English   /   Kannada   /   Nawayathi

امریکا نے ایران پر نئی پابندیوں کے اشارے دے دئیے

share with us


واشنگٹن:26؍نومبر2018(فکروخبر/ذرائع)امریکا نے ایران پر نئی پابندیوں کے اشارے دے دئیے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مئی 2018 میں صدر ٹرمپ نے بین الاقوامی جوہری معاہدے سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے ایک نئے اور مزید سخت معاہدے کے حصول تک دوبارہ پابندیاں لاگو کرنے کا فیصلہ کیا۔امریکا نے اب ایران پر حالیہ نئے پابندیوں کو دو مراحل میں منقسم کیا۔ تیل کے خرید و فروخت پر پابندی کے لیے پہلی ڈیڈ لائن چھ اگست دے دی گئی۔ جب کہ پابندیوں کے دوسرے مرحلے کے لیے 90 دن بعد 4 نومبر ڈیڈ لائن دی گئی۔ 6 اگست کے دن سے عائد ہونے والی پابندیوں سے ڈالر کی خریداری، سونے اور دیگر دھاتوں کی تجارت کے علاوہ فضائی اور کاروں کی صنعت نا صرف شدید متاثر ہوئی بلکہ پورا ایران اقتصادی بحران کے باعث تاریکی میں ڈوب گیا۔ جس کے بعد یکے بعد دیگرے مظاہرے شروع ہوئے جس نے ایران کے دارالحکومت کے ساتھ تمام صوبوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ایران میں دوسری دفعہ انقلاب ایران کے بعد ہی ایسے مظاہرے دیکھنے میں آئے۔پابندیوں کی اگلی لہر 4 نومبر کو ایران پر حملہ آور ہوئی۔ امریکی حکومت نے جمعہ کے روز ایران پر اقتصادی پابندیوں کے دوسرے مرحلے پرعمل درآمد کا اعلان کیا جس کا عملی نفاذ سوموار سے کردیا گیا ہے۔ نئے اقتصادی پابندیوں میں ایران کے نہایت حساس شعبوں کو ہدف بنایا گیا جن میں فنانشل سیکٹر کے علاوہ تیل، گیس، بینکاری نظام، توانائی اور ٹرانسپورٹ جیسے کلیدی شعبے شامل ہیں، جب کہ یہ پابندیاں محض چھ ماہ پر محیط ہیں۔ چھ ماہ کے اختتام پر ان افراد کے خلاف بھی پابندیاں بحال ہوجائیں گی جو ماضی میں امریکی محکم? خزانہ کی پابندیوں کی فہرست کا حصہ تھیں۔ایران میں خمینی انقلاب کے قیام کے بعد چار عشروں میں ایران پر اب تک کی یہ سب سے خوفناک اقتصادی پابندیاں ہیں۔ ان حالیہ پابندیوں نے ایرانی نظام معیشت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبورکیا۔ حتی کہ ایک امریکہ ڈالر 1 لاکھ ایرانی ریال سے بھی اوپر چلا گیا تھا۔ جب کہ امریکی صدر کے اعلان سے قبل ایک امریکی ڈالر 65000 ریال جبکہ 2017 کے آخر میں ایک امریکی ڈالر 42890 ایرانی ریال کے برابر تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا