English   /   Kannada   /   Nawayathi

قرآن حکیم ،انسانی زندگی کا دستورِ عمل

share with us

مدتوں ان کا نام صحت فکر اور سلامتی رائے کا ضامن سمجھاجاتا تھا۔ عام وطر پر یہی خیال کیاجاتا تھا کہ جو رائے یہ طاہر کرتے ہیں وہ عین حقیقت ہے اس کے خلاف نہ کوئی بات صحیح ہے نہ صحیح ہوسکتی چنانچہ عرصہ دراز تک عوام الناس آنکھیں بند کئے ان کی پیروی کرتے رہے لیکن زمانے کے دھارے میں تبدیلی ہوئی یا فکر وخیال میں انقلاب رونما ہوا تو عقل وشعور نے بھی نت نئی راہیں تلاش کیں اس وقت یہ تسلیم شدہ محقق، مصنف اور مدبر اپنی حیثیت برقرار نہ رکھ سکے۔ بڑے بڑے ماہرین فن کی نکتہ سنجی اور دقیقہ رسی بازیچہ اطفال قرار پائیں جس طرح ان کا کمالِ فن ایک زمانے میں مسلم تھا اسی طرح ایک اور دور وہ بھی آیا کہ ان کوتاہیوں پر انگلیاں اٹھنے لگیں۔
یہی وہ پس منظر ہے جس میں پورے زور کے ساتھ کہاجاسکتا ہے کہ انسانی فکر وخیال کی عمر کافی محدود ہوتی ہے اس کا اثر ایک وقت تک رہتا ہے اور جب حالات میں تبدیلی آتی ہے تو یہ خیالات افکار پارینہ کا درجہ حاصل کرلیتے ہیں مگر اس کے ساتھ یہ بھی سوفیصد حقیقت ہے کہ کتاب اللہ نے ہر دور اور ہر عہد کے پیچیدہ اور مشکل مسائل میں رہبری کا کام انجام دیا ہے۔
قرآن کریم کی تفسیر پر جن لوگون کی نظر ہے اور جو مسلمانوں کی ذہنی اور فکری تاریخ پر بھی نگاہ رکھتے ہیں وہ بہتر طور پر جانتے ہیں کس طرح حیرت انگیز طور پر اس کتاب مبین نے زندگی کے الجھے مسائل کو حل کیا اور بھٹکے ہوئے ذہنوں کو ہدایت کی راہ دکھائی جس کی وجہ اس کے سوا اور کیا ہوسکتی ہے کہ مالک دوجہاں کی نظر میں ماضی کی طرح مستقبل بھی روشن ہے اس لئے ہر مشکل کا حل اور ہر سوال کا جواب اس نے اپنے آخری ہدایت نامے یعنی قرآن پاک میں محفوظ کردیا ہے اور انسان اپنی فہم وبصیرت کے مطابق اسے سمجھتا ہے۔
پہلی صدی ہجری سے لیکر اس پندرہویں صدی ہجری تک کیسے زبردست ذہن اور فکری تغیر ہوئے ہیں معیشت سے لیکر معاشرت تک کیا کیا انقلابات نہ برپا ہوگئے لیکن قرآن حکیم جس طرح اس وقت زندگی کا دستور العمل تھا اسی طرح آج بھی ہے پہلی صدی کے سادہ مزاج انسان جہاں اپنے مسائل کا حل اس میں پاتے تھے اسی طرح آج کے متمدن اور نئے علوم وفنون سے آراستہ مفکرین کو اپنے عہد کے مسائل کا حل اس میں مل سکتا ہے۔
اس تفصیل کا مقصد یہ ہے کہ قرآن مجید ہر وقت ہماری فکر وتوجہ کا مرکز رہنا چاہئے مسلمانوں نے اپنے عروج واقبال کے دور میں اس کی طرف پوری توجہ کی تو محیرالعقول کا رنامے انجام دےئے فی الوقت مسلمان جس دور سے گزررہے ہیں اس میں بھی یہی کتاب ان کے لئے روشنی اور بصیرت فراہم کرسکتی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا