English   /   Kannada   /   Nawayathi

داڑھی رکھنے پر مسلم فوجی کی معطلی کے خلاف دہلی ہائی کورٹ کا اسٹے: مولانا ارشد مدنی کا اظہار اطمینان

share with us

آندھرا پردیش کے گنتور ضلع کے خواجہ معین الدین پاشانامی فوجی جو فی الحال اترا کھنڈ میں تعینات ہیں، نے 2011میں کمانڈگ آفیسر سے اجازت طلب کرکے داڑھی رکھنا شروع کیا تھا لیکن 2014میں اس کی کولکتہ پوسٹنگ کے وقت اچانک اس کے کمانڈگ آفیسر نے اس سے داڑھی منڈانے کا مطالبہ شروع کردیا اور جب مسلم فوجی نے داڑھی نہیں منڈوائی تو اس کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے سمری کورٹ مارشل شروع کردیا اور دہلی کی آرمس فورس ٹریبونل نے بھی فوجی کے خلاف کورٹ مارشل کی اجازت دے دی ۔ اس معاملہ کی آئندہ سماعت اب 23اگست کو ہوگی۔جمعیۃ علما ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے دہلی ہائی کورٹ کے اس فیصلہ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ مسلم فوجی کوعدلیہ سے انصاف ضرور ملے گا۔واضح ہو کہ آرمس فورس ٹریبونل کے فیصلہ کے خلاف جمعیۃ علماء نے دہلی ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کی تھی جس پر آج سماعت عمل میں آئی ۔ سماعت کے دوران ہائی کورٹ کی دورکنی بینچ کے جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس نوین چاولہ نے ٹریبونل کے فیصلہ پر فوری طور پر روک لگاتے ہوئے معاملہ کی سماعت 23 اگست تک ملتوی کردی ۔ بینچ کے سامنے جمعیۃ کی جانب سے مقرر کردہ وکلاء جیوتی سنگھ راوت ،ایڈوکیٹ ارشاد حنیف اور ایڈوکیٹ مجاہد احمد نے بتا یا کہ داڑھی رکھنا اسلامی شعار ہے اور ملک کے آئین نے ہر ہندوستانی شہری کو اس کے مذہب پر عمل کرنے اور اپنا مذہبی تشخص برقرار رکھنے کی مکمل آزادی اور اجازت دی ہے۔ انہوں نے عدالت میں بتایا کہ فوجی خواجہ معین الدین پاشا نے کمانڈنگ آفیسر سے اجازت طلب کرکے داڑھی رکھی تھی جس پر گزشتہ چار سال سے کوئی اعتراض نہیں کیا گیالیکن 2014میں اس کی کولکتہ میں پوسٹنگ کے وقت اس کے کمانڈنگ آفیسر نے اس کے داڑھی رکھنے پر اعتراض کیا اور ا سے داڑھی منڈانے کا حکم دیتے ہوئے معاملہ کو کورٹ مارشل کے لئے بھیج دیا ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا