English   /   Kannada   /   Nawayathi

کانگریس اور جے ڈی ایس کا اتحاد کیا ساحلی کرناٹکا کی لوک سبھا سیٹوں پر قبضہ جما پائے گا ؟؟

share with us

بھٹکل 14؍ مارچ 2019(فکروخبر نیوز) لوک سبھا انتخابات کے تاریخوں کا اعلان ہوتے ہی سیٹوں کی تقسیم کو لے کر طرح طرح کی خبریں اخباروں کی زینت بن رہی ہیں۔ کرناٹک میں کانگریس اور جے ڈی ایس نے اپنے اتحاد کا اعلان کیا ہے اور ریاست کی اٹھائیس نشستوں میں بیس کانگریس کے لیے اور آٹھ نشستیں جے ڈی ایس کے لیے مختص ہوگئیں ہیں۔امیدواروں کی حتمی فہرست کا ابھی اعلان نہیں ہوا تاہم نشستوں کی تقسیم کو لے کر رسہ کشی زوروں پر ہے۔ 
ریاست کے ساحلی اضلاع شمالی کنیرا ، اڈپی اور جنوبی کنیرا میں لوک سبھا نشستوں پر بی جے پی اپنا قبضہ جمائے ہوئے ہیں۔ شمالی کنیرا سے آننت کمار ہیگڈے نے اب تک پانچ مرتبہ اس سیٹ پر اپنا قبضہ جمایا ہے اور چھٹی مرتبہ بھی بی جے پی کا ٹکٹ انہیں ہی ملنے کے امکانات زیادہ ہیں۔ اس لیے کہ ضلع بھر میں بی جے پی کے سامنے ایسا کوئی چہرہ نہیں ہے جو انہیں اس سیٹ پر جیت دلاسکے ، اڈپی وچکمنگلور لوک سبھا حلقہ سے شوبھا کرندلاجے گذشتہ انتخابات میں جیت درج کرنے میں کامیاب رہی۔ اس مرتبہ ان کے ٹکٹ کے سلسلہ میں مختلف رپورٹیں سامنے آرہی ہیں لیکن ریاستی بی جے پی صدر بی ایس ایڈی پوروپا کی جانب سے دئیے ئے بیان سے صاف ہوگیا ہے کہ انہیں اس مرتبہ بھی ٹکٹ ملنا تقریباً طئے ہے۔ نلن کمار کتیل فی الحال جنوبی کنیرا سے دو مرتبہ ممبر پارلیمنٹ بن چکے ہیں اور اب کی مرتبہ ان کے سلسلہ میں متضاد خبریں اخبارات کی زینت بن رہی ہیں ۔ اس مرتبہ انہیں ٹکٹ ملنا طئے تو نہیں ہے لیکن امکانات اس وجہ سے ہیں ان کے دور میں بی جے پی ضلع میں مستحکم ہوئی ہے۔ ریاست میں ہوئے حالیہ اسمبلی انتخابات میں جنوبی کنیرا کی آٹھ میں سے سات سیٹوں پر بی جے پی قبضہ جمانے میں کامیاب رہی ۔ 
گذشتہ لوگ سبھا انتخابات میں مقابلہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ہی تھا ۔ جنوبی کنیرا سے کانگریس کی جانب سے جناردھن پجاری نے نلن کمار کتیل کا مقابلہ کیا تھا اور اب کی مرتبہ کانگریس کا کون امیدوار کھڑا ہوگا یہ طئے ہونا باقی ہے ۔ 
اڈپی وچکمنگلور کی لوک سبھا سیٹ سے شوبھا کرندلاجے کے مقابلہ کے جئے پرکاش ہیگڈے نے کانگریس کی جانب سے انتخابات لڑے تھے اس مرتبہ یہاں سے کانگریس نے یہ سیٹ جے ڈی ایس کے لیے مختص کردی ہے اور ابھی امیدوار کا اعلان نہیں ہوا ہے۔ شمالی کنیرا نے بی جے پی کے مقابلہ کے لیے کانگریس کی جانب سے آر وی دیش پانڈے کے بیٹے پرشانت ہیگڈے نے مقابلہ کیا لیکن وہ ناکام رہے تھے۔ 
ساحلی کرناٹکا میں بی جے پی زیادہ مستحکم اس وجہ سے نظر آرہی ہے کہ یہاں کی اکثر سیٹیں اسمبلی انتخابات میں ان کی جھولی میں گری ہیں۔ ایسے میں کانگریس اور جے ڈی ایس اتحاد سے لوک سبھا انتخابات لڑنے کا فیصلہ درست اس حیثیت سے ہوسکتاہے کہ دونوں سیاسی پارٹیاں ساحلی اضلاع میں مضبوط تصور کی جاتی ہیں۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا