English   /   Kannada   /   Nawayathi

سعودی ولی عہد اور صحافی خاشقجی قتل کے درمیان براہ راست کوئی تعلق نہیں ، امریکہ 

share with us


موجودہ وقت سعودی عرب کے خلاف قانون سازی کے لیے موزوں نہیں ہے، وزیر خارجہ


واشنگٹن:29؍نومبر2018(فکروخبر/ذرائع)امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ وہ ان تمام انٹیلی جینس رپورٹس کی بنیاد پر، جو میری نظر سے گزری ہیں، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی صحافی جمال خاشقجی کے ترکی میں سعودی قونصیلٹ میں قتل کے درمیان براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کانگریس میں سعودی عرب کے خلاف قانون سازی کی کوششوں کی مخالفت کی اور کہا کہ موجودہ وقت سعودی عرب کے خلاف قانون سازی کے لیے موزوں نہیں ہے۔پومپیو نے سینیٹرز کو بتایا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات میں کمی امریکا اور ہمارے اتحادیوں کی قومی سلامتی کے لیے ایک بڑی غلطی ہو گی۔ ہمیں اس وقت ایران کی طرف سے سنگین خطرات سے نمٹنے کے لیے کسی اتحادی کے خلاف ایسے اقدامات سے گریز کرنا ہوگا جس سے ہماری مشترکہ جنگ متاثر ہو۔انہوں نے مزید کہاکہ ہمارے بغیر یمن کی لڑائی میں اگر امریکا سعودی عرب کی مدد نہ کرے تو اس کے خاتمے کی جلد نوبت نہیں آئے گی۔قبل ازیں امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا مشرق وسطی کے استحکام میں سعودی عرب کے کردار کا اعتراف کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب عراق میں جمہوریت کے استحکام میں بھی مدد کررہا ہے۔ سعودی عرب کی کوشش ہے کہ بغداد ایران کا آلہ کار بننے کے بعد مغرب کا اتحادی رہے۔اسی طرح مصر کے معاملے میں بھی سعودی عرب تعاون کررہا ہے۔ سعودی عرب نے "داعش" کے خطرے سے نمٹنے کے لیے کروڑوں ڈالر صرف کیے۔ سعودی عرب کا تیل اور معاشی استحکام دونوں علاقائی امن اور عالمی سلامتی و ترقی کے لیے ضروری ہیں۔مائیک پومپیو نے اعتراف کیا کہ امریکا میں بعض حلقے جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کے معاملے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ خاشقجی کی وجہ سے ٹرمپ کے خلاف ہیں دراصل یہ وہی گروپ ہے جو ایران کی حمایت میں باراک اوباما کے ساتھ کھڑا تھا۔ یہ لوگ خاشقجی کے قتل کی منصفانہ تحقیقات کے بجائے درپردہ ایران کی حمایت کررہے ہیں

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا