English   /   Kannada   /   Nawayathi

حد سے زائد بچوں کو سوار کرنے پر اب اسکولی وین کی ہوسکتی ہے تلاشی 

share with us

بنگلور: 12/ فروری 2020(فکروخبرنیوز/ایس این بی) عام طور پر یکھا گیا ہے کہ زیادہ آمدنی کی لالچ میں اسکولی بچوں کو لے جانے والی پرائیویٹ وین اپنی گاڑیو ں میں مسافوں کی مقررہ تعداد سے زیادہ بچوں کو بھرلیتے ہیں۔ جس کے بسبب معصوم بچوں کو سانس لینے تک کی جگہ نہیں رہتی۔ پولیس نے کہا ہے کہ چھوٹی گاڑیوں میں 6 تا 7بچوں کی گنجائش ہوتی ہے لیکن دس تا پندرہ بچوں کو بٹھایا جاتا ہے۔ ایسے گاڑیوں کے خلاف پولیس کارروائی شروع کرے گی۔ حال ہی میں پولیس نے کمشنر بھاسکر راؤ نے ایک ٹویٹر پیغام میں کہا تھا کہ انہو ں نے ایک پولیس وین میں بچوں کو ایک پی جی سلڈر پر بیٹھ کر جاتے ہوئے کہا تو ان کے اندر فکر شروع ہوئی کہ خدانخواستہ کوئی حادثہ ہوگیا تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟ انہو ں نے کہا کہ والدین اور اسکول کا انتظامیہ ممکنہ حادثہ کے لیے پولیس کو ذمہ دار ٹہرائے گا۔ عوام نے کے ٹویٹر پیغام کے جواب میں کئی پیغامات بھیجے۔ بعض لوگوں نے کہا ہے کہ پولیس، ٹرافک پولیس اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران مشترکہ طو رپر جہاں چاہیں اسکولی گاڑیو ں کو روک کر تلاشی لیں گے اور جو ضابطوں کی خلاف ورزی پائے جائے گی ایسی گاڑیوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا