English   /   Kannada   /   Nawayathi

جموں کشمیر کے خصوصی حیثیت کے بحالی تک کسی انتخابات میں حصہ نہیں لوں گا : عمر عبداللہ

share with us

:27جولائی 2020(فکروخبر/ذرائع)ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ جب تک جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری رہے گی تب تک وہ اسمبلی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔

عمر عبداللہ نے اس بات کا اعلان ایک قومی اخبار کے نام اپنے ایک تحریر کردہ مقالے میں کیا ہے-

گزشتہ برس 5 اگست کو جب مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی درجہ ختم کیا اور اسے دو الگ الگ مرکزی زیر انتظام علاقوں میں منقسم کیا تب سے عمر عبداللہ نے پہلی بار اس معاملے پر اس طرح کا ایک واضح بیان دیا ہے۔

معروف انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس میں انہوں نے ایک مقالہ لکھا ہے جس میں انہوں نے صاف کردیا ہے کہ جب تک جموں وکشمیر ایک یو ٹی ہے وہ تب تک اسمبلی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے-
انہوں نے یہ مقالہ اس وقت لکھا ہے جب کہ 5 اگست 2019 کو جموں کشمیر میں جس طرح کی تبدیلیاں کی گئی ان کا ایک برس مکمل ہونے والا ہے-

انہوں نے لکھا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو اور یہاں کی لیڈرشپ کو بغیر بتائے یہاں ایسی تبدیلیاں لائی گئی جو کسی بھی حال میں لوگوں کو منظور نہیں- انہوں نے اس واقعہ کی روداد بیان کرتے ہوئے لکھا ہے 'اس روز کی صبح انہوں نے اپنے ٹیلی ویژن سیٹ پر جو کچھ دیکھا اس بات کی انہوں نے کبھی توقع نہیں کی تھی-'

انھوں نے کہا 'گزشتہ سات دہائیوں کے دوران مرکزی علاقوں کو ریاستوں کے طور پر ترقی دی گئی ہے، لیکن یہ پہلا موقع تھا جب کسی ریاست کا درجہ گرا دیا گیا۔
انہوں نے اپنے اس مضمون میں لکھا ہے "بھارت کی پارلیمنٹ نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں 70 برس پر محیت تاریخ کو تبدیل کرنے، جموں و کشمیر کے عوام سے کئے گئے خودمختاری کے وعدؤں کو ختم کرنے اور ریاست کو پامال کرنے کے لئے ایک دن سے بھی کم وقت صرف کیا-"

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا