English   /   Kannada   /   Nawayathi

تجمل اسلام کا انتخاب:اردو یونیورسٹی کے طلبہ کو سلام

share with us

کیوں کہ علاقائی تعصب ہی ہر قسم کے انتشار کی بنیاد ہے۔ یہ علاقائی تعصب ہی ہے جس نے کشمیر اور کشمیریوں کو قومی دھارے سے الگ تھلگ کرکے رکھ دیا ہے۔ اردو یونیورسٹی کے طلبہ نے تجمل اسلام کے علاقہ واریت کے خلاف لگائی گئی صدا پر لبیک کہا اور کشمیر سے لے کر کنیا کماری تک کے طلباء و طالبات نے انہیں منتخب کرکے پورے ملک کو پیغام دیا کہ جس طرح ہم نے تجمل اسلام کی صلاحیتوں پر اعتماد کیا۔ انہیں اپنے گلے سے لگایا اسی طرح کشمیریوں پر اعتماد کی ضرورت ہے۔ جس طرح کشمیر کو ہم اپنا اٹوٹ حصہ کہتے ہیں‘ کشمیریوں کو بھی ا پنے وجود کا اٹوٹ حصہ سمجھنے کی ضرورت ہے۔ تجمل اسلام کا تعلق شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے اُرن سے ہے۔ اُن کے والد معلم اور دو بھائی اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔ خود تجمل اسلام اردو یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں پی ایچ ڈی کررہے ہیں۔ کشمیر یونیورسٹی سے ایم اے کی تکمیل کے بعد وہ 2014ء میں حیدرآباد میں آئے اور اردو یونیورسٹی سے ایم فل کیا اور اب پی ایچ ڈی کررہے ہیں۔ گواہ سے بات چیت کرتے ہوئے تجمل اسلام نے کہا کہ انہوں نے اردو یونیورسٹی کا الیکشن کشمیری کے طور پر نہیں لڑا بلکہ انہوں نے طلبہ سے اپیل کی کہ وہ علاقہ واریت کے مقابلے میں صلاحیت کو ووٹ دیں۔ اور اللہ کا شکر ہے کہ ان کے اس نعرے نے پورے ملک کو جوڑدیا ورنہ یہ علاقہ واریت میں ہم سب کو بکھیر کر رکھ دیا تھا۔ ان کا یہ شدید احساس ہے کہ کشمیر کے مسئلہ پر بھی اسی طرح لوگوں کو جوڑ نے کی ضرورت ہے۔
اردو یونیورسٹی کے طلبہ نے کشمیری طالب علم کو طلبہ یونین کا صدر منتخب کرتے ہوئے سارے ہندوستان کو یہ پیام دیا ہے کہ انتخابات میں مذہب،ذات پات کی بنیاد یا علاقہ واریت کی بنیاد پر نہیں بلکہ صلاحیت و انتخابی منشور کی بنیاد پر ووٹ دینا چاہیے۔
تجمل نے کہا کہ کشمیر کے موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے تجمل نے کہا’ تمام فریقین سے بات کی جانی چاہیے۔ پنڈتوں ،سکھوں اور دیگر تمام سے بات کرنے کی ضرورت ہے۔
اردو یونیورسٹی کے طلبہ نے کشمیری طالب علم کو طلبہ یونین کا صدر منتخب کرتے ہوئے سارے ہندوستان کو یہ پیام دیا ہے کہ انتخابات میں مذہب،ذات پات کی بنیاد یا علاقہ واریت کی بنیاد پر نہیں بلکہ صلاحیت و انتخابی منشور کی بنیاد پر ووٹ دینا چاہیے۔لوگ ایک دوسرے سے قریب ہوں گے تو آپسی غلط فہمیاں دور ہوں گی۔ اعتماد کی فضاء بحال ہوں گی۔
تجمل اسلام نے بتایا کہ یونیورسٹی کیمپس کو علاقہ واریت سے پاک ہونا چاہئے۔ کیوں کہ اس سے تعلیم پر بھی اثر پڑتا ہے۔ اسٹوڈنٹس یونین کے الیکشن کے دوران باہمی اتحاد و اتفاق کا جو ماحول سازگار ہوا اسے برقرار رکھنے کی کوشش کی جائے گی۔ اسٹوڈنٹس اور اڈمنسٹریشن کے درمیان فاصلے ہیں‘ انہیں دور کیا جائے گا تاکہ اردو یونیورسٹی جس مقصد سے قائم کی گئی ہے اس کی تکمیل ہوسکے۔ سیکوریٹی گارڈس اور دیگر ملازمین کے ساتھ طلبہ برادری کے درمیان بھی فاصلے ہیں۔ انہیں دور کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ اردو کے فروغ کے لئے بہت کچھ کرنا ہے۔ یونیورسٹی کے شعبہ ماس کمیونکیشن اینڈ جرنلزم اور انگلش بہت کچھ کرسکتے ہیں اس کے لئے دونوں کو مل جل کر کام کرنا ہوگا۔ یونیورسٹی میں لڑکیوں کی تعداد کم ہے جبکہ ہم ویمن امپاورمنٹ کی بات کرتے ہیں۔ اس کے لئے اڈمنسٹریشن کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا۔ الیکشن کے ایجنڈے میں بھی یہ بات شامل کی گئی تھی کہ انہیں خوشی ہے کہ انہیں 70فیصد سے زائد لڑکیوں کے ووٹ ملے ہیں۔تجمل اسلام نے کہا کہ عملی سیاست میں جانے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ہاں! جہاں ضرورت ہوگی وہ سچ کے لئے آگے بڑھیں گے کیوں کہ سچ کو بہرحال فتح یاب ہونا ہے۔طلبہ یونین انتخابات میں ارشد عالم‘ شاہد جمال جنکا تعلق کامرس اینڈ بزنس مینجمنٹ سے ہے نائب صدر وخازن منتخب ہوئے ہیں۔محمد امیراعظم سکریٹری،محمد علی (شعبہ انگریزی)کا بلامقابلہ جوائنٹ سکریٹری کے طورپر انتخاب عمل میں آیا ہے۔’’گواہ ‘‘ تجمل اسلام کے ایک شاندار مستقبل کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہے اور اردو یونیورسٹی کے طلبہ کو سلام کرتا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا