English   /   Kannada   /   Nawayathi

انڈونیشیا میں امریکی منصوبے سنچری ڈیل کے مضمرات پر کانفرنس

share with us

کولالمپور:14 مارچ2020 (فکروخبر/ذرائع)ایشیائی مسلمان ملک انڈونیشیا میں 7 اور 8 مارچ 2020ء کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کےلیے پیش کردہ نام نہاد امن منصوبے کے خطے کی سلامتی اور فلسطینی قوم کے حقوق پرمرتب ہونے والے اثرات پربحث کے لیے بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس کانفرنس میں ملائیشیا کی القدس فائونڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر شریف ابو شمالہ اور دیگر عالمی رہ نمائوں نے شرکت کی۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق جکارتا میں ہونے والی یہ کانفرنس انڈونشییا کے علماء کی طرف سے منعقد کرائی گئی تھی۔

اس موقع پر ملائیشیا کی القدس فائونڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر شریف ابو شمالہ نے امریکی سازشی اور نام نہاد امن منصوبے سنچری ڈیل کے فلسطینی قوم کے اصولی اور مسلمہ حقوق پر پڑنے والے اثرات، قضیہ فلسطین، القدس اور خطے کی سلامتی پر اس کے اثرات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

کانفرنس میں انڈونیشیا کی علماء کونسل کے چیئرمین الشیخ پروفیسر احمد سطاری اسماعیل نے بھی شرکت کی۔

ڈاکٹر الشریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکی امن منصوبہ سنچری ڈیل قضیہ فلسطین، القدس، مسجد اقصیٰ، بیت المقدس کی تاریخ وتمدن اور پورے فلسطینی ملک کے مستقبل کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کے امن منصوبے میں فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق بالخصوص حق خود اردایت کو کھلے عام نظرانداز کیا گیا۔ فلسطینیوں کے لیے جس نام نہاد ریاست کا تصور پیش کیا گیا ہے اس کے لیےالقدس کی شعفاط کالونی کو دارالحکومت بنانے کی سفارش کی گئی ہے۔ ابو شمالہ نے کہا کہ پوری اسلامی دنیا نے ٹرمپ کے امن منصوبے کومسترد کردیا ہے۔ عالمی برادری، عرب ممالک اور عالم اسلام کو اس منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے مل کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور امریکا ایک سازش کے تحت مسجد اقصیٰ کو فلسطینیوں اور یہودیوں میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا