English   /   Kannada   /   Nawayathi

لاک ڈاؤن 4.0 گائڈلائن: چوتھے مرحلے میں بھی ہوائی، میٹرو ، ریل سفر اور تمام طرح کے تعلیمی ادارے بھی رہیں گےبند 

share with us

نئی دہلی: 17 مئی 2020(فکروخبر/ذرائع) مرکزی وزارت داخلہ نے کورونا وبا کی وجہ سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی مدت 31 مئی تک بڑھاتے ہوئے چوتھے مرحلے سے متعلق ہدایات جاری کر دیئے ہیں جن میں پہلے کی طرح میٹرو، ٹرینوں اور ہوائی سفر پر پابندیوں کا اطلاق جاری رہے گا اور تمام طرح کے تعلیمی ادارے بھی بند رہیں گے۔
وزارت کی طرف سے آج جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ کورونا کے انفیکشن کی بنیاد پر علاقوں کو تیسرے مرحلے کی طرح ہی ریڈ، اورینج اور گرین زون میں تقسیم کیا ہے۔ ساتھ ہی اس بار اورینج اور ریڈ زون میں کنینمیٹ اور بفر زون بھی بنائے جائیں گے۔اس بار ان زون کا تعین کرنے کا فیصلہ ریاستی حکومتوں پر چھوڑا گیا ہے۔ یہ زون ضلع، میونسپل اور یہاں تک کہ سب ڈویژن تک بھی رہ سکتے ہیں اور اس کا فیصلہ بھی ریاستوں کو ہی کرنا ہے۔
ہدایت کے مطابق مقامی انتظامیہ اور مقامی یونٹ مرکزی وزارت صحت کی ہدایات کی بنیاد پر ان زون کا تعین کریں گے۔ کنٹمینٹ زون میں میڈیکل ایمرجنسی، ضروری چیزوں اور خدمات کے علاوہ کسی دوسری سرگرمی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔کورونا کے نئے کیس بڑھنے کے خدشہ والے علاقوں کو بفر زون میں رکھا جائے گا اور وہاں کافی زیادہ احتیاط برتی جائے گی۔
ہدایات کے مطابق چوتھے مرحلے میں بھی ملک بھر میں ملکی اور بین الاقوامی ہوائی سفر پر پابندی رہے گی حالانکہ ملکی طبی سروس، ایئر ایمبولینس اور سیکورٹی کے مقاصد اور وزارت داخلہ کی اجازت سے خصوصی معاملے میں اس کی اجازت ہو گی۔ میٹرو ریل سروس، اسکول، کالج، تعلیمی اور کوچنگ انسٹی ٹیوٹ پہلے کی طرح ہی ملک بھر میں بند رہیں گے۔
ہوٹلوں، ریستوران اور دیگر مہمان نوازی خدمات پر پابندی جاری رہے گی حالانکہ بس ڈپو، ریلوے اسٹیشنوں اور ہوائی اڈوں پر کینٹین کھولنے کی اجازت ہوگی۔ سینما ہال، شاپنگ مال، جم، تفریحی پارک وغیرہ، سماجی، سیاسی، ثقافتی، اور اسی طرح کی جلسوں یا بھیڑ بھاڈ والے واقعات پر بھی پابندی رہے گی۔ مذہبی مقام بھی لوگوں کے لئے بند رہیں گے۔ فاصلاتی اور آن لائن تعلیم ذریعے کی اجازت ہوگی اور اسے فروغ بھی دیا جائے گا۔ ریستوراں کو بھی ہوم ڈیلیوری کرنے کی اجازت رہے گی۔ حکومت نے اس مرحلے میں ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کھیل کے احاطے اور اسٹیڈیم کو کھیلوں کی سرگرمیوں کے لئے کھولنے کی اجازت دے دی ہے لیکن ناظرین کو اندر جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔
ہدایات میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کی آمد و رفت کوآسان بنانے کے لئے نقل و حمل کے مختلف ذرائع پہلے ہی کی طرح خاص حالات میں مشروط طور پرچلیں گے۔ مختلف ریاستوں میں پھنسے تارکین وطن محنت کشوں کے لئے ٹرین اور بس سروس کے آپریشن اور ملک میں پھنسے غیر ملکیوں اور بیرون ملک میں پھنسے ہندوستانیوں کے آمد و رفت کی بھی اجازت پہلے ہی دی جا چکی ہے۔ مختلف ریاستوں کے درمیان باہمی رضامندی کی بنیاد پر گاڑیوں اور بسوں کی ٹریفک بھی پہلے سے ہی جاری ہے۔ ریاستوں کے اندر گاڑیوں اور بسوں کے آمد و رفت کے بارے میں فیصلے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کو کرنا ہے۔
پہلے کی طرح ہی کام کی جگہوں اور عوامی مقامات پر ماسک پہننا ضروری ہوگا اور عوامی مقامات پر تھوکنے پر پہلے کی طرح کی جرمانہ وصول کیا جائے گا۔ جسمانیصلے کے قوانین کو بھی سختی سے نافذ کیا جائے گا۔ شادی سے متعلق تقریب میں 50 سے زائد افراد کے شامل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ جنازہ جیسے واقعات میں 20 سے زائد افراد جمع نہیں ہو سکیں گے۔ پان، گٹکھا اور تمباکو کا عوامی مقامات پر استعمال پر پابندی رہے گی۔
ہدایات میں کہا گیا ہے کہ گھر سے کام کرنے کے طریقے کو جہاں تک ممکن ہو جاری رکھا جانا چاہئے۔ تمام دفاتر اور اداروں میں وقت میں تھوڑ فرق بھی رکھا جانا چاہئے۔ تمام کام کی جگہوں پر تھرمل اسکریننگ، ہاتھ دھونے اور سینیٹائزر کا بندوبست کرنے کے ساتھ ساتھ کام کی جگہوں پر بھی جسمانی فاصلے کے قوانین پر عمل کرنا ضروری ہوگا۔ اس کے علاوہ مختلف شفٹو ں اور لنچ کے وقت میں بھی فرق کے نظام نافذ کرنا ہوگا۔
پہلے کی طرح ہی آجروں سے کہا گیا ہے کہ وہ یقینی بنائیں کہ تمام ملازم اپنے فون میں آروگیہ سیتو اپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کریں کیونکہ کورونا وبا سے لڑنے اور وائرس کے انفیکشن کو روکنے کے لئے یہ بہت مؤثر طریقہ ہے۔ اس کے علاوہ ضلع انتظامیہ کو بھی ہدایت دی ہے کہ وہ تمام افراد کو مشورہ دیں کہ وہ آروگیو سیتو ایپ کو اپنے فون میں ڈاؤن لوڈ کریں اور ااپنی صحت سے متعلق معلومات اس پر اپ لوڈ کریں۔
مقامی اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ علاقے کی دکانوں اور مارکیٹوں کے کھلنے اور وقت کی مختلف انتظامات بنائیں اور وہاں جسمانی فاصلے کے قوانین کو یقینی بنائیں۔ تمام دکانوں میں دو گز کے قوانین پر عمل ضروری ہوگا اور ایک بار میں وہاں پانچ سے زیادہ گراہک نہیں رہیں گے۔
غیر ضروری سرگرمیوں کے لئے شام سات بجے سے صبح سات بجے تک نقل و حرکت پر بھی پہلے کی طرح ہی پابندی جاری رہے گی۔ ساتھ ہی 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگ، خطرناک بیماریوں سے متاثر، حاملہ خواتین اور 10 سال سے کم عمر کے بچے انتہائی ضروری سرگرمی کو چھوڑ کر باقی وقت اپنے گھروں میں ہی رہیں گے۔
ہدایات میں واضح کیا گیا ہے کہ جن سرگرمیوں پر خاص طور پر پابندی عائد کی گئی ہے ان کو چھوڑ کر دیگر تمام سرگرمیوں کی اجازت رہے گی۔ حالانکہ کنٹینمیٹ زون میں پہلے کی طرح ہی صرف ضروری سرگرمیوں کی ہی اجازت دی جائے گی۔ چوتھے مرحلے کے ہدایات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ریاست اور مرکزی علاقہ صورت حال کی بنیاد پر مختلف زون میں کچھ سرگرمیوں کی اجازت دے سکتے ہیں یا ان پر پابندی لگا سکتے ہیں۔
ریاستوں اورمرکز کز کے زیر انتظام علاقوں میں لاک ڈاؤن کی ہدایات پر سختی سے عمل کو یقینی بنانے اور کسی طرح کی نرمی نہ برتنے کو کہا گیا ہے۔ مکمل لاک ڈاؤن کے اقدامات کو لاگو کرنے کے لئے ضلع مجسٹریٹ اپنے دائرہ کار علاقوں میں ایگزیکٹو مجسٹریٹ کو کمانڈر کے طور پر تعینات کریں گے۔ یہ کمانڈر اپنے دائرہ اختیار والے علاقوں میں ضروری اقدامات کو لاگو کرنے کے لئے ذمہ دار ہوں گے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا