English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھیونڈی فساد2016: محرم کے موقع پر پھوٹ پڑنے والے فساد میں گرفتارملزم کی ضمانت پر رہائی

share with us

دو سال سے مسلم نوجوان جیل میں مقید، جمعیۃ علماء کی کوشش سے ملزم کو راحت

 

ممبئی:22؍مارچ2018(فکروخبر/ذرائع)۱۳؍ اکتوبر ۲۰۱۶ء کو گنجان مسلم آبادی والے صنعتی شہر بھیونڈی میں محرم کے موقع پر نکلنے والے تعذیہ کے جلوس کے دوران پھوٹ پڑنے والے فرفہ وارانہ فسادات جس میں ۸؍ افراد شدید زخمی اور چند پولس اہلکاروں کو بھی پتھر بازی کی وجہ سے چوٹیں آئیں تھی کے معاملہ میں گرفتار ایک مسلم شخص کو آج تھانہ سیشن عدالت نے مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے۔یہ اطلاع آج یہاں ملزم کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربرہ گلزار اعظمی نے ممبئی میں اخبار نویسوں کو دی اور انہیں تھانہ عدالت کے فیصلہ کی نقول بھی مہیا کرائی۔
گلزار اعظمی نے بتایا کہ ملزم زبیر عبدالجبار پٹھان کی ضمانت پر رہائی کے لیئے ملزم کے اہل خانہ نے جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے جنرل سیکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی جو بھیونڈی میں رہتے ہیں سے رابطہ قائم کرکے انہیں قانونی امداد مہیا کرائے جانے کی گذارش کی تھی جس کے بعد ملزم کی ضمانت پرر ہائی کے لیئے تھانے سیشن عدالت سے رجوع کیا گیا تھا ۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ تھانے سیشن عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج آر این باونکر نے جمعیۃ علماء کے وکلاء ایڈوکیٹ متین شیخ اور ایڈوکیٹ شہزاد کے دلائل کی سماعت جس میں انہوں نے ملزم کی طبی حالت کے مد نظر اسے ضمانت پر رہا کیئے جانے کی گذارش کی تھی سے اتفاق کرتے ہو ئے ملزم کو مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے۔
ایڈیشنل سیشن جج نے ملزم زبیر عبدالجباد پٹھان کو بیس ہزار روپیئے کہ ذاتی مچلکہ پر رہا کیئے جانے کے احکامات صادر کرتے ہوئے اس پر چند پابندیاں بھی عائد کس جس میں اسے گواہوں سے رابطہ نہیں رکھنا بھی شامل ہے۔
گلزار اعظمی نے بتایا کہ اسی معاملے میں گرفتار ایک دیگر ملزم سلمان ننو کی ضمانت پر رہائی کے لیئے ممبئی ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی گئی ہے جس پر جلد سماعت متوقع ہے ۔
واضح رہے کہ ۱۳؍ اکتوبر ۲۰۱۶ء کو محرم کے موقع پر بھیونڈی شہر سے تعذیہ کا جلوس نکالا گیا تھا جسے شہر میں گھمایا جارہا تھا اس دوران ہنومان مندر کے پاس چند شرپسندوں نے جلوس میں رخنہ اندازی کی کوشش کی اور شرکاء جلوس پر پتھراؤ کیا جس کے بعد دونوں فرقوں کی جانب سے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا گیا اس دوران پولس بھی پتھراؤں کی زد میں آگئی اور اس کی گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا تھا ۔
حادثہ کی اطلاع ملنے کے بعد شاستری نگر پولس نے ۱۹؍ مسلم نوجوانوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات307, 395, 436, 353, 332, 336, 338, 427, 143, 147, 148, 149 ، 34اور پبلک پراپرٹی ڈیمجیس ایکٹ کی دفعہ 3 اور 4نیز بامبے پولس کی دفعہ 37(1) 135 کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا اور ان تمام ملزمین کے خلاف فرد جرم بھی عدالت میں داخل کی تھی۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا