English   /   Kannada   /   Nawayathi

۳۷۰ ہٹنے کے بعد کشمیری بچوں کو حراست میں لینے کامعاملہ ،۔ سپویم کورٹ نے طلب کی رپورٹ

share with us

سری نگر:21/ ستمبر 2019(فکروخبر/ذرائع)جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد کشمیر میں بچوں کو مبینہ طور پر حراست میں لیے جانے کے تعلق سے سپریم کورٹ نے جموں وکشمیر ہائی کورٹ سے رپورٹ طلب کی۔

اس سے قبل سینئر ایڈوکیٹ حذیفہ احمدی نے کشمیر میں بچوں کی حراست کا الزام لگایا اور سپریم کورٹ کو بتایا کہ وادی کے لوگ ہائی کورٹ سے رجوع نہیں کرپارہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ حذیفہ احمدی بچوں کے حقوق سے متعلق ایک غیرسرکاری تنظیم کے سرکردہ ذمہ دار اناشی گنگولی اور شانتا سنہا کی نمائندگی کررہے ہیں۔

چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی کی سربراہی میں بنچ نے کہا کہ وہ کشمیر میں بچوں کی مبینہ حراست سے متعلق درخواست کی جانچ کرے گی کیونکہ اس درخواست میں نابالغوں سے متعلق 'خاطر خواہ مسائل' اٹھائے گئے ہیں۔

سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی جووینائل جسٹس کمیٹی کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملے پر ایک ہفتے کے اندر رپورٹ پیش کریں۔

سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ اسے جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی جانب سے ایک رپورٹ موصول ہوئی ۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ لوگ وہاں عدالت تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔

وہیں دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے بعد کشمیر میں پانچ افراد کی حراست میں لیے جانے کو چیلینج کرنے والی درخواست پر سپریم کورٹ نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے بھی جواب طلب کیا۔

بنچ نے جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے وکیل تشار مہتا سے کہا کہ وہ اپنا جواب پیش کریں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا