English   /   Kannada   /   Nawayathi

متحدہ عرب امارات کا یمن میں جنگ بندی میں اقوام متحدہ کی حمایت کا اعلان 

share with us

یمن میں امن کی بحالی کیلئے جینیوا میں مذاکرات کیلئے تمام فریقین کو شامل ہونا چاہیے، خصوصی برائے اقوام متحدہ ایلچی مارٹن گریفتھ 

نیو یارک:06؍اگست2018(فکروخبر/ذرائع) سعودی عرب کی سربراہی میں قائم عسکری اتحاد میں شامل ملک متحدہ عرب امارات نے یمن میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کی حمایت کا اعلان کردیا غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھ نے سیکیورٹی کونسل کو باور کرایا تھا کہ یمن میں امن کی بحالی کے لیے ممکنہ طور پر ’سیاسی حل موجود‘ ہے اور 6 ستمبر کو جینیوا میں مذاکرات کے لیے تمام فریقین کو شامل ہونا چاہیے۔دوسری جانب متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے جینیوا میں مذاکراتی عمل کی حمایت کا فیصلہ کرلیا۔امارات کی بین الاقوامی تعاون کی وزیر ریم الہاشمی نے واضح کیا کہ ’ہم خصوصی ایلچی سے ہمیشہ تعاون کرتے ہیں اور اس مرتبہ بھی کریں گے‘۔یمن تنازع کے سیاسی حل کے لیے اقوام متحدہ کی جانب سے جاری مذاکراتی عمل 2016 میں اس وقت سبوتاڑ ہوگیا تھا جب باغیوں سے مرکزی شہر خالی کرانے اور سعودی عرب کو بھی اقتدار میں شریک کرنے کا مطالبہ سامنے آیا۔ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات اور دیگر اتحادیوں نے یمنی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان جاری تنازع میں مارچ 2015 میں مداخلت شروع کی تھی تاکہ حوثی باغیوں کو شکست دے کر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کو بحال کیا جاسکے۔سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ یمن کی سرکاری فوج حوثی باغیوں کے خلاف جنگ لڑرہی ہے، جس میں اب تک 10 ہزار کے قریب یمنی شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔مارٹن گریفتھ نے سیکیورٹی کونسل کو کہا تھا کہ ’الحدیدہ کو متحارب فریقوں کی لڑائی سے بچانے کے لیے مسلسل کوششیں جاری ہے خیال رہے کہ الحدیدہ واحد علاقہ ہے جہاں سے متاثرین علاقوں میں خوراک اور ادویات کی ترسیل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور باغیوں کے مابین الحدیدہ کے اندر بحران کو ختم کرنے کے لیے ’مربوط سیاسی مفاہمت‘ کی ضرورت ہے۔ریڈ کراس کے مطابق باغیوں کے راکٹ حملوں میں تقریباً 55 شہری جاں بحق ہوئے تھے۔ 
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا