English   /   Kannada   /   Nawayathi

راہل کو استعفی سےروکنے کے لئے کانگریس کے ۱۵۰ لیڈروں نے پیش کیا استعفی

share with us

نئی دہلی:29جون2019(فکروخبر/ذرائعراہل گاندھی کے ذریعہ کانگریس صدر عہدہ چھوڑنے کا اپنا فیصلہ نہیں بدلنے کے بعد کانگریس میں بڑے پیمانے پر استعفوں کا دور شروع ہو گیا ہے۔ پارٹی کے کئی لیڈروں نے لوک سبھا انتخاب میں ملی شکست کی ذمہ داری لیتے ہوئے اپنے عہدوں سے استعفے دیے ہیں تاکہ راہل گاندھی آزادانہ طور پر اپنی نئی ٹیم منتخب کر سکیں۔ سب سے پہلے جمعرات کی شب کانگریس کے قانون اور آر ٹی آئی سیل کے چیئرمین وویک تنخا نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔ اس کے بعد جمعہ کو استعفوں کی جھڑی لگ گئی جس میں دہلی، مدھیہ پردیش اور ہریانہ کے کئی لیڈروں نے بھی اپنے عہدوں سے استعفے دے دیے۔

اب تک مہیلا کانگریس، یوتھ کانگریس اور پارٹی کی مختلف ریاستی یونٹ کے تقریباً 150 لیڈروں نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان سبھی لیڈروں نے اپنے استعفے میں لکھا ہے کہ وہ اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ راہل گاندھی آزادانہ طور پر اپنی ٹیم پھر سے تشکیل دیں۔ اس سے دو دن پہلے مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے بھی اپنے استعفیٰ کی پیشکش کی تھی۔

واضح رہے کہ لوک سبھا انتخاب میں شکست کے بعد راہل گاندھی نے اس کی ذمہ داری لیتے ہوئے کانگریس صدر عہدہ چھوڑنے کا اعلان کر دیا تھا۔ اس اعلان کے بعد کانگریس کے تمام سینئر لیڈروں اور عہدیداروں نے ان سے ملاقات کر عہدہ پر بنے رہنے کی گزارش کی تھی۔ دو دن پہلے یوتھ کانگریس کے کارکنان نے راہل گاندھی کی رہائش کے باہر دھرنا و مظاہرہ کر کے ان سے اپنا فیصلہ بدلنے کی گزارش کی تھی۔ لیکن راہل گاندھی نے یہ گزارش ماننے سے انکار کر دیا تھا۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ اب پارٹی میں استعفیٰ کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جو ہنوز جاری ہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اب تک تقریباً 150 سے زیادہ پارٹی افسران راہل گاندھی کو اپنا استعفیٰ بھیج چکے ہیں۔ ابھی اس لسٹ کے اور بھی بڑھنے کا امکان ہے کیونکہ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اگر راہل گاندھی نہیں مانتے ہیں تو پارٹی کے کئی بڑے لیڈر بھی اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے سکتے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا