:اور ہر طرح کے
وھاٹس ایپ پر رہیں ہوشیار! جعلی خبرپھیلانے والوں ک ... سیکس اسکینڈل معاملہ : ریونا کے بہانے پرینکا گاندھ ... اجمیر : امام مسجد کے قتل معاملہ میں اب تک پولس خالی ... بہار، تلنگانہ گرمی کی زد میں، کیرلہ میں گرمی سے دو ... سورت کے بعد اب اندورسے کانگریس امیدواربی جے پی می ... اترکنڑا میں وزیر اعظم مودی کی ریلی سے ایم پی آننت ... کالیجیم سسٹم ختم کرنے والی عرضداشت پر سماعت کرنے ... نیتن یاھو قوم کے سامنے جھوٹ بول رہے ہیں، غزہ جنگ م ...
:اور ہر طرح کے
وھاٹس ایپ پر رہیں ہوشیار! جعلی خبرپھیلانے والوں ک ... سیکس اسکینڈل معاملہ : ریونا کے بہانے پرینکا گاندھ ... اجمیر : امام مسجد کے قتل معاملہ میں اب تک پولس خالی ... بہار، تلنگانہ گرمی کی زد میں، کیرلہ میں گرمی سے دو ... سورت کے بعد اب اندورسے کانگریس امیدواربی جے پی می ... اترکنڑا میں وزیر اعظم مودی کی ریلی سے ایم پی آننت ... کالیجیم سسٹم ختم کرنے والی عرضداشت پر سماعت کرنے ... نیتن یاھو قوم کے سامنے جھوٹ بول رہے ہیں، غزہ جنگ م ...
نئی دہلی:25جون2019(فکروخبر/ذرائع) دہلی اقلیتی کمیشن نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرویش ورما کے غیر قانونی مساجد سے متعلق دعوے کی جانچ کے لیے ایک تحقیقاتی کمیٹی مقرر کردی ہے۔ شری ورما نے دعویٰ کیا تھا کہ مغربی دہلی میں سرکاری زمینوں پر مسجدیں بن رہی ہیں۔ بعد میں ایک دیگر بی جے پی رکن پارلیمنٹ منوج تیواری نے اس کی تائید کی تھی اور ساتھ ہی کہا تھا کہ دہلی کے دوسرے علاقوں میں بھی غیر قانونی مسجدیں بن رہی ہیں۔
کمیٹی تشکیل دیے جانے کی اطلاع دہلی اقلیتی کمیشن نے ایک پریس ریلیز کے ذریعہ دی۔ اس پریس ریلیز کے مطابق کمیشن نے بی جے پی اراکین پارلیمنٹ کے دعویٰ کی حقیقت کا پتہ لگانے کے لیے ایک پانچ رکنی کمیٹی بنائی ہے جس کے صدر معروف حقوق انسانی کے کارکن اویس سلطان خان ہیں اور ممبران گور میندر سنگھ مٹھارو (ممبر سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی)، ڈاکٹر ڈنزیل فرنانڈیز(سوشل سائنٹسٹ)، انکور اوٹو (ایکٹیوسٹ حقوق انسانی) اور رئیس احمد (صحافی) ہیں۔ کمیٹی کو دس دن میں دہلی کے مختلف علاقوں، بالخصوص مغربی دہلی کے علاقوں کا جائزہ لے کر اپنی رپورٹ کمیشن کو دینی ہے۔
دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے اس تعلق سے کہا کہ دہلی میں سرکاری زمینوں پر غیر قانونی تعمیرات کا مسئلہ پرانا ہے لیکن اسے کسی مذہب سے جوڑنا بالکل غلط ہے۔ کمیشن سرکاری زمینوں پر کسی غیر قانونی قبضے کی تائید نہیں کرتا لیکن مسئلے کو جس طرح سے اٹھایا گیا ہے اس سے ایک خاص سماج کے خلاف ماحول بنانے کی کوشش کی گئی ہے جو کہ قابل قبول نہیں ہے۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |