کی صورت میں اجلاس کی ویڈیو ریکارڈنگ  اور اس کے براہ راست نشریہ ہے۔ گورنر کی جانب سے تیسری شرط یہ رکھی گئی ہے کہ اجلاس کے دوران سوشل ڈسٹینسنگ کو یقینی بنایا جائے۔ حکومت کو اب  ۲۱؍ دن  کے نوٹس کو دھیان میں  رکھتے ہوئے   اسمبلی اجلاس کی تاریخ بدل کر نئے سرے سے اجلاس بلانے کی سفارش کرنی ہے۔ 

 سپریم کورٹ سے اسپیکر نے اپنی پٹیشن واپس لے لی

  اس بیچ راجستھان اسمبلی کے اسپیکر نے پیر کو سپریم کورٹ میں داخل کی گئی اپنی وہ پٹیشن واپس لے لی جو اس نے   سچن پائلٹ خیمے کے حق میں راجستھان ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتےہوئے داخل کی تھی۔ واضح رہے کہ اجلاس طلب کرنے میں  رکاوٹ کےجو جواز گورنر کلراج مشرا نے پیش کئے تھے ان میں سپریم کورٹ میں معاملے کا زیر سماعت ہونا بھی شامل ہے۔  پیر کو مذکورہ پٹیشن واپس لینے کی استدعا کرتےہوئے کپل سبل نے سپریم کورٹ نے بتایا کہ اس معاملے میں  ہائی کورٹ نے ۲۴؍ جولائی کو نیا حکم جاری کردیا ہے جس کے بعد نئے قانونی متبادلات پر غور کیا جارہا ہے۔ سپریم کورٹ نے انہیں پٹیشن واپس لینے کی اجازت دیدی۔ بہرحال اسپیکر کو اختیار حاصل ہے کہ وہ اس سلسلے میں بعد میں نئے پٹیشن داخل کرسکتےہیں۔ 

 صدر جمہوریہ سے مداخلت کی اپیل

  گورنر کی جانب سے اجلاس طلب کرنے میں مبینہ آناکانی  کے خلاف راجستھان  کانگریس کی قانون ساز پارٹی نے صدر جمہوریہ کو مکتوب لکھ کر مداخلت کی اپیل کی ہے۔  اس کے ساتھ ہی وزیراعلیٰ  اشوک گہلوت نے  بتایا کہ انہوں نے اس تعلق سے صدر جمہوریہ سے تحریری شکایت کی ہے جبکہ وزیراعظم نریندر مودی سے بھی گفتگو کی ہے۔ سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے امید ظاہر کی ہے کہ صدر اس معاملے میں مداخلت کرکےاجلاس کی راہ ہموار کریں گے۔

 بی ایس پی کا داؤ، مگر ہائی کورٹ میں فیل

  راجستھان میں شہ اور مات کے اس کھیل میں بی ایس پی کھل کر بی جے پی کی حمایت میں آگئی ہے۔اس نے وہپ جاری کرکے ان ۶؍ اراکین اسمبلی کو گہلوت سرکار کے خلاف ووٹ دینے کیلئے کہا ہے جو اس کے ٹکٹ پر الیکشن جیتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ یہ ۶؍ ایم ایل اے  کانگریس میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں۔  اس  انضمام کو بی جےپی کے ایک ایم ایل اے نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیاتھا جس میں بی ایس پی نے بھی فریق بننے کی منشاء ظاہر کی تھی مگر ہائی کورٹ نے پیر کو وہ پٹیشن ہی مسترد کردی۔

  اس بیچ  مرکزی حکومت کے ۳؍ سابق وزیر قانون اشوینی کمار، کپل سبل اور سلمان خورشید نے گورنر کلراج مشرا کو خط لکھ کر یاد دلایا ہے کہ گورنر کے دفتر کو پارٹی کی سیاست سے بالاتر ہونا چاہئے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے گورنر کی توجہ اس جانب مبذول کرائی ہے کہ ان کے رویے کی وجہ سے ریاست میں آئینی بحران پیدا ہورہاہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا