English   /   Kannada   /   Nawayathi

امریکی دھمکیاں مسترد: دہشت گردوں کے ہتھیار ڈالنے تک جاری رہے گا آپریشن

share with us

انقرہ :16اکتوبر2019(فکروخبر/ذرائع)صدر رجب طیب ایردوان  کا کہنا ہے کہ  شام میں  موجود تمام تر دہشت گردوں کے ہتھیار ڈالتے ہوئے ترکی کی جانب سے تعین کردہ  علاقوں سے باہر نکلنے کی صورت میں ترک مسلح افواج چشمہ امن کاروائی کو نکتہ پذیر کر دے گی۔

صدرِ ترکی نے آق پارٹی کے پارلیمانی گروپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8 برسوں سے جاری مسئلہ شام شمالی افریقہ اور مشرق وسطی  کی از سر نو تشکیل کی کوششوں کا نتیجہ  ہے۔  داعش کی مالی اعانت کرنے  والے ممالک آج ہمارے سامنے داعش کے دشمن ہونے کا واہ ویلا مچا رہے ہیں۔ یہ حقیقت عیاں ہے کہ ان کو داعش  سے کوئی سروکار نہیں حتی ٰ PKK ان کے ایجنڈے میں  بھی شامل نہیں ان کا واحد مقصد ہمارے خطے   کے لیے وضع کردہ ایک منصوبے کو عملی جامہ پہنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکی یا تو یورپ اور امریکہ میں تیار کردہ سناریو  میں اس کے لیے وضع کردہ کردار  کے سامنے ہتھیار ڈالے گا یا پھر اس کے خلاف جدوجہد کرے گا،  ترکی کے ماضی میں ہتھیار ڈالنے جیسی کسی چیز کا وجود نہیں ملتا ، ہم نے ملت کے ہمراہ آزادی یا موت  کا نعرہ بلند کرتے ہوئے   پرچم ِ   جنگ کو بلند کیا ہے، ہماری جیسی قوم کو اس کے علاوہ کوئی دوسرا متبادل زیب نہیں دیتا۔

خطاب میں چشمہ امن کاروائی   کی مخالفت کرنے والی عرب لیگ  کو ہدف بنانے والے  صدر نے شام سے ہجرت کرنے والے 6 ملین شامی شہریوں میں سے 4 ملین کے ترکی میں پناہ لینے کی یاد دہانی کراتے ہوئے  کہا کہ "ان مہاجرین میں  شامل تقریبا ً تمام تر عرب لوگ  ترکی آئے ہیں، اب میں پوچھتا ہے عرب لیگ سے کہ تم  نے کتنے شامی  مہاجرین کو پناہ  دی ہے، آپ لوگوں نے شام کو عرب لیگ سے خارج کر رکھا ہے۔ "

ان کا کہنا تھا کہ ترکی اپنی تاریخ میں کبھی بھی سول قتل عام  کا مرتکب نہیں ہوا، چشمہ امن کاروائی میں اس قسم کے دعوے محض تہمت اور من گھڑت ہیں، ہمارا ایمان، ثقافت اور اخلاق اس گھناونی  حرکت کی اجازت نہیں دیتا۔

صدر ترکی نے مغربی ممالک سے بھی صدا بند ہوتے ہوئے کہا کہ"ہم  کبھی بھی نہیں چاہیں گے کہ آپ لوگوں کے سر پر بھی ایسی ہی مصیبت پڑے  لیکن یہ ضرور جان لیں کہ  حقائق کے سامنے آنکھیں بند رکھنے سے ایک نہ ایک دن یہی مشکلات آپ کے سر پر بھی پڑ سکتی ہیں، یہ ہمارا  یقین ہے کہ اسوقت آپ کو  ہماری بات  اچھی طرح سمجھ میں آجائیگی مگر پانی سر سے گزرچکا ہو گا۔  ہم دیکھیں گے کہ ایسے حالات میں دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والوں  کے خلاف آپ کا رد عمل کیا ہوگا؟ کیا آپ دہشت گردوں سے  آج کی طرح بغلگیر ہوں گے؟   جب دہشت گرد آپ کو ٹھیس  پہنچائیں گے تو یہ عظیم قوم ہی آپ کی مدد کو دوڑے گی۔ "  لہذا آپ دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ میں تعاون کریں   یا پھر کم از کم اس میں مداخلت نہ  کریں۔

صدر ِ ترکی نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ اگر شام میں موجود تمام تر دہشت گرد آج رات ہی ہتھیار ڈالتے  ہوئے ترکی کی جانب سے اعلان کردہ محفوظ علاقے کو ترک کر دیتے ہیں تو ہم فوراً چشمہ امن کاروائی کو نکتہ پذیر کر دیں گے۔

جناب ایردوان نے منبج کے حوالے سے اخباری نمائندوں کے سوالات کا جواب  دیتے ہوئے کہا کہ"ہم اس علاقے کو اس کے اصلی مالکین کے سپرد کرنے کے خواہاں ہیں،  ہمارا یہ بالکل مدعا نہیں  کہ یہ علاقہ ترکی کے حوالے کر دیا جائے۔ ہمارا واحد مسئلہ دہشت گرد تنظیم وائے پی جی/پی وائے ڈی ہے جسے  چاہے ملکی انتظامیہ یا پھر روس  علاقے سے نکال باہر کرے ، ہمارا مطالبہ بس یہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  وہ اس چیز کا خیال و گمان بھی ذہن میں نہیں لانا چاہتے کہ دہشت گردوں کے ساتھ کوئی معاہدہ طے ہو گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا