English   /   Kannada   /   Nawayathi

قاضی کے عہد ے پر فائز بھٹکل کے مولانا خواجہ معین الدین ندوی مدنی حفظِ قرآن کی نعمت سے ہوئے مالامال 

share with us

اخلاقِ قرآنی سے مزین ہوناوقت کی اہم ترین ضرورت :  مولانا بلال عبدالحئی حسنی ندوی 

بھٹکل 19/جنوری 2020(فکروخبر نیوز)  کہتے ہیں کہ ہر چیز کے حصول کی عمر ہوتی ہے لیکن حفظِ قرآن کریم کے لیے کوئی عمر نہیں ہے۔ شہر بھٹکل میں کئی ایسی مثالیں موجود ہیں جنہوں نے اپنی تمام تر مصروفیات کے باوجود قرآن کریم حفظ کرنے کی ٹھان لی اور اس کے لیے کمربستہ ہوگئے او ربہت ہی کم مدت میں حفظِ قرآن کریم کی تکمیل بھی کی۔ اس کی تازہ مثال قاضی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل، استاد حدیث جامعہ اسلامیہ بھٹکل، امام وخطیب خلیفہ جامع مسجد بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی مدنی کی ہے جنہوں نے اپنی تمام تر مصروفیات کے باوجود آٹھ ماہ کی قلیل مدت میں حفظِ قرآن کریم کی تکمیل فرمائی۔ مولانا کے اس کارنامہ پر ہر طرف سے مبارکبادی کے پیغام پیش کیے جارہے ہیں۔ ادارہ فکروخبر بھٹکل بھی دل کی گہرائیوں سے مولانا کی خدمت میں مبارکباد پیش کرتا ہے۔ 
   مولانا موصوف کے ختمِ قرآن کے لیے خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل کی جانب سے ایک خوبصورت تقریب کا انعقادخلیفہ جامع مسجد بھٹکل میں ہوا جہاں مختلف اداروں کے ذمہ داران، مولانا کے شاگردوں اور عمائدین وعوام نے شرکت کی ہے۔ 
    قارئین کو معلوم ہونا چاہیے کہ مولانا محترم ایک طرف قاضی کے عہدے پر فائزہ ہیں۔ دوسری طرف امام وخطیب ہیں اور پھر اس پر مزید یہ کہ جنوبی ہند کی مشہور دینی درسگاہ جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں استادِ حدیث وفقہ ہیں۔ اسی سے مولانا محترم کی مصروفیات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے لیکن جب انسان کرنے کی ٹھان لے تو کوئی بھی چیز اس کی راہ میں حائل نہیں ہوسکتی۔ مولانا نے اپنے تأثرات میں بتایا کہ شعبان سے قبل جب حرم مکی کی زیارت نصیب ہوئی تو کعبۃ اللہ پر پہلی نظر پڑتے ہی حفظِ قرآن کریم کی نعت سے مالامال ہونے کی دعا کی اور آج وہ دعا قبول ہوتی نظر آرہی ہے۔اس سلسلہ میں سب سے زیادہ حفظِ قرآن پر ابھارنے والی کتاب الجنائز کی وہ حدیث ہے جب جنگِ احد کے شہداء کی تدفین کی جارہی تھی تو اللہ کے نبی  ﷺ سب سے پہلے لحد میں اس صحابی کو اتاررہے ہیں جو قرآن کریم کے علم سے زیادہ واقفیت رکھنے والے تھے، میں ہر سال یہ روایت طلباء کو پڑھاتا تھا اور اپنے دل میں اس کی وجہ سے ایک عجیب وغریب کیفیت پیدا ہوجاتی تھی۔ مولانا نے کہا کہ میں نے حفظِ قرآن کریم کو جتنا آسان سمجھا تا وہ اتنا آسان نہیں تھا۔ ہوسکتا ہے وہ مجھ سے محنت کا مطالبہ کررہا تھا یا پھر قرآن کریم کا اعجاز تھا۔ مولانا نے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ قرآن پڑھنا نہیں آتا ہے تو اپنے بچوں کے پاس بیٹھ کر قرآن کریم کو سنئے اور میں نے اپنے بچوں کو بھی قرآن پاک سنایا ہے۔ مولانا محترم نے مولانا حافظ نعمت اللہ صاحب عسکری ندوی کے ذریعہ ختمِ قرآن کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ بھٹکل میں دو حفاظ ایسے ہیں جو سات یا آٹھ سا ل کی عمر میں حفظِ قرآن کے لیے ہردوئی گئے اور باقاعدہ طور پر حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب حقی رحمۃ اللہ علیہ کو قرآن پاک سنایا۔ جن میں ایک مولانا نعمت اللہ صاحب عسکری ندوی ہیں اور دوسرے مولانا جنید صاحب مولوی ہیں۔ اور میں وہ نسبت حاصل کرنا چاہتا تھا اور یہی وجہ ہے کہ میں نے مولانا نعمت اللہ صاحب کا اس کے لیے انتخاب کیا۔ 
اس موقع پر پروگرام میں آل انڈیا پیامِ انسانیت کے جنرل سکریٹری مولانا سید بلال عبدالحئی حسنی نے کہا کہ دنیا کا اصول ہے جس چیز کے حصول کی نیت کی جاتی ہے وہ چیز انسان کو حاصل ہوکر رہتی ہے۔ قرآن کریم کی تلاوت پر تو اللہ نے ثواب متعین کررکھا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہم ہمارے نفس، دل ددماغ کی پاکیزگی کی نیت کریں تو اس سے ہماری زندگی بھی پاکیزہ ہوجائے گی۔ مولانا نے اس مجلس سے بڑھ کر او رکونسی مبارک مجلس ہوسکتی ہے لہذا اس مجلس سے ہم قرآنی اخلاق لے کر جائیں او راس بات کا عز کرکے جائیں کہ ہمیں قرآن مجید کو اپنے اندر اتارنا ہے اور اخلاقِ قرآنی سے مزین ہونا ہے 
جنرل سکریٹری مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل مولانا محمد الیاس ندوی نے کہا کہ جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے پچاس سالہ پروگرام کے بعد جیسے جامعہ میں بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اس سے زیادہ حفظ کے درجوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اور ادھر چند سالوں سے جمعےۃ الحفاظ کی جانب سے منعقدہ پروگراموں سے حفظِ قرآن کا مزید شوق مل رہا ہے۔ بھٹکل میں قرآن مجید کے حفظ کے اعجازی واقعات اس کثرت سے پائے جاتے ہیں کہ اسے بیان نہیں کیا جاسکتا۔ ابھی تو مولانا خواجہ صاحب کی مثال ہمارے سامنے موجود ہے جنہو ں نے اپنی مصروفیات کے باوجود حفظِ قرآن کی تکمیل کی اور اس کے بعد ہم جیسوں کے لیے کوئی بہانہ نہیں رہا۔ اس کے علاوہ پچاسی سال کی عمر کی خاتون نے بھی بھٹکل میں حفظِ قرآن کریم کی تکمیل کی ہے۔ 
نائب صدر جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا محمد صادق اکرمی ندوی نے ختمِ قرآن پر دعا فرمائی۔ اسٹیج پر صدرجامعہ اسلامیہ بھٹکل وقاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا محمد اقبال ملا ندوی، مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی اور خلیفہ جماعت کے ذمہ داران موجود تھے۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا