English   /   Kannada   /   Nawayathi

امریکا نے ایران پر دوبارہ معاشی پابندیاں عائد کردیں

share with us

امریکا کی پالیسی ہے کہ ایران پر زیادہ سے زیادہ معاشی دبا ڈالا جائے،ہم تمام اقوام پر زور دیتے ہیں کہ اس قسم کے اقدامات کیے جائیں 
 

نیویارک:07؍اگست2018(فکروخبر/ذرائع)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے تین ماہ بعد خصوصی حکم جاری کرتے ہوئے ایران پر دوبارہ معاشی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کردیا، جس میں ان کا کہناتھا کہ امریکا کی پالیسی ہے کہ ایران پر زیادہ سے زیادہ معاشی دبا ڈالا جائے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت ایران پر سے جوہری سرگرمیاں روکنے کے بدلے میں معاشی پابندیاں ہٹانا خوفناک یک طرفہ فیصلہ تھا ، جس کے بعد مشرق وسطی میں جاری تنازعات میں ایندھن کو استعمال کرنے کے لیے ایرانی حکومت کے پاس پیسے کی ریل پیل ہوگئی تھی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ ہم تمام اقوام پر زور دیتے ہیں کہ اس قسم کے اقدامات کیے جائیں کہ ایرانی حکومت ان 2 شرائط میں سے کسی ایک کو اختیار کرنے پر مجبور ہوجائے، یا تو وہ اپنا دھمکی آمیز، غیر مستحکم رویہ بدلتے ہوئے عالمی معیشت کا حصہ بن جائے یا پھر مستقبل میں معاشی تنہائی کے لیے تیار رہے.اس کے ساتھ امریکی صدر نے دوبارہ پابندیاں عائد کرتے ہوئے ان ممالک کو بھی خبر دار کیا جو تاحال ایرانی سیمعاشی تعلقات برقرار رکھے ہوئے ہیں، اور انہیں سخت نتائج کی دھمکی دی۔اس حوالے سے امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو کاکہنا تھا کہ دوبارہ لگائی جانے والی معاشی پابندیوں پر سختی سے عمل کیا جائے گا اور یہ اس وقت تک برقرار رہیں گی جب تک ایرانی حکومت اپنے مزاج میں بنیادی تبدیلیاں نہ کرلے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی حکومت ان پابندیوں پر نظر ثانی کرنے کے لیے تیار ہے لیکن اس کے لیے تہران کی جانب سے بہت زیادہ تبدیلیوں کی ضرورت ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ سادہ سی بات یہ ہے کہ ایران کو نارمل ممالک کی طرز کا رویہ اختیارکرنا ہوگا۔اس ضمن میں یورپی وزرائے خارجہ نے اظہار خیال کرتیہوئے کہا کہ انہیں پابندیوں کے دوبارہ نفاذ پر دل کی گہرائیوں سے افسوس ہے۔یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی عہدیدار فیڈریکا مغیری اور فرانس، جرمنی، اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ کے جاری کیے گئے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ 2015 میں ایران کے ساتھ کیا جانے والا جوہری معاہدہ نہ صرف قابل عمل تھا بلکہ اس کے نتائج بھی مل رہے تھے۔اس کے ساتھ انہوں نے ایرانی جوہری معاہدیکو خطے، یورپ اور پوری دنیا کی سیکیورٹی کے لیے ناگزیر قرار دیا۔خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران پر لگائی جانے والی معاشی پابندیوں میں سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کے دور میں تاریخی جوہری معاہدے کے بعد نرمی کردی گئی تھی۔تاہم رواں برس مئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے معاہدے سے دستبرادی کے فیصلے کے بعد اب انہیں دوبارہ نافذ کردیا گیا جس کے سب سے زیادہ اثرات ایران کے آٹومیٹو سیکٹر، سونے اور دیگر دھاتوں کی صنعتوں پر پڑنے کا امکان ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا