English   /   Kannada   /   Nawayathi

انڈونیشیا: ملزم سے اقبال جرم کیلئے خطرناک سانپ کا استعمال,شدید تنقیدکے بعد پولس نے مانگی معافی : ویڈیو

share with us


ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل،عالمی سطح پر واقعے کی شدید تنقید،پولیس نے غلطی کا اعترافکرتے ہوئے معافی مانگ لی


جکار:12؍فروری2018(فکروخبر/ذرائع) انڈونیشین پولیس نے چوری کے ملزم سے اقبال جرم کرانے کے لیے سانپ کے استعمال کا اعتراف کر لیا جس پر اسے عالمی سطح پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں پولیس کی حراست میں موجود شخص کے دونوں ہاتھ پشت پر باندھ کر اس کے گلے میں 2 فٹ لمبا سانپ ڈال دیا گیا تھا۔ویڈیو میں دیکھا گیا تھا کہ گلے میں سانپ کی وجہ سے ملزم خوف سے چیخ رہا ہے جبکہ پولیس اہلکار کو ہنس رہے ہیں۔ دوسری جانب مشرقی انڈونیشیا کے علاقے پاپوا کی پولیس نے ملزم سے اقبال جرم کے لیے سانپ سے ڈرانے کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے اقدام پر معافی مانگی ہے۔البتہ انڈونیشین حکام نے پولیس افسر کا دفاع کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مذکورہ سانپ زہریلا نہیں تھا اور انہوں نے چوری کے الزام میں گرفتار شخص کو مارنا شروع نہیں کیا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انسانی حقوق کی وکیل ویرونیکا کومن نے کہا کہ تحقیقات اور تفتیش کے طریقہ کار میں متعدد قوانین کو بالائے طاق رکھنے کے ساتھ ساتھ تشدد کیا گیا اور پولیس کی پالیسیوں کی بھی خلاف ورزی کی گئی۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ پاپوا کے رہائشیوں کے خلاف انڈونیشین پولیس اور فوج کی جانب سے تفتیش کے دوران سانپ کے استعمال کی اطلاعات سامنے آئی ہوں بلکہ یہ رویہ قانون نافذ کرنے والوں میں تعصب کی کھلی مثال ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انڈونیشیا سے آزادی کی تحریک چلانے والے مغربی پاپوا نیشنل کمیٹی کے رکن سیم لوکون کو جنوری میں گرفتار کرنے کے بعد جیل میں سانپ کے ساتھ رکھا گیا تھا اور انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔وکیل نے اس غیرانسانی عمل کا جواز پیش کرنے پر پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر پھیلنے کے سبب پولیس معافی مانگنے پر مجبور ہوئی ورنہ ایسا بہت کم دیکھنے کو ملتا ہے۔ویڈیو میں ملزم کے گلے میں سانپ کو لپیٹ کر پولیس افسر ان سے سوال کر رہا ہے کہ انہوں نے کتنی مرتبہ موبائل فون چرایا ہے۔اس تمام معاملے پر صوبہ پاپوا کی پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث افسران سے پولیس کے اندرونی امور ڈویڑن کے سربراہ نے سوالات کیے۔انہوں نے امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم واقعے پر معافی مانگتے ہیں، ادارے کی سطح پر ہم تفتیش کے دوران اس طرح کے 
غیرپیشہ ورانہ رویے کا استعمال نہیں کرتے اور ہم اس بات کی یقین دہانی کراتے ہیں کہ مستقبل میں تفتیش کے لیے اس طرح کا غیرانسانی طریقہ استعمال نہیں کیا جائے گا۔اس طرح کے نتیجے میں خطے میں تناؤ مزید شدت اختیار کر جائے گا جہاں 1960 کی دہائی میں انڈونیشیا نے نیو گائینیا کے ا?دھے مغربی حصے پر قبضہ کر لیا تھا جو ماضی میں ایک ڈچ کالونی تھی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا