English   /   Kannada   /   Nawayathi

تاریخ اسلام کی پہلی بیعت کی گواہ مسجد

share with us

مکہ:19؍اگست2018(ٖفکروخبر/ذرائع)مِنی میں جمرات کے علاقے سے گزرنے والے حجاج کرام کو سب سے بڑے جمرہ "العقبہ" سے تقریبا 500 میٹر کی دُوری پر ایک مسجد نظر آتی ہے جس کا نام "مسجد البیعہ" ہے۔ اس مسجد کی تاریخی اہمیت یہ ہے کہ یہاں تاریخ اسلام کی پہلی بیعت دیکھنے میں آئی تھی۔اس مسجد میں محراب ہے تاہم جائے نماز کی چھت نہیں ہے۔ جائے نماز کے ساتھ ہی ایک صحن ہے جس کا رقبہ جائے نماز سے زیادہ بڑا ہے۔ اس کی شمالی جانب مِنی کا علاقہ ہے جب کہ اس کی جنوبی جانب "شعب الانصار" یا "شعب البیعہ" کے نام سے معروف گھاٹی پڑتی ہے۔

مسجد کی قبلے کی سمت واقع دیوار میں ایک تختی نصب ہے جس پر لکھا ہے کہ مسجد البیعہ کو 144 ہجری میں عباسی خلیفہ ابو جعفر المنصور نے اس مقام پر تعمیر کروایا۔یہاں پر دو پتھر پائے جاتے ہیں جن میں سے ایک پر یہ عبارت تحریر ہے کہ " امیر المؤمنین عبداللہ نے اس مسجد کی تعمیر کا حکم دیا"۔ یہ مذکورہ عباسی خلیفہ کی جانب اشارہ ہے۔

مسجد میں دو برآمدے بھی ہیں جن کی لمبائی 35 فٹ اور چوڑائی 22 فٹ ہے۔ ان میں ہر برآمدے کی چھت پر تین گنبد ہیں۔ مسجد کی محراب سے لے کر آخری حد تک کی مجموعی لمبائی 57 فٹ کے قریب ہے۔ مسجد میں ابھی تک اس کی تعمیر کے ابتدائی آثاریات کے چند نقوش برقرار ہیں۔اسلامی تاریخ میں بیعت عقبہ اولی کے نام سے مشہور واقعہ اسی مقام پر سن 12 نبوی میں پیش آیا۔ اس موقع پر مدینہ منورہ کے دو قبیلوں اوس اور خزرج کے 12 افراد نے بیعت کی۔ اس کے بعد سن 13 نبوی میں حج کے سیزن کے دوران اسی مقام پر بیعت عقبہ ثانیہ انجام پائی۔ اس مرتبہ مدینہ منورہ کے 73 مرد اور عورتوں نے اسلام کی بیعت کی۔ ان لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مدینہ آنے کی دعوت دی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا