English   /   Kannada   /   Nawayathi

منگلورو میں سی اے اے کے خلاف پرزور احتجاج، حکومت عوام میں خوف وہراس پیدا کرنے میں ہرگز کامیاب نہیں ہوگی 

share with us

منگلورو 15/ جنوری 2020(فکروخبر نیوز)  منگلور و میں سی اے سی اور این آر سی کے احتجاج کے دوران پولیس کی فائرنگ سے دو افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد وہاں کے لوگوں میں اب بھی غم وغصہ پا یا جارہا ہے۔اسی ماہ کو 4تاریخ کو ایک احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا لیکن اجازت نہ ملنے کی وجہ سے وہ ملتوی کردیا گیا تھا۔ آج مسلم وکوٹا نامی تنظیم کی جانب اس واقعہ کی مذمت میں ایک پرزور احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود تھے۔ بعض رپورٹس کے مطابق احتجاجیوں کی تعداد ایک لاکھ سے متجاوز تھے۔ ریلی میں کئی مذہبی، سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کرتے ہوئے مذکورہ واقعہ کی پرزور مذمت کی۔ 
    سابق وزیر کرناٹک یوٹی قادر نے کہا کہ دو معصوموں کی جان چلی گئی لیکن کسی کو بھی اس کی فکر نہیں ہے۔ انہو ں نے حاضرین سے پوچھا کہ اگر آر ایس ایس احتجاج کرتی تو کیا لاٹھی چارج ہوتی۔ ایک طرف جھنڈا تھامے قومی گیت گاتے ہیں اور دوسری طرف ہمارے دلوں میں نفرتیں بھری ہوئی ہیں اس سے سماج کو کوئی فائدہ ہونے والا نہیں ہے۔ 
    آئی ایس اے افسرہرشا مندر نے کہا کہ ستر سال قبل ہمارا دستور بنایا گیا تھا اور ہم اسی دستور کو بچانے کے لیے یہاں جمع ہیں۔ یہاں پر ہم ہندو، مسلمان، سکھ اور عیسائی مل کر اپنی آواز بلند کررہے ہیں اور حکومت وقت کویہ آواز سننی چاہیے۔ اور پھوٹ ڈالنے والی سیاست کو اب ختم کرنا چاہیے۔ انہو ں نے کہا کہ سو سال قبل اس ملک کی آزادی کے لیے کوششیں شروع ہوئیں اور گاندھی جی نے اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا لیکن ہندو مہا سبھا، آر ایس ایس اور اس کی حامی تنظیموں نے گاندھی کی مخالفت کی اور مسلمانوں اور ہندوؤں میں تفریق کا بیج بویا۔ 
    ریٹائرڈ فوجی افسر کنان گوپی ناتھ نے کہا کہ حکومت سمجھتی ہے کہ وہ عوام کے درمیان خوف کا ماحول پیدا کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔ یہ اس کی خام خیالی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اپنے وعدوں کے متعلق کیوں بات نہیں کرتے ہیں؟ 
    اس احتجاج کی وجہ سے کئی کلومیٹر تک ٹرافک جام رہا جو گھنٹوں کی مشقت کے بعد سواریوں کے لیے کھول دیا گیا۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا