English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہندو مسلم جھگڑوں کے اصل ملزم اورشاطر فرقہ پرست آج بھی آزاد؟

share with us

انہوں یہ بھی کہاکہ ہندو قائدین کی لگاتار مسلم فرقہ کے خلاف زہر افشانی اور بد زبانی جیسی ناشائستہ سازشوں سے سبھی باشعور باخبر ہیں مگر کوئی انجان ہے تو ہمارے سیاسی قائدین اور سیاسی مسلم علمائکرام( جنکی تعداد صرف ملک بھر میں بیس سے زیادہ نہی ہے) اور جس طرح کی بزدلانہ کارکردگی ہمارے قائدین اس ملک کے سیاسی اقتدار والے افراد کے سامنے پیش کرتے آرہے ہیں وہ دین شریعت کے قطعی مواقف نہی ہے بلکہ اس لاپرواہی اور بزدلی سے اسرائیل نواز بھاجپائی کارکنان کو تقویت ہی مل رہی ہے ملک میں اخلاق احمد، جنید، اسلم، مولانا مجاہد کے قتل کے بعدہی بھوپال جیل سے نکال کر مسلم قیدیوں کو انکاؤنٹر میں مارگرانا اور گزشتہ روز حاجیوں پر حملہ کی دھمکیوں کے ساتھ ابو عاصم اعظمی کا سر کاٹ کر چوراہے پر لٹکا نے کا چیلنج ایک ہی سازش اور سوچ کا نتیجہ ہے؟پچھڑا سماج مہاسبھاکے قومی صدر احسان ملک اور قومی سیکریٹری شیو نارائن کشواہانے بتایا ہیکہ میرٹھ کے ہندو لیڈران کے ذریعہ بے خوف رہکر کے آج جس طرح کی دھمکی ابو عاصم اعظمی کو دیگئی ہے اور لگاتار مسلم طبقہ کے ساتھ جس طرح سے شرانگیزی کیجارہی وہ ملک کے امن ونظم کے لئے اچھی علامت نہی مگر سب کچھ جانتے اور دیکھتے ہوئے جس طرح سے مرکزی اور صوبائی حکومت اور انتظامیہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیپورا ملک جان رہاہے کہ ایسے حالات اکثر اور بیشتر ہر زاویہ سے اقلیتی فرقہ کو خوف زدہ کئے ہوئے ہیں ان دلیلوں سے اب اقلیتی فرقہ کے لوگوں کو اس بات کا احساس ہو نے لگا ہے کہ یہ سب سیاست دانوں کی ۲۰۱۹ لوک سبھا چناؤ جیتنے کی سازش کا ایک حصہ بھر ہے ! قومی رہبر احسان ملک اور شیو نارائن کشواہانے کہاکہ مسلمانوں کے لئے یہ سخت ترین آزمائش کا وقت ہے اگر قوم اس چناؤ میں بھی بکھر گئی تو جس طرح ۶۸ سالوں سے یہ قوم اپنے ہی ملک میں ذلیل ہو تی آرہی ہے آگے بھی اسی طرح سے مظلومین کی حیثیت سے اپنے ملک میں تڑپتی رہ جائیگی اس میں کوئی شبہ نہیں کہ مسلمانوں نے انگریزوں کو ملک سے بھگانے کے لئے اور ملک کی آزادی کے لئے مہاتما گاندھی اور پنڈت نہرو کے ساتھ کاندھے سے کاندھا ملاکر جدو جہد کی اور اپنی جانی و مالی قربانیاں پیش کی ملک کے ہزاروں علماء دین کی شہادتیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ اس ملک کی آزادی کے لئے مسلم علماء کے حکم پر ہندوستانی مسلمانوں نے اپنی جان کی بازی لگا کے اس ملک کو آزاد کرایا مگر افسوس صد افسوس آج یہ قوم اپنے ہی ملک میں دوسرے نمبر کی شہری بن کر رہ گئی مسلمانو ں کے ساتھ سوتیلا برتاؤ ہر ضلع اور بلاک میں آزادانہ طور پر کیا جا رہا ہے مسلمانو ں کے لئے مرکزی سرکار مراعات دینے کا اعلان کرتی ہے لیکن وہ مراعات مسلمانوں کے پاس پہنچ ہی نہیں پاتیہیں! قوم کا اصل درد بیان کرتے ہو ئے پچھڑا سماج مہاسبھاکے قومی صدر احسان ملک اور قومی سیکریٹری شیو نارائن کشواہانے کہاکہ جب جب الیکشن نزدیک آتا ہے تو سبھی سیاسی پارٹیوں کو مسلم قوم کی کثرت سے یاد آتی ہے ہر جماعت مسلمانوں کو لبھاؤنے خواب دکھانے شروع کر دیتی ہے اور مسلمان بھولے پن میں اس سیاسی جماعتوں کے دھوکہ میں آکر اپنا ووٹ منتشر کر دیتا ہے گزشتہ اسمبلی چناؤ کے نتائج سے آج مغربی اتر پردیش اور لکھنؤ کے آس پاس اسی سبب ان دنوں فرقہ پرستوں کے حوصلے کافی بلند ہیں یا یہ کہئے کہ پچھلے ۴ماہ سے ریاست میں قائم یوگی سرکار کے قیام کے باعث ان علاقوں میں فرقہ پرستوں کی سر گرمیاں لگاتار بڑھتی ہی جا رہی ہیں گائے تحفظ کے نام پر مسلمانوں پر حملہ، مسجدوں کے نمازیوں پر حملہ ، مسجد کے اماموں پر حملہ ، مسجدوں کو نظر آتش کرنا ، مدارس کے طلباء کو بسوں میں اور ٹرینوں میں بلا وجہ مارنا اور پیٹنا ، عورتوں کے ساتھ بھی بد تمیزی اور اب فرقہ وارانہ سوچ پر مبنی اشتعال انگیز بیانات جاری کرنا اور اپنی میٹنگ وغیرہ میں اکثر اشتعال انگیز تقریریں کرنا صوبہ کے حالات کو لگاتار بگاڑنے کی کوشش کا ہی حصہ ہے ! گزشتہ پندرہ دنوں سے میرٹھ کے مختلف علاقوں میں جہاں فرقہ پرستی کو بڑھاوا دیا جا رہا ہے وہیں گزشتہ دنوں رامپور میں فساد کرانے کی پوری کوشش کی گئی اس کو علاوہ سرساوہ ، سہارنپور ، ناگل ، گنگوہ ، نکوڑ ، چلکانہ ، بہٹ ، چھٹملپور ، بجنور، شاملی ، کھتولی ، خصوصی طور پر شاملی کے کیرانہ ،مظفر نگر ، موانہ (میرٹھ) سہارنپور ، بجنور، نور پور ، مراد آباد کے علاوہ دیوبند میں جس طرز پر اقلیتی فرقہ کے ساتھ بد تمیزی ، چھیڑچھاڑ اور مار پیٹ کے واقعات رو نما ہوئے ہیں وہ سبھی کے سامنے ہیں حکام نے جو رول دیوبند جیسے عالمی شہرت یافتہ شہر میں فرقہ پرستوں کے ساتھ نبھایا وہ سبھی کے سامنے ہے اور دیوبند میں انتظامیہ کے سامنے جو غنڈاگردی اور فرقہ پرستی کا ننگا ناچ اکثریتی فرقہ کے متعصب افرادنے انجام دیا وہ کبھی بھلایا نہیں جا سکتا یہ صرف دار العلوم کی برکت ، فیض اور تعلیم کا نتیجہ ہے کہ آس پاس کے علاقوں میں مسلمانوں نے فرقہ پرستوں کے جبر کے سامنے صبر سے کام لیا اور پورے ملک کو فرقہ پرستی کی آگ میں جلنے سے بچایا آج جو لوگ دارالعلوم دیوبند کے علاوہ دیگر مدارس اور مساجد کو اپنے ظلم کا اور اپنے تعصب کا نشانہ بنا رہے ہیں ان کو یہ با خوبی سمجھ لینا چاہئے کہ آج اترپردیش ہی نہیں بلکہ پورا ملک انہیں اہم مراکز کی تعلیم کی بدولت ہی امن سے ہے اگر ملک کا مسلمان بھی فرقہ پرستوں کے سامنے کھڑا ہو گیا تو پھر اس ملک کو بچانے والا صرف اور صرف اللہ کے سوائے کوئی دوسرا نہیں ؟قومی رہبر احسام الحق ملک اور شیو نارائن کشواہانے صاف کہاکہ صوبائی حکومت نے مندرجہ بالا مقامات پر اقلیتی فرقہ کے ساتھ ہونے والے ظلم پر جس طرح کی خاموشی اختیار کر رکھی ہے اس سے اقلیتی فرقہ میں خوف و حراس پھیلا ہے صوبائی حکومت اسمبلی چناؤ سے قبل اقلیتی فرقہ کو جو سنہرے خواب دکھا رہی تھی صرف ۴ماہ کی حکومت میں وہ خواب دھرے کے دھرے رہ گئے گزشتہ ۴ماہ میں فرقہ پرستوں کے ساتھ فرقہ وارانہ واراداتوں اور اشتعال انگیزی کے درمیان موجودہ سرکار اور اسکی انتظامیہ نے جو کردار ادا کیا وہ سبھی کے سامنے ہے جتنے بھی فسادات صوبہ میں ہوئے ہیں ان سبھی کے اصلی ملزم اور دنگا کرانے والے سیاسی رسوخ والے لوگ آج بھی آزاد ہیں جبکہ سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصان صرف اور صرف مسلمانوں کا ہوا ہے اور مسلمان ہی ملزم بنائے گئے ہیں دیوبند ،سرساوہ ، کیرانہ ، شاملی ، باغپت، بڑوت، سہارنپور اور مظفر نگر کے علاقوں میں اقلیتی فرقہ کے ساتھ ہونے والے ظلم پرفرقہ پرست جس طرح کی شرانگیزی کر رہے ہیں اور سب کچھ جانتے اور دیکھتے ہوئے جس طرح سے حکومت اور اس کی انتظامیہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیوہ ملک کے دستور کے عین خلاف ہے!

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا