English   /   Kannada   /   Nawayathi

لاک ڈائون ختم کرنے میں عجلت خطرناک ثابت ہو سکتی ہے ، ڈبلیو ایچ او کا انتباہ

share with us

: 23 اپریل 2020(فکروخبر/ذرائع )عالمی ادارہ صحت  نےخبردار کیا ہے کہ جو ممالک  لاک ڈاؤن میں نرمی کر نے کے معاملے میں جلدی کریں گے، وہ کورونا وائرس کے دوبارہ بڑھنے کا خطرہ مول لیں گے۔ مغربی بحر الکاہل کے لئے ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر ڈاکٹر تاکیشی کاسائی نے آن لائن نیوز کانفرنس میں کہا کہ یہ لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے کا وقت نہیں ہے۔ اس کے بجائے ہمیں کچھ عرصے تک خود کو نئے طرز زندگی کے لئے تیارکرنے کی ضرورت ہے۔انھوں نے یہ مشورہ ایک ایسے موقع پر دیا ہے جب امریکہ کی کئی ریاستوں میں کاروبار دوبارہ  کھولنے کیلئے مظاہرے کئے جا رہے ہیں، اور ایشیا اور یورپ کی کئی حکومتیں لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے پر غور کر رہی ہیں۔
 عالمی ادارہ صحت نے اپنے ایک وفد کو یورپی ملک بیلارس بھی بھیجا  ہے تاکہ وہ اس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو پر زور دے کہ وہ اپنے ملک میں لاک ڈاؤن کریں۔ بیلارس کی حکومت نے اپنے شہریوں کو سماجی فاصلے کی ہدایت تک نہیں  دی ہے۔ صدر لوکاشینکو  نے  اس مشورہ کو  ماننے کے بجائے ڈبلیو ایچ او پر ہی الزام لگا دیا۔ ان کا  کہنا ہے کہ’’ ڈبلیو ایچ او والے ہم سے محبت نہیں کرتے۔ یہ ایک ایسا بین الاقوامی ادارہ ہے جس میں بہت سی سیاست ہوتی ہے۔‘‘  واضح رہے کہ معیشت کی گرتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر یورپ میں کاروبار کو دوبارہ شروع کرنے کا  دبائو بڑھتا جا رہا ہے۔ نہ صرف تاجر طبقہ بلکہ حکومتیں بھی اس کے حق میں نظر آ رہی ہیں۔
 امریکی ریاست ٹیکساس کے ری پبلکن گورنر ڈین پیٹرک نے  گزشتہ پیر کو کہا تھا کہ تھوڑا خطرہ مول لے کر کاروبار کھولنا پڑے گا۔ انھوں نے گزشتہ ماہ دیئے گئے ایک انٹرویو کا بھی دفاع کیا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وبا کے دوران معیشت کی خاطر بزرگ شہریوں کو اپنی جان داؤ پر لگانے سے گریز نہیں کرنا چاہئے۔ ڈین پیٹرک نے کہا کہ ٹیکساس کی۲؍کروڑ ۹۰؍لاکھ کی آبادی  ہے جس میں سے صرف ۴۹۵؍ افراد وائرس سے ہلاک ہوئے ہیں جبکہ لاک ڈاؤن سے عام آدمی، چھوٹے کاروبار اور مارکیٹ تباہ ہورہی ہے۔
 ادھر جنوبی کوریا میں پروفیشنل بیس بال لیگ ۵؍ مئی سے شروع کی جا رہی ہے جس میں تماشائیوں کو اسٹیڈیم آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ لیگ سے پہلے سول میں دو ٹیموں کا ایک میچ منعقد کیا گیا ہے۔ لیگ میں میچ سے پہلے کھلاڑیوں کے درجۂ حرارت جانچے جائیں گے اور انھیں میچ کے دوران ہاتھ ملانے یا گلے ملنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
 اٹلی یورپ میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے۔ اس کے وزیراعظم جوزپے کونٹی نے ایک فیس بک پوسٹ میں لکھا  ہےکہ ان کی حکومت ماہرین سے مشاورت کے بعد اس ہفتے کے آخر تک بتائے گی کہ رفتہ رفتہ ملک کو کیسے کھولا جائے گا۔ انھوں نے توقع ظاہر کی  ہے کہ اس  پر ۴؍مئی  سےعمل شروع ہوگا۔ وزیراعظم کونٹی نے کہا کہ اگرچہ ان کی خواہش ہے کہ پورا ملک ایک دم کھول دیا جائے لیکن ایسا کرنا غیر ذمے دارانہ اقدام ہوگا اور اب تک کے تمام کئے کرائے پر پانی پھیر دے گا۔برطانوی پارلیمان کا طویل تعطیل کے بعد منگل کو دوبارہ اجلاس شروع ہو رہا ہے جس کے ساڑھے ۶؍سو اراکین میں سے صرف ۵۰؍ حاضر ہوں گے، جبکہ باقی اراکین ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کارروائی میں حصہ لیں گے۔
  دوسری طرف مسلم ممالک   میں رمضان کے مقدس مہینے کی تیاریاں جاری ہیں جس کے پیش نظر سعودی عرب نے کرفیو میں نرمی کا اعلان کیا ہے، جبکہ پاکستان میں بھی چند احتیاطی تدابیر کے ساتھ مساجد میں تراویح کی نماز کی  اجازت دے دی گئی ہے۔ ان کے برعکس انڈونیشیا کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ شہریوں کو عید پر سفر کرنے سے روکے گی۔ مقامی ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر عید پر لاکھوں لوگ سفر کریں گے تو کورونا وائرس تیزی سے پھیل سکتا ہے۔ واضح رہے کہ انڈونیشیا میں یہ چلن ہے کہ وہاں عید کے موقع پر لوگ اپنے اپنے وطن کا سفر کرتے ہیں  جس کی وجہ سے آمدورفت بڑھ جاتی ہے۔
 جرمنی کی حکومت نے  میونخ کے مقبول اکتوبرفیسٹ بئیر فیسٹول کو منسوخ کر دیا ہے جس میں شرکت کیلئے ہر سال دو لاکھ غیر ملکی سیاح بھی آتے ہیں۔ حکام نے اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے ساتھ زندگی گزارنے کا مطلب احتیاط کا مظاہرہ کرنا ہے۔  واضح رہے کہ یورپ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہے لیکن لاک ڈائون ختم کرنےکا دبائو بھی وہیں سب سے زیادہ نظر آ رہا ہے۔ 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا