English   /   Kannada   /   Nawayathi

روہنگیا مسلمانوں کے ہندوستان میں پناہ لینے کے معاملہ پر حزب اقتدار اور حزب اختلاف آمنے سامنے(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

کئی علاقوں میں تو آبادی کا تناسب بھی بدل گیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ایک کمیشن بنا کر ان کی جانچ کرائے اور جو بھی ہندوستان کے نہیں ہیں، انہیں باہر کردیا جائے۔اس کے بعد کانگریس کے رکن اور سابق وزیر مملکت ششی تھرور نے اسی پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی روایت اور تاریخ بہت ہی مثالی رہی ہے۔ ہزاروں برسوں سے ہم نے کئی کمیونٹیز کے تمام لوگوں کو پناہ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک پروپیگنڈہ مہم چلائی جا رہی ہے۔ روہنگیا مسلمانوں کی تعداد تقریبا سوا لاکھ ہے جو انتہائی قابل رحم حالت میں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے بنیاد الزام لگانے کی بجائے ملک میں ایک پناہ گزین قانون بنائے جانے کی ضرورت ہے تاکہ افواہوں اور پریس کی رپورٹ کی بنیاد پر پروپیگنڈہ مہم نہیں چلائی جا سکے۔ انہوں نے حکومت سے اس بارے میں اقدامات کرنے کی درخواست کی۔

كلبھوشن جادھو کو پھانسی کی سزا سنائے جانے کے خلاف لکھنؤ میں مسلمانوں کا زبردست مظاہرہ

لکھنؤ۔ ہندوستانی شہری كلبھوشن جادھو کو پھانسی کی سزا سنائے جانے کے خلاف آج یہاں بڑی تعداد میں لوگوں نے پاکستان کے خلاف مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی۔ اسلامک سینٹر آف انڈیا کے باہر ہزاروں کی تعداد میں مسلمانوں نے احتجاج کیا۔ مدرسے کے ہزاروں طلبا نے یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سابق فوجی کی سزا معاف کرنے اور ان کی رہائی کو لے کر زبردست طریقے سے احتجاج درج کرایا۔مظاہرہ کرنے والے لوگ پاکستان، كلبھوشن کو رہا کرو' جیسے نعرے لکھے تختیاں پکڑے تھے اور پاکستان کی وحشیانہ کارروائی کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پڑوسی ملک کی فوجی عدالت نے بے قصور ہندوستانی کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی اور انہیں اپنی دلیل دینے کے لیے وکیل کا بھی انتظام نہیں کیا گیا۔ پاکستان کی یہ بزدلانہ حرکت ہے اور اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے اے سمپت نے وزیر خارجہ سشما سوراج کے اس سلسلے میں پہلے دیئے گئے ایک بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے دس لاکھ ڈالر کی رقم ان کی بازآبادکاری کے لئے دیئے ہیں۔ روہنگیا پناہ گزینوں میں صرف مسلمان نہیں بلکہ ہندو اور عیسائی بھی شامل ہیں۔ اس مسئلے کا میانمار حکومت کے ساتھ دو طرفہ طریقے سے حل كیا جانا چاہیے۔

 

اٹیر سے کانگریسی امیدوار ہیمنت كٹارے ای وی ایم کا جائزہ لینے اچانک اسٹرانگ روم پہنچے

بھنڈ۔ مدھیہ پردیش کے ضلع بھنڈ کی اٹیر سیٹ پر اتوار کو ہونے والی ووٹنگ کے بعد کانگریس امیدوار ہیمنت كٹارے الیکٹرانک ووٹر مشینوں (ای وی ایم) کا جائزہ لینے اچانک اسٹرانگ روم پہنچ گئے۔ ذرائع کے مطابق ووٹنگ کے بعد بھی مسٹر كٹارے کی طرف سے ای وی ایم میں گڑبڑی کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ اسی کی وجہ سے وہ کل دیر رات سرکاری ایم جے ایس کالج میں بنائے گئے اسٹرانگ روم کا جائزہ لینے پہنچ گئے اور اسٹرانگ روم کے باہر پہریداری کی مانگ کی۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ سے اسٹرانگ روم سمیت ارد گرد کے علاقے میں سی سی ٹی وی کیمرے لگانے اور اس کی ویڈیو ریکارڈنگ عام کرنے کا بھی مطالبہ کیا، جس پر ضلع الیکشن افسر اور کلکٹر وی کرن گوپال نے الیکشن کمیشن سے اجازت حاصل کرکے بندوبست کرنے کی بات کہی۔ مسٹر كٹارے کے سرکاری ایم جےایس کالج پہنچنے کے بعد کلکٹر مسٹر گوپال اور پولیس سپرنٹنڈنٹ سشانت سکسینہ بھی وہاں پہنچے تھے۔مسٹر كٹارے نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران الزام لگایا کہ ضلع اور پولیس انتظامیہ بی جے پی حکومت کے اشارے پر کام کر رہی ہیں۔ انتظامیہ ای وی ایم مشینوں میں بھی گڑبڑي کرا سکتی ہے۔ اسٹرانگ روم کی سخت حفاظت کا نظم نہیں کیا گیا ہے۔ ضلع انتظامیہ کے افسران پولنگ کے دن بھی حکومت کے دباؤ میں تھے اور آج بھی دباؤ میں ہیں۔ انتظامیہ سے طویل بحث کے بعد ایک درجن کانگریسی کارکنوں کو اسٹرانگ روم کے باہر 24 گھنٹے رکنے کی اجازت دی گئی ہے۔ وہیں ضلع الیکشن افسر اور کلکٹر مسٹر گوپال نے کہا کہ ای وی ایم مشینوں کو مکمل تحفظ میں رکھا گیا ہے۔ پیراملٹری فورس کی ایک کمپنی اسٹرانگ روم کی حفاظت کر رہی ہے۔ ووٹوں کی گنتی ہونے تک ای وی ایم کی مکمل حفاظت کی جائے گی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا