English   /   Kannada   /   Nawayathi

کانگریس کے قومی صدر سمیت کئی سینئر لیڈران کا اتراکنڑا ضلع کا دورہ ،بھٹکل میں انتخابی ریلی سے خطاب ، بی جے پی پر سادھا نشانہ 

share with us

بھٹکل 26؍ اپریل 2018(فکروخبرنیوز) شمالی اور جنوبی کنیرا کے دو روزہ دورے پر آئے کانگریس کے قومی صدر راہل گاندھی نے آج شمالی کنیرا ضلع کا دورہ کیا۔ کاروار ، انکولہ ، کمٹہ وغیرہ میں روڈ شو کرتے ہوئے سینئر کانگریسی لیڈران کا یہ قافلہ تقریباً رات سات بجے بھٹکل پہنچا جہاں انتخابی ریلی سے راہل گاندھی ، وزیر اعلیٰ سدارامیا وغیرہ نے خطاب کیا ۔ کانگریس کے قومی صدر راہل گاندھی نے اس موقع پر کہا کہ بی جے پی نے عوام کو کیا دیا ہے وہ لوگوں کے سامنے ہے۔ بی جے پی کو عنقریب پتہ چلے گا کہ کرناٹک میں کانگریس پارٹی کیا ہے ؟سدارامیا نے پانچ سال سرکار چلائی ،ان کے اور کانگریس پارٹی کے دل میں کرناٹک کے غریبوں کے لیے جگہ ہے۔ نریندر مودی کی پالیسیوں سے صرف ہمارے ملک کا نقصان نہیں ہوا ہے بلکہ ہمارے این آر آئیس کا بھی نقصان ہے۔ انہوں نے نریندر مودی او ربی جے پی پر نشانہ سادھتے ہوئے کئی ایک باتوں کا عوام کوسامنے لاکر ان کے سرکاری کی ناکامیوں کو تفصیل سے گنایا ۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی سرکار نے کسانوں ، غریبوں کے لیے کچھ نہیں کیا ۔ دراصل ان کی باتوں میں ہی سچائی نہیں ہے ۔ کرناٹک کے لیڈر بساونا نے کہا تھا کہ لوگوں کو باتوں پر یقین ہونا چاہیے لیکن نریندرمودی جو بھی بات کرتے ہیں اس پر عمل نہیں کرتے اور یہ سلسلہ چار سال سے چل رہا ہے۔ انہوں نے پٹرول کی قیمت کو لے کر بی جے پی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں پٹرول کی قیمت گھٹ رہی ہے اور ہندوستان میں پٹرول کی قیمت بڑھتی جارہی ہے اور اس کا فائدہ کس کو ہورہا ہے اس کے بارے میں آپ خوب جانتے ہیں۔ للت مودی ، نیرو مودی اور دیگر مودیس کو ۔ مودی جی کہتے ہیں کہ وہ بدعنوانی کے خلاف کھڑے ہیں اور اس کے ایک جانب ایڈی یوروپا جی کھڑے ہیں اور دائیں جانب چار وہ وزراء کھڑے ہیں جو جیل کی ہوا کھا چکے ہیں۔کرناٹکا انتخابات کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اس بار ریڈی برادرس کی پوری ٹیم تیار کی ہے اور آٹھ ٹکٹ انہیں دئیے ہیں۔ دوبارہ بی جے پی نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ مودی جی جو بھی کرتے ہیں وہ صرف اور صرف دس پانچ مالداروں کے لیے کرتے ہیں ۔ گذشتہ سال ان کا ایک لاکھ پچاس ہزار کروڑ روپئے کا قرضہ معاف کیا۔ کانگریس کے قومی صدر نے ڈوکلام ،وزیر اعظم کے غیر ملکی اسفار ، نوٹ بندی ، کسانوں کے کے مسائل اور دیگر کئی اہم مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی سرکاری پوری طرح فیل ہوچکی ہے اب کرناٹک میں ہماری سرکاری بننے کے بعد 2019میں بھی مرکزمیں ہماری سرکار بنے گی۔ وزیر اعلیٰ سدارامیا نے بھی اپنے خیالات کے اظہار کے دوران کہا کہ اتراکنڑا کے لوگ بڑے عقل مند ہیں ۔ سابقہ انتخابات میں نریندر مودی بھی انتخابی مہم کا حصہ تھے لیکن اس کے باوجود اتراکنڑا ضلع کی چھ سیٹیوں میں صرف سرسی کی سیٹ بی جے پی جیت پائی۔ بی جے پی ہمیشہ مذاہب اور ذات پات کی بنیاد پر تفریق کرتے ہوئے سیاست کرتی ہے اور جہادیوں کے نام پر چیختی اور چلاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پیار ومحبت سے جو لوگ آگے بڑھے ہیں وہ ہمیشہ آگے بڑھتے ہیں، ذات پات کی تفریق کرنے سے کسی نے آج تک ترقی نہیں کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جو لوگ بدعنوانی کو ختم کرنے کی بات کرتے ہیں ان لوگوں کواپنے بغل میں کھڑے بدعنوان لوگ نظر نہیں آتے ۔ پچھلی حکومت ریاست میں بی جے پی کی تھی اور اس دوران کتنے لوگوں نے جیل کی ہوا وہ سب آپ کو معلوم ہے۔ آلپا جیل گئے، ایڈی یوروپا جیل گئے اور اس کے علاوہ دیگر لوگوں نے بھی جیل کی ہوا کھائی۔آپ کو معلوم ہے کہ بی جے پی وزراء میں ایک وزیر ایسابھی ہے جس کے منھ میں زبان ہی نہیں ہے۔ وہ نالی کے پانی کی طرح بات کرتا ہے اور اس میں گرام پنچایت ممبر ہونے کی بھی اہلیت نہیں ہے، جو دستور کو بدلنے کی بات کرتا ہے۔ جب امت شاہ نے میسور کا دورہ کیا تو ایک دلت نے دستور بدلنے والی بات پر بی جے پی صدر سے سوال پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ اس کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے پارٹی سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ میں کہتا ہوں کہ ایسے لوگوں کو وزارت سے باہر کرنا چاہیے جو اس طرح کی بات کرتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سدارامیا نے غریبوں ، کسانوں ، اقلیتوں اور دیگر اقوام کے لیے کیے گئے کانگریس کے ترقیاتی کاموں کو گناتے ہوئے دوبارہ کانگریس کو برسراقتدار لانے کے لیے کوششیں کرنے پر زور دینے کی بات کہی ۔ ریلی سے ضلع انچارج وزیر آر وی دیش پانڈے نے بھی خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے ترقیاتی کاموں کو سامنے رکھا۔ اس موقع پر اسٹیج پر کانگریس کے سینئر لیڈران سمیت مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کے جنرل سکریٹری جناب محی الدین الطاف کھروری ، کنیرا مسلم خلیج کونسل کے جنرل سکریٹری محی الدین مختصر ، بھٹکل مسلم خلیج کونسل کے سابق جنرل سکریٹری جناب قاضیا محمد یونس ، میونسپل صدر جناب صادق مٹا اور دیگر موجود تھے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا