English   /   Kannada   /   Nawayathi

پولس کا حال درست کرنے کیلئے قومی سلامتی کمیشن بنانا ضروری

share with us

جب حکومتیں پولس کا استعمال اپنے سیاسی مفادات کیلئے کراتی ہیں تو پولس عملہ اپنے اختیارات کا استعمال ذاتی مفادات کیلئے بھی کرنے لگتا ہے، اسی لئے قومی پولس کمیشن نے کوئی ۵۶سال قبل یہ سفارش کی تھی کہ پولس پر سے ہر طرح کے سیاسی کنٹرول کا خاتمہ کیا جائے اور ایک ’’قومی سلامتی کمیشن‘‘ تشکیل دے کر اس کے سپرد یہ کام کیا جائے کہ وہ پولس سربراہوں کو براہ راست ہدایات جاری کرے اور پولس عملہ کے تقرر، تبادلوں اور ترقیات کو کنٹرول حاصل ہو لیکن اُس وقت کے مرکزی وزیر داخلہ گیانی ذیل سنگھ نے سیاسی کنٹرول سے آزاد پولس فورس کے اِس تصور کو یہ کہہ کر مسترد کردیا تھا کہ ’’جمہوریت میں حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرے اور یہ کام اُسی وقت ہوسکتا ہے جب پولس حکومت کے تمام شعبوں کی رہنمائی اور ہدایات کے تحت کام کرے‘‘، سابق وزیر داخلہ کی یہ دلیل کسی حد تک وزن دار تھی کہ پولس کے سیاسی کنٹرول سے آزاد ہونے کی صورت میں حکومت کو امن وامان میں برقراری اور عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں دشواری آسکتی ہے لیکن پولس پر سیاسی بالا دستی کے جو اثرات دن بدن بڑھ رہے ہیں اُس کے نتیجہ میں پولس فورس کا انسانی کردار ختم ہوگیا ہے، جس کا علاج تلاش کرنا بھی جمہوری حکومتوں کی ذمہ داری ہے اور یہ اُسی وقت ممکن ہے جب قومی پولس کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں پولس فورس کو ایک غیر جانبدار اتھارٹی کے کنٹرول میں دے دیا جائے تاکہ اس کے عمل وکردار کا حکومت عوام اور مقننہ کے ذریعہ احتساب ہوسکے۔
ہمارے ملک میں پولس کے تعلق سے بنیادی خرابی یہ ہے کہ پولس عملہ آزادی کے ۶۸ سال گزر جانے کے باوجود خود کو انگریزوں کے دور کی طرح عوام کا حاکم اور آقا سمجھتا ہے اور جب اُس کے کرتوت سامنے آتے ہیں تو ذمہ دار پولس فورس کے پشت پناہ بن جاتے ہیں حالانکہ پولس پر جو اخراجات ہوتے ہیں اور عوام کی گاڑھی کمائی صرف کی جاتی ہے، اُس کا مقصد خدمت کے ساتھ ساتھ قانون کی عمل داری قائم کرنا بھی ہے نہ کہ قانون شکنی، پولس ایکٹ کی ابتدائی سطروں میں درج ہے کہ ’’عوام کے جان ومال کی حفاظت کیلئے پولس کا محکمہ قائم کیا گیا ہے‘‘ اگر پولس کا عمل اس کے برخلاف ہوجائے تو اس کے اسباب تلاش کرکے سد باب ضروری ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا