English   /   Kannada   /   Nawayathi

تین طلاق پر جولوگ خاموش ہیں وہ قصوروار ہیں ، ملک ایک ہے تو ایک قانون کیوں نہیں : یوگی آدتیہ ناتھ(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

لہذا نظریہ کوئی بھی ہو، لیکن سبھی کا مقصد عوام کی بہبود ہی ہونا چاہئے۔یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ملک کے مسئلے پر کچھ لوگوں کا منہ بند ہے۔ انہوں نے مہابھارت میں دروپدي کے چيرهرن کے وقت وہاں موجود لوگوں کی خاموشی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ تین طلاق پر جو خاموش ہیں وہ مجرموں جیسے ہیں۔ یوگی نے تین طلاق کو بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے اسے خواتین کے ساتھ ناانصافی بتایا۔

میں مفرور نہیں ملیشیا میں ہوں، این آئی اے مجھ سے یہاں آکر بات چیت کرے: ذاکر نائیک

كوالالمپور۔17اپریل(فکروخبر/ذرائع) اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے حکومت ہند سے کہا ہے کہ وہ ملیشیا میں ہیں۔ انہوں نے ہندوستانی حکام پر دہرے معیار اپنانے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وہ انہیں مفرور کہہ رہے ہیں۔ اگر وہ مجھ سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو یہاں آکر بات کریں۔ انہوں نے یہاں 150 ملیشین مسلم انٹلکچول کے ساتھ سیشن کے بعد منعقد ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وہ ہندوستان کی قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کے سامنے خود کو پیش کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے ساتھ زیادتی کی مثالیں ہیں۔سیاست ڈاٹ کام کے مطابق، ذاکر نائک نے کہا کہ میں اسکائپ، فون اور ویڈیو کانفرنسنگ پر بات کرنے کے لئے تیار ہوں۔ اگر میں وہاں جاتا ہوں تو وہ مجھے سزا دیں گے تو مجھے وہاں کیوں جانا چاہئے۔ انہوں نے دیگر مسلمانوں کے ساتھ ایسا کیا ہے اور میرے پاس ثبوت ہیں۔ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق این آئی اے نے ان کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ذاکر سعودی عرب سے اکثر ملیشیا اور انڈونیشیا کا دورہ کر رہے ہیں۔ ان کی غیر سرکاری تنظیم اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن پر تحقیقات شروع ہونے کے بعد ذاکر نائیک مبینہ طور پر سعودی عرب چلے گئے ہیں۔

شرعی قوانین میں کسی بھی قسم کی مداخلت ناقابل برداشت ، بابری مسجد پر سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم : مسلم پرسنل لا بورڈ

لکھنؤ: 17اپریل(فکروخبر/ذرائع)لکھنؤ میں دو دن سے جاری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا اجلاس اتوار کو ختم ہوگیا ۔ اجلاس کے اختتام کے بورڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک میں شرعی قوانین میں کسی بھی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی ، ہندوستان کے زیادہ تر مسلمان مسلم پرسنل لاء میں کسی بھی قسم کی تبدیلی نہیں چاہتے ہیں ۔ بورڈ نے کہا کہ مسلم جہیز کی بجائے جائیداد میں حصہ دیں، طلاق شدہ خواتین کی مدد کی جائے۔ بورڈ تین طلاق پر پابندی کے خلاف ہے۔ بورڈ نے کہا کہ بابری مسجد معاملہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کیا جائے گا۔بورڈ کے سکریٹری جنرل مولانا ولی رحمانی نے مجلس عاملہ کے اہم اجلاس میں کہا کہ ملک میں پرسنل لاء پر کچھ اس طرح بحث ہونے لگی ہے کہ ان کی اہمیت اور افادیت پر سوال کھڑے کئے جانے لگے ہیں ۔ ساتھ ہی ساتھ شریعت کے بارے میں کوئی بھی معلومات نہ رکھنے والے لوگوں نے اس پر انگلیاں اٹھانی شروع کر دی ہیں ، ایسے حالات میں شریعت کی صحیح شبیہ ملک کے پیش کرنے کے لئے بورڈ کی ذمہ داریاں مزید بڑھ گئی ہیں۔مولانا نے کہا کہ ملک میں مسلم پرسنل لاء کو لے کر بورڈ کی طرف سے حال ہی میں چلائی گئی دستخطی مہم کے ذریعہ مسلمانوں نے ایک بار پھر یہ بتا دیا کہ ہندوستان کا آئین اس ملک کے تمام شہریوں کو اپنے مذہبی معاملات پر عمل کرنے کی آزادی دیتا ہے اور مسلمان مرد اور خواتین شرعی قوانین میں کوئی بھی تبدیلی یا مداخلت نہیں چاہتے۔ بورڈ نے ایک مرتبہ پھر دو ٹوک انداز میں کہا کہ مذہبی آزادی ہمارا آئینی حق ہے اور شرعی معاملات میں حکومت کی مداخلت بالکل برداشت نہیں کی جائے گی ۔ پرسنل لاء پر عمل کرنے کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہ پیدا کی جائے۔ اجلاس کی صدارت بورڈ کے چیئرمین مولانا محمد رابع حسنی ندوی نے کی

چنئی میں قومی کونسل فروغ اردو کا دو روزہ اجلاس اختتام پذیر ،

اردو کی بقاء اور اس کی ترویج ہمارا اولین فریضہ : ڈی آئی جی نجم الہدی 

چنئی: 17اپریل (فکروخبر/منصور عالم )تمل ناڈو کی راجدھانی چنئی میں کل تمل ناڈو اردو رابطہ کمیٹی کے جشن سیمین کے موقع پر قومی کونسل فروغ اردو نئی دہلی کے تعاون سے دوروزہ سیمینار کا انعقاد عمل میں آیا۔پروگرام کا آغاز تلاوت کلام اللہ سے ہوا ۔اس کے بعد رابطہ کمیٹی کے صدرجناب ملک العزیز نے خطاب کیا ،ملک العزیز نے رابطہ کمیٹی کے سلسلے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اردو رابطہ کمیٹی گذشتہ 26سالوں سے مسلسل اردو کی بقاء کے لیے جنگ لڑرہی ہے اور ہمیں قوی امید ہے کہ عنقریب کامیابی ہماری قدم چومے گی ۔ انہوں نے کہاکہ یہ ہماری غلط فہمی ہے کہ اردو ایک پسماندہ زبان ہے ، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اردو آج جدید ٹکنالوجی سے جڑچکی ہے اور اردو تمام اخبارات اسی ٹکنالوجی کے ساتھ شائع ہورہے ہیں۔ انہوں نے قومی کونسل فروغ اردو دہلی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ قومی کونسل کے تحت اردو عربی اورفارسی پڑھانے اور ڈی ٹی پی کے کئی کورسس چل رہے ہیں، ہمیں ان سے استفادہ کرنا چاہیے ۔ ملک بھر میں ہزاروں تعداد میں اس کے سینٹرس چل رہے ہیں۔ ملک العزیز صاحب نے مزید کہاکہ جب تک ہم اردو رسم الخط لکھنا پڑھنا نہیں سیکھیں گے ، اردو زبان کی حفاظت نہیں ہوسکے گی۔
مہمان خصوصی مفسر قرآن حضرت مولانا سید منصور احمداسلم ندوی صاحب نے کہا کہ اردو زبان اتنی شیریں اور مکمل زبان ہے کہ اس زبان کی تشکیل کی بعد تین سوسال سے کوئی نئی زبان وجود میں نہیں آئی ۔ انہوں نے مزید کہاکہ اللہ تعالیٰ نے جتنے بھی انبیاء بھیجے سب کو اس علاقہ کی مادری زبان میں مبعوث فرمایا۔ مزید انہوں نے کہا کہ قوموں کی شناخت اور پہچان ان کی اپنی مادری زبان سے ہوتی ہے، اگر مادری زبان کو ترک کیا جائے تو وہ قوم تنزلی کا شکا رہو کر رہ جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ دہائیوں میں اردو زبان میں ڈھائی سو سے زائد حدیث کی شروحات نیز پچاس سے زائد اردو میں قرآن کریم کے تراجم لکھے گئے۔ آج ہندوستان کی ساری فلمیں اور سیریلس کی زبان اردو ہے ، اردو رابطہ کی زبان ہے، اردو عوام کی زبان ہے اس لیے اس کاخاتمہ ممکن نہیں۔کانچی پورم ضلع کے ڈی آئی جی جناب نجم الہدیٰ صاحب نے کہاکہ ویسے اردو زبان کا تعلق اسلامی لٹریچر سے ہے لیکن اس کے ساتھ ہی یہ ہندومسلم ایکتا اوربھائی چارے کی زبان ہے، اس لیے اس کی حفاظت کرنا ہم سب کا فرض ہے۔ کرناٹک کے بیدر شہر کے مشہور شاہین ادارہ جات کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر عبد القدیر صاحب نے کہا کہ طلبا کو ابتدائی تعلیم مادری زبان میں دینی چاہیے، کسی اور زبان میں ابتدائی تعلیم دینا بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ زبان کبھی بھی ترقی میں رکاوٹ نہیں بنتی۔ بلکہ مادری زبان میں ابتدائی تعلیم بہت جلد ذہنوں میں راسخ ہوجاتی ہے۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا تملنا ڈو شاخ کے صدر جناب محمد اسماعیل صاحب نے بھی اردو زبان کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا اردو زبان سیکھنے پر زور دیا۔ لسانی اقلیتی فورم تملناڈو کے صدر ڈاکٹر سی ایم کے ریڈی نے کہا کہ زبان چاہے کوئی بھی ہو، اس کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے، اور ہم تمل ناڈو لسانی اقلیتی ریاست میں اپنی اپنی زبان کی حفاظت کے لیے کمر بستہ ہیں اور ہم اپنا حق حاصل کرکے رہیں گے۔ صدر جلسہ جناب اے محمد اشرف نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ اردو داں طبقہ کو اردو زبا ن زندہ رکھنے کے لیے ہر گھر میں اردو کا ایک شجر لگا نا ہوگا۔اس موقع پر شہر چنئی سے نکلنے والا مشہور جریدہ ’’ماہنامہ پیام سدرہ ‘‘ کے ناشر جناب جمیل احمد صدیقی، مینیجنگ ایڈیٹر جناب احمد علی صدیقی اور ایڈیٹر ساجد حسین ندوی کو شہر چنئی میں اردو خدمات انجام دینے پر توصیفی اسناد عطا کی گئی۔ نیز تمل ناڈو کے مشہور جریدہ ’’نشان منزل ‘‘ کے مدیر جناب پی ایس عبد الباری صاحب کو اردو رابطہ کمیٹی کی جانب سے ’’نشان اردو ‘‘ کا مؤقر ایوارڈ عطا کیا گیا۔اخیرمیں صدر رابطہ کمیٹی ملک العزیز صاحب حاضرین کا شکریہ اداکرتے ہوئے اردو تحریک کا دامے درمے قدمے سخنے تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔نیز اردو رابط کمیٹی کے جنرل سکریٹری جناب سید محمدابراہیم اصغر صاحب نے قرار دادیں پڑھکر سنائیں اور پروگرام اختتام پذیر ہوا۔

پوسد کے مسلم نوجوان عبدالملک کے مقدمہ چارج فریم

اکولہ کی عدالت میں اب یومیہ ٹرائل شروع ہونے کا امکان

ممبئی۱۷؍ اپریل (فکروخبر/پریس ریلیز) دہشت گردی کے الزام میں پوسد سے گرفتار کئے گئے عبدالملک کے مقدمے میں اکولہ کی عدالت میں چارج فریم ہوگیا ہے اوراب یومیہ اس کا ٹرائل شروع ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔یہ اطلاع آج یہاں اس مقدمے کی قانونی پیروی کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا ندیم صدیقی نے دی ہے۔واضح رہے کہ ۲۵ستمبر ۲۰۱۵ کو پوسد شہر میں چھرہ زنی کی ایک واردات کے الزام میں عبد المک و دیگر کو پولیس نے گرفتار کیا تھا جسے بعد میں دہشت گردانہ کارروائی سے جوڑدیا گیا اور اس پر یو اے پی اے کی ۱۶،۱۸،۲۰ ؍اور انڈین پینل کوڈ کی دفعہ ۳۰۷کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
مولانا ندیم صدیقی کے مطابق اس کے مقدمے کی سماعت ابتداء میں ناگپور کے عدالت میں جاری تھی، کہ ۲۶؍اگست ۲۰۱۶ کو ایک خصوصی سرکیولر کے ذریعے اسے اکولہ کی خصوصی عدالت میں منتقل کردیا گیا تھا۔اس وقت سے عدالت میں ہمارے وکلاء اس مقدمے میں چارج فریم کرانے کی کوشش کررہے تھے، تاکہ اس کا ٹرائل جلد ازجلد شروع ہوسکے۔ اللہ نے ہمارے وکلاء کو کامیابی عطا کی اور عدالت میں چارج فریم ہوگیا ہے ۔ اب امید ہے کہ یومیہ بنیاد پر جلد ازجلد اس معاملے میں ٹرائل شروع ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عبدالملک کو چھرہ زنی کی واردات میں شک کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا، مگر جب اس کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا تو اس پر دہشت گردی سے متعلق مقدمات قائم کردیئے گئے۔ 
یہاں یہ بات بھی واضح رہے کہ ناگپور ہائی کورٹ میں ملزم عبدالملک کو ضمانت کے لئے بھی درخواست داخل کی گئی ہے اور جمعیۃ علماء کی جانب سے جس کی پیروی لیگل سکریٹری ایڈووکیٹ تہور خان پٹھان کررہے ہیں۔ جبکہ اکولہ کی خصوصی عدالت میں ایڈوکیٹ دلدار خان پیروی کررہے ہیں اور ان کی ہی کوششوں سے چارج فریم ہوا ہے ۔ ایڈووکیٹ دلدار خان انتہائی توجہ سے اس مقدمے کی پیروی کررہے ہیں ،جس کا واضح ثبوت اس معاملے میں چارج فریم ہونا ہے ، کیونکہ بیشتر معاملات میں کئی برسوں تک چارج فریم نہیں ہوپاتا ہے۔ اب باقاعدہ اس پر ٹرائل شروع ہوجائے گا ۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولاناندیم صدیقی نے کہاکہ جمعیۃ علماء پوری شدت اورمکمل دیانت داری سے انصاف کی لڑائی لڑ رہی ہے۔ عبد الملک کو عمدا پھنسایا گیا ہے او ر اسے ناگپور جیل انتظامیہ کی جا نب سے ظلم و زیادتی کا شکار ہونا پڑ رہا تھااسی لئے ہم نے اسے ناگپور جیل سے آکولہ جیل منتقل کرنے کی عدالت سے در خواست کی تھی جسے عدالت نے منظور کر لیا ہے ۔اب اکولہ کی خصوصی عدالت میں چارج فریم ہوچکا ہے ، اور ہمیں امید ہے کہ ٹرائل کے دوران ہی ملزم بے قصور ثابت ہوجائے گا۔

طلبہ کے مظاہروں کے دوران تشدد پر عمر عبداللہ کے محبوبہ مفتی پر تیکھے وار 

سرینگر۔17پریل(فکروخبر/ذرائع) وادی کشمیر کے یونیورسٹیوں اور کالجوں میں احتجاجی مظاہروں کے دوران تشدد بھڑک اُٹھنے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ریاست جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر عمر عبد اللہ نے کہا کہ کچھ دنوں کے لئے بند رکھا جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا ہے کہ ’کیا محبوبہ مفتی صورتحال سے آگاہ نہیں ہے‘۔ذرائع کے مطابق حسب معمول مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ’عمر عبد اللہ نے لکھا پلوامہ جھڑپوں کے بعد تمام کالجوں اور یونیورسٹیوں کو کچھ دنوں کے لئے بند کیوں نہیں رکھا گیا؟ کیا وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی صورتحال سے آگاہ نہیں ہے؟‘۔ عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ پر ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ’یہ انتہائی پریشان کن صورتحال ہے‘۔ 

لائین آف کنٹرول پر ایک بار پھر ناجنگ محاہدے کی خلاف ورزی 

ہند۔ پاک افواج کے درمیان شدید نوعیت کی گولہ باری

سرینگر۔17پریل(فکروخبر/ذرائع)سوموار کو ایک بار پھر لائین آف کنٹرول پر پاکستانی فوج نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک بار پھر بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنا کر ان پر فائرنگ کی جس کا جواب بھارتی افواج کے اہلکاروں نے بھی دیا۔ادھر پاکستان نے الزام عائد کہ بھارتی فوج نے اس پار کشمیر کے سمانی چاہی اور بروہ سیکٹرز میں بھارتی فوج کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی جس کا پاک فوج کی جانب سے بھرپور جواب دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق لائین آف کنٹرول پر جموں کے راجوری سیکٹر میں پاکستانی افواج نے ایک بار پھر بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنا کر ان پر فائرنگ کی ۔دفاعی ذرائع کے مطابق سوموار کی اعلیٰ صبح پاکستانی رینجرس نے سرحد کی حفاظت پر تعینات بی ایس ایف کے اہلکاروں کی چوکیوں کو نشانہ بنایا اور ان پر چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی جس کے جواب میں بھارتی افواج کے اہلکاروں نے بھی مورچہ زن ہو کر پاکستانی فائرنگ کا بھر پور جواب دیا ۔ذرائع کے مطابق طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک رہا تاہم گولیوں کے تبادلے میں کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہیں ۔ادھرپاکستان کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے آج ایک مرتبہ پھر لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ شروع کردی تاہم پاک فوج کی جوابی کارروائی کی۔ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے سمانی چاہی اور بروہ سیکٹرز پر بھارتی فوج کی جانب سے صبح 8 بجے بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے جب کہ پاک فوج کی جانب سے بھرپور جواب دیا جا رہا ہے۔ پاک فوج کی جوابی کارروائی میں دشمن کی کئی چیک پوسٹیں بھی تباہ ہو گئیں جس میں بھارتی فوج کا بھاری جانی و مالی نقصان بھی ہوا ہے۔

ڈگری کالج پلوامہ میں پیش آئے واقعہ کے خلاف پلوامہ میں تیسرے روز بھی ہڑتال 

مظاہرین اور فورسز کے درمیان پر تشدد جھڑپیں ،ٹیر گیس شلنگ اور پیلٹ فائر نگ کاا ستعمال 

سرینگر۔17پریل(فکروخبر/ذرائع)ڈگری کالج پلوامہ میں فورسز کارروائی کے خلاف قصبہ پلوامہ میں سوموار کو مسلسل تیسرے روز بھی ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں معمولاتی زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئی ۔اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ مکمل ہڑتال کے بیچ کئی مقامات پر پولیس اور نوجوانوں کے درمیان سنگبازی کے واقعات پیش آئے جس دوران مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے ٹیر گیس شلنگ اور پیلٹ فائرنگ کاا ستعمال کیا ۔ذرائع کے مطابق کے مطابق ڈگری کالج پلوامہ میں سنیچروار کے روز اس وقت سنسنی پھیل گئی تھی جب فورسز اور طلاب کے درمیان پُر تشدد جھڑپوں میں 50سے زائد طلاب زخمی ہو گئے تھے ۔پلوامہ سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ فورسز کی طرف سے طلبہ پر طاقت کا استعمال کرنے کے خلاف سوموار کو مسلسل تیسر ے روز بھی پلوامہ میں احتجاجی ہڑتال رہا جس کے نتیجے میں قصبہ میں دکانیں اور بازار بند رہے جبکہ تعلیمی اداروں میں بھی تدریسی عمل متاثر رہا۔ نمائندے کے مطابق ہڑتال کے نتیجے میں پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہا جس کے نتیجے میں یہاں ہو کا عالم دیکھنے کو مل رہا تھاجبکہ پُر تشدد مظاہروں کے پیش نظر ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر قصبے میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے تاہماس کے باوجود قصبہ کے کئی علاقوں میں نوجوانوں نے سڑکوں پر نکل کر پولیس و سی آر پی ایف پر سنگبازی کی جس کے نتیجے میں پولیس نے مظاہرین کا تعاقب کیا ۔نمائندے کے مطابق سوموار کے اعلیٰ صبح مرن چوک میں نوجوانوں کی بڑی تعداد نمودار ہوئی جنہوں نے اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی ۔احتجاجی مظاہرین کو قابو میں کرنے کیلئے وہاں پہلے ہی تعینات فورسز اہلکاروں نے ان کا تعاقب کیا جس پر احتجاجی مطاہرین مشتعل ہوئے اور انہوں نے فورسز پر سنگبازی کی ۔بتایا جاتا ہے کہ مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے ٹیر گیس شلنگ کے علاوہ پیلٹ فائرنگ کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں کئی افراد کو چوٹیں آنے کی اطلاع ہے جبکہ شام دیر گئے تک قصبے میں حالات کشیدہ بنے ہوئے تھے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا