English   /   Kannada   /   Nawayathi

العطار اسپورٹس سینٹر کی جانب سے عظیم الشان حمدیہ ونعتیہ مسابقہ کا انعقاد 

share with us

موجودہ دور میں نوجوانوں کو دینی کاموں میں مشغول رکھنا سب سے بڑا کام : مولانا محمد الیاس ندوی 
دینی پروگرام کے انعقاد کے لیے ہندو بھائیوں نے اپنی اراضی دے کربھائی چارگی کی مثال قائم کی 

بھٹکل 16؍ مارچ 2018(فکروخبرنیوز) العطار اسپورٹس سینٹر کی جانب سے عظیم الشان حمدیہ ونعتیہ مسابقہ کا انعقا بروز جمعرات بعد نمازِ عشاء ٹھیک نو بجے عطار محلہ میں کیا گیا جس میں ہیبلے گرام کے اسپورٹس سینٹروں کی نمائندگی کرتے ہوئے کل بیس مساہمین نے شرکت کی۔ حمدیہ مسابقہ میں پندرسال کی عمر کے بچوں کو شامل کیا گیا تھا جبکہ نعتیہ مسابقہ انوکھے طرز پر رکھا گیاجس میں بھٹکل کی تاریخ میں پہلی بار پچیس سال سے زائد کی عمرکے ان حضرات کو شرکت کا موقع دیا گیا تھا جن کا شمار حفاظ ، علماء اور دینی اور عصری اداروں کے اساتذہ میں نہ ہوتا ہو ۔ماشاء اللہ مساہمین نے بہترین انداز میں حمدیہ اور نعتیہ کلام پیش کیا جس کو حاضرین نے کافی سراہا اور داد سے نوازا۔ اس جلسہ کے مہانِ خصوصی جنرل سکریٹری مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل حضرت مولانا محمد الیاس ندوی نے نوجوانوں کو دینی کاموں میں مشغول رکھنے اور ان کا وقت دینی کاموں میں صرف کرنے کی طرف توجہ دلائی وہیں اپنے بچوں کی صحیح تربیت پر زور دیتے ہوئے ان کے اخلاق کی کڑی نگرانی کرنے کی بھی نصیحت کی ۔ مولانا نے کہا کہ موجودہ دور میں سب سے بڑا کام یہ ہوگا کہ نوجوانوں کو دینی کاموں میں مشغول رکھا جائے۔ اس لیے کہ اگر ان کو دینی کاموں میں مشغول ہیں رکھا گیا تو وہی وقت ان کا دیگر ایسے کاموں میں صرف ہوتا ہے جس کی وجہ سے حرام کاموں میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے برملا اس بات کا اظہار کیا کہ موبائل نے ہمارے نوجوانوں کے اخلاق اسطرح بگاڑ دئیے ہیں جس کا تصور کرنا مشکل ہے اور اس سے دینی گھرانے بھی مستثنیٰ نہیں ہے۔ مولانا نے اپنے ولولہ انگیز خطاب میں بچوں کی صحیح تربیت کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کو ان چیزوں سے دور رکھا جائے جس سے ان کے اخلاق پر اثر پڑتا ہو ۔مزید کہا کہ بچوں کے ہاتھوں میں موبائل دئیے جانے پر اس کے سنگین نتائج بھگتنے کے لیے سرپرستان تیار ہوجائیں اس لیے کہ اس کی مثالیں عام طور پر معاشرہ میں ہمارے سامنے ہے۔ اسی طرح موجودہ دور میں بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلانے کے شوق میں انہیں گھر سے باہر بھیج دیتے ہیں جہاں وہ آزادانہ طور پر رہتے ہوئے بہت سے وہ کام کرتے ہیں جن سے ان کے گھرانہ کی عزت پر حرف آجاتا ہے۔ مولانا نے اس کی بھی کئی ایک مثالیں پیش کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے وہ حضرات جن کا شمار دیندار گھرانہ میں ہوتا تھا کڑی شرطوں کے ساتھ اپنے نونہالوں کو اعلیٰ تعلیم کے لیے گھر سے باہر بھیجا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ بچوں کا ایمان بھی محفوظ رہا اور انہیں اعلیٰ تعلیم بھی حاصل ہوئی ۔ مولانا موصوف نے اس پروگرام کے انعقاد پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسپورٹس سینٹر کے تمام ممبران کو مبارکباد بھی پیش کی ۔ مہتمم مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن تینگن گنڈی مولانا محمد سعودندوی نے اپنے خطاب میں اس پروگرام کی کئی ایک خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ واقعی اس پر اسپورٹس سینٹر کے تمام اراکین قابلِ مبارکباد ہیں ۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تینگن گنڈی سے تعلق رکھنے والے ہر ایک اسپورٹس سینٹر پروگراموں کے انعقاد میں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی کوشش کررہے ہیں او رہر اسپورٹس سینٹر کا پروگرام دیگر اسپورٹس سینٹروں کی جانب سے منعقدہ پروگرام میں الگ نوعیت کا ہوتا ہے۔ مولانا نے اس کے ساتھ ساتھ معاشرہ میں ایک دوسرے کا اکرام کرنے بھی زورد یا۔ اس پروگرام میں ہند ومسلم بھائی چارگی کی مثال اس طور پر دیکھنے میں آئی کہ مسلمانوں کی جانب سے منعقد کیے جارہے پروگرا م میں برادرانِ وطن نے اپنی جگہ عنایت کی جس پر انہیں مہمانِ خصوصی کے ہاتھوں انعامات سے نواز گیا ، اسی طرح العطار اسپورٹس سینٹر کے اسپورٹس سکریٹری جناب سلمان ابن صالح تڈلیکر کو کرکٹ میں ریاستی طور پر جگہ بنانے میں کامیابی پر خصوصی انعامات سے نواز ا گیا۔ العطار اسپورٹس کا ترانہ مولوی یاسین حسینی اور اس کے ساتھیو ں نے پیش کیا۔ مہمانوں کا تعارف اوران کی خدمت میں استقبالیہ جناب ثناء اللہ پوتکار نے اور اسپورٹس سینٹر کی رپورٹ حافظ حماد ابن شبیر ڈانگی نے پیش کی جبکہ نظامت کے فرائض مولانا اسماعیل پوتکار ندوی ، مولانا طلحہ علاؤ ندوی اور مولانا شہباز ندوی نے بحسنِ خوبی انجام دئیے۔ اسٹیج پر بانی وناظم مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن تینگن گنڈی محترم جناب حافظ عبدالقادرصاحب ڈانگی ، نائب مہتمم مدرسہ وامام وخطیب جامع مسجد بھٹکل مولانا محمد اسحاق ندوی ، صدرِ جلسہ جناب محمد عمر ڈانگی ، محمد جعفر بڈو ، جناب محمد اقبال بنگالی ، جناب سلیمان بنگالی اور جناب ثناء اللہ پوتکار وغیرہ موجود تھے۔ 
مسابقہ میں اول دوم اور سوم آنے والوں کی تفصیلات کچھ اس طرح ہے۔ 
حمدیہ مسابقہ 
اول : محمد تمیم ابن نجم الدین ڈانگی 
دوم : ضیاف ابن ابراہیم مرجیکر 
سوم : فائق معروف ابن موسیٰ ملا 

نعتیہ مسابقہ 
اول : محمد مقبول ابن میراں کریم 
دوم : اسعد ابن قاسم بڈو 
سوم : سراج الدین ابن احمد بنگالی 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا