English   /   Kannada   /   Nawayathi

بنگلور کے پیالیس گراؤنڈ میں جمعیۃ علماء ہند کے زیرِ اہتمام تاریخ کا عظیم الشان عظمتِ صحابہ کانفرنس

share with us


عوام کا جمِ غفیر اور آخر تک عوام کا نہ تھمنے والا سلسلہ 
اجلاس میں شرکت کے لئے جمعہ کے بعد سے ہی لوگوں کی آمدو رفت شروع ہوچکی تھی اور چار بجتے بجتے آدھا میدان لوگوں سے بھر چکا تھا، پھر پانج بجے عصر کی نماز اس میدان میں باجماعت ادا کی گئی ، تب تک میدان کا بقیہ حصہ بھی بھرچکا تھا،اور پورے پیالیس گراؤنڈ آنے والے چاروں جانب کے راستوں میں ٹرافک کا نظام درہم برہم ہوگیا ، لاکھوں کی تعداد میں موجود فرزندانِ توحید کو دیکھ کر محسوس ہورہاتھا کہ عظمتِ صحابہ کے عنوان سے جمع کئے گئے اجلاس میں شریک ہوکر وہ کس قدر دینی حمیت اور صحابہؓ سے اپنے لگاؤ اور اُلفت اور محبت کا نظارہ پیش کررہے تھے،۔ قریب المغرب امامِ حرم فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر صالح بن محمد بن ابراہیم آل طالب امام کعبہ شریف مکہ مکرمہ کے آنے کی خبر ملی تو پورا مجمع کھڑا ہوگیا ،اور پھرپیالیس گراؤنڈ کی دھرتی نعروں کی گونج سے گونج اُٹھی اورپورے مجمع نے ایک ساتھ نعروں کا ساتھ دیا ، جیسے امامِ حرم اسٹیج پر پہنچے امام حرم نے ہاتھ لہرا کر سب کے محبتوں کا جواب دیا، پھر اذان ہوئی اور پورے مجمع نے امامِ حرم کے پیچھے نماز ادا کی۔ اس کے بعد جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا راشد مدنی مدظلہ کا صدارتی خطاب اور پھر امامِ حرم عوام سے مخاطب ہوئے۔ 

اتحاد و اتفاق اور اُلفت و رواداری کا دامن چھوٹنے نہ پائے:امامِ حرم کی اپیل 

خادم حرمین شریفین اور مملکت سعودی عربیہ کا سلام ہندوستانی مسلمانوں کے نام

امامِ حرم نے مملکتِ سعودی عربیہ کا سلام پورے ہندوستانی مسلمانوں کے پیش کرتے ہوئے اس جم غفیر کو دیکھ کر خوشی و مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خادمِ حرمین شریفین کے حکم پر وہ ملکِ ہند کے دورے پر آئے ہیں، انہوں نے عوام کی جمِ غفیر سے کہا اتحاد و اتفاق اور الفت و رواداری سے زندگی بسر کرے، قرآ ن حدیث کی تعلیمات کو تھامے رکھیں، صحابۂ کرام مینارۂ حق ہیں ان کی تعلیمات پر عمل کرنے سے ہی کامیابی ممکن ہے، چاروں ائمہ کرام کا تذکرہ کرتے ہوئے امامِ حرم نے کہا کہ صحابہ کے دین کو انہوں نے سمجھا، اور سمجھایا اور امتِ مسلمہ پر اس کے طور وطرائق بتا کر بہت بڑا احسان کیا، صحابہ کا طریقۂ عمل الگ ہوسکتاہے مگرا نہوں نے کبھی قرآن و حدیث میں اختلاف نہیں کیا،۔ عوام کے جم غفیر کو جمع کرکے عظمت صحابہ کانفرنس کے انعقاد پر انہوں نے جمعیۃ اور اس کے صدر مولانا ارشد مدنی صاحب کو مبارکبادی پیش کی ۔ سعودی عربیہ کے مسلک و مشرب کے بارے میں بھی وضاحت کی کہ یہاں تمام مسالک کو قبول کیا جاتا ہے اور حج و عمرہ میں ہر مسلک و مشرب سے تعلق رکھنے والے لوگ آتے ہیں یہاں کسی بھی قسم کا امتیاز نہیں برتا جاتا ، مملکت سعودی عربیہ اعتدال پسند ہے ، اور اسی پر قائم ہے۔ امامِ حرم نے سورۂ توبہ کا بھی حوالہ دیا اورکہا کہ صحابہ کے نقشِ قدم پر چلنے سے ہی دنیا و آخرت کی کامیابی ہے ، صحابہ کی قربانیوں کو بھی سامنے رکھا اور کہا کہ کیسے وہ ہزاروں میل دور مختلف ممالک میں پھیل کر دین کی آبیاری کی ، اس کی تبلیغ کی اور وہیں ان کی قبریں بن گئی۔ انہوں نے صاف اور واضح الفاظ میں کہا کہ صحابہ کرامؓ کی مخالفت خود اور اپنے ایمان کو خطرے میں ڈالنا ہے، اسلام کو آج اسلام دشمن طاقتوں سے خطرہ ہے ، لہٰذا مسلمان آپسی رسہ کشی کو دور کرکے اتحاد کا ثبوت دیں اور دشمنانِ اسلام کا منھ توڑ جواب دیں۔ 

مولانا محترم ارشد مدنی صاحب کے خطاب کی اہم جھلکیاں

شہر بنگلور میں پہلا موقع ہے کہ اتنا بڑامجمع جمع ہوا ہے، عظمتِ صحابہؓ کے تعلق سے خطاب کرتے ہوئے مولاناموصوف نے کہا کہ صحابہ بغیر کسی واسطے کے براہِ راست آپ ﷺ سے دین کو حاصل کیا اوراسلام کے حلقے میں داخل ہوئے، مگر ہمارے درمیان سینکڑوں واسطے ہیں، صحابہ کرام کے سیرت کو اُٹھا کر دیکھیں تو ملے گا کہ جن کے اندر کفر و شرک کوٹ کوٹ کر بھرا تھا جہالت کی انتہا تھی مگر مسلمان ہوئے تو توحید پر مرمٹنے والے ایسے مسلمان بن گئے کہ تاریخ میں ایسی مثال نہیں ملتی اور نہ ہی ملے گی، مولانا موصوف نے جنت کے لئے شرط ایمان و درست عقیدہ ٹہراتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس پیغام کو پوری دنیا مین پھیلانا ہے اور جمعیۃبھی یہی کام کرتی ہے ، انہوں نے اس موقع دباؤ دے کرکہا کہ اپنی اولاد کو صحابہ کی عظمت اورن کے مرتبے کو بیان کریں اور اس موقع پر اس موضوع کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اس عظمتِ صحابہ کے کانفرنس میں شرکت کے لئے خود امامِ حرم مملکتِ سعودی عربیہ کا پیغام لے کر شہر بنگلور آئے ہیں۔ 
مجلس کا اختتام 
ملحوظ رہے کہ مغرب سے پہلے ریاستِ کرناٹک کے کئی اہم علماء کرام نے بیانات کئے ، اس موقع پر جمعیۃ کے عہدیدارن اور کارکنان موجود تھے، ہزاروں والینٹئرس جلسہ کے انتظام کو سنبھالنے کے لئے الگ الگ ذمہداریوں پر معمور کئے گئے تھے، امامِ حرم نے اپنے خطاب کے آخر میں دعاء کی اور اس کے بعد عشاء کی نماز امامِ حرم نے ہی پڑھائی اور پھر اس طرح نماز کے بعد مجمع شکریہ کلمات کے دوران ہی بکھر گیا اور قریب ساڑھے نو بجے جلسہ اپنے اختتام کوپہنچا۔ اس موقع ریاستی وزیرِ برائے اطلاعات انفراسٹرکچرو وزیرِ حج، رکن اسمبلی بی زیڈ ضمیر احمد خان، کانگریس لیڈر نصیر احمد اور احمد سعید وغیرہ موجود تھے۔یوں ایک تاریخی اجلاس کامیابی کے ساتھ اختتام کو پہنچا۔ 

اس اجلاس کی تمام تصویری جھلکیاں دیکھئے مندرجہ ذیل لنکس پر

http://www.fikrokhabar.com/index.php/daily-photos/test-22/category-1219

http://www.fikrokhabar.com/index.php/daily-photos/test-22/category-1218

http://www.fikrokhabar.com/index.php/daily-photos/test-22/category-1217

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا