English   /   Kannada   /   Nawayathi

بابری مسجد مقدمہ اپنے آخری مراحل میں ، ہندو تنظیموں کی تیاری زوروں پر

share with us

نئی دہلی:29/ ستمبر 2019(فکروخبر/ذرائع)بابری مسجد-رام جنم بھومی تنازعہ معاملہ میں سپریم کورٹ عنقریب فیصلہ سنانے والا ہے۔ ایسے حالات میں برسر اقتدار بی جے پی نے چل رہی سماعت پر قریب سے نظر رکھنے کے لئے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے۔ یہ ٹیم عدالت میں چل رہی سماعت کا خلاصہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے سامنے پیش کرتی ہے تاکہ وہ بابری مسجد معاملہ کی آگے کی حکمت عملی طے کر سکے۔ طے کی گئی حکمت عملی بی جے پی ترجمان کو ٹی وی پر بحث کے دوران معاملہ پر توجہ مرکوز کرنے والے نکات کو تیار کرنے میں مدد کرتی ہے اور یہ بھی مقرر کرتی ہے کہ مستقبل میں انہیں کب کیا بولنا ہے۔

ایک ذریعے نے بتایا، ’’ایک اعلیٰ کابینہ وزیر اور بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری بھوپیندر یادو اس ٹیم کا حصہ ہیں اور انہیں اس کام پر لگایا گیا ہے۔‘‘ یہاں کے 6، دین دیال اپادھیائے مارگ پر واقع صدر دفتر میں ہر دن ہونے والی میٹنگ میں بی جے پی کے ترجمان یہ طے کرتے ہیں کہ اس موضوع پر انہیں کیا بولنا ہے۔

یہاں تک کہ وی ایچ پی نے بھی ایک ٹیم تشکیل دے رکھی ہے جو اپادھیائے چمپت رائے کی نگرانی میں کام کر رہی ہے۔ حالانکہ وی ایچ پی کا منصوبہ 2020 کے اوائل تک رام مندر تعمیر کرانے کا ہے۔ وی ایچ پی کے قومی ترجمان ونود بنسل نے آئی اے این ایس سے کہا، ’’وی ایچ پی رام للا کے جنم استھان کی لڑائی لڑ رہی ہے اور جب متنازعہ مقام کے حوالہ سے سماعت ہو رہی ہو تو اس پر نگرانی رکھنا عام بات ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’ہمارا اندازہ ہے کہ فیصلہ کے بعد بھی رسومات کو پورا کرنے میں تین چار مہینے کا وقت لگ جائے گا۔ ہم سال 2020 کی شروعات سے ہی رام مندر تعمیر کرنا شروع کر دیں گے۔ ہم نے اس کی بنیاد تیار کرنا شروع کر دیا ہے۔‘‘ وی ایچ پی کے سربراہ آلوک کمار نے حال ہی میں انکشاف کیا کہ تنظیم نے رام مندر تعمیر کے لئے اپنی ضلعی یونٹوں کو ملک بھر سے اینٹیں منگوانے کا حکم دیا ہے تاکہ ہر علاقہ کے لوگ اس سے تعلق محسوس کر سکیں۔

اس کے علاوہ آر ایس ایس کے جوائنٹ جنرل سکریٹری دتاتریہ ہسبولے بھی کورٹ میں چل رہی ہر روز کی سماعت پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے معاملہ پر تمام فریقین کی جرح کے لئے 18 اکتوبر تک کی مدت طے کی ہوئی ہے۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی بھی 17 نومبر کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گے۔ وہ اس سے پہلے اس معاملہ پر فیصلہ سنانے کے خواہشمند ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا