English   /   Kannada   /   Nawayathi

گئوركشكوں کے حملے میں زخمی پہلو خان کی موت، حملے کی پوری کہانی سنیں مہلوک کے بیٹوں کی زبانی(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

ایک پک اپ وین گاؤں کی ہی تھی تو دوسری راجستھان سے کرایہ پرلی گئی تھی۔ایک میں دو گائے اور ان کے بچھڑے اور دوسری میں تین گائے اور ان کے بچھڑے وغیرہ لدے ہوئے تھے۔ جیسے ہی پک اپ وین جے پور شاہراہ پر واقع بہروڑ کے پاس پہنچی تبھی دو تین بائکوں پر سوار نصف درجن سے زیادہ نام نہاد نامعلوم گئوركشكوں نے ان کی گاڑی ركوائی اور ان کے لباس دیکھتے ہی بیلٹ، ڈنڈے، ہاکی وغیرہ سے ان پر تابڑ توڑ حملہ کر دیا۔ جب تک پولیس موقع پر پہنچی تب تک تمام 5 لوگوں کو مردہ سمجھ کر حملہ آور فرار ہو گئے۔پولیس نے ہم سب کو نجی ہسپتال میں داخل کرایا، جہاں علاج کے دوران آج ہمارے والد کی موت ہو گئی۔پہلو خان ​​کے آٹھ بچے ہیں۔ ان میں سے چھ بچوں کی شادی ہو چکی ہے، دو ابھی کنوارے ہیں۔راجستھان پولیس نے اس سلسلے میں نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا معاملہ تو درج کر لیا ہے، لیکن ان کی گرفتاری اب بھی بڑا سوال ہے۔ متاثرہ خاندان حملہ آوروں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ متاثرہ خاندان والوں کی مانیں تو ان کے پاس گائے کو خریدنے کے تمام کاغذات تھے، اس کے باوجود گئوركشكوں نے جان بوجھ کر ان کے ساتھ مارپیٹ کی تھی۔ تمام ملزمان کو جلد گرفتار کر انہیں پھانسی کی سزا دی جانی چاہئے۔

وقف ٹریبونل کو وسیع اختیار دیکر زیر التواء ہزاروں مقدمات کا تصفیہ جلدکرایاجائے۔

ریاستی وزیر اعلیٰ وقف بورڈ کے عملہ اور وقف جائیدادوں کے ذمہ داران سے جواب طلب کریں!

سہارنپور۔6اپریل (فکروخبر/ذرائع) لکھنؤ سے سہارنپور تک آج بھی یہ چرچہ عام ہے کہ پچھلے دنوں ریاستی سینڑل سننی وقف بورڈ کے ہیڈ کواٹر لکھنؤمیں وقف کی جن اہم فائلوں اور قیمتی دستاویزات کو جلایاگیاہے اسکا سچ کیاہے علاوہ ازیں گزشتہ پانچ سالوں سے سنی سینٹرل وقف عملہ نے مقامی نمائندوں اور سیاسی سرپرستی میں پلنے والے وقف مافیاؤں کے ساتھ ملکر سہارنپور سے رام پور تک اور رامپور سے لکھنؤ تک مغربی اتر پردیش کی اربوں روپیوں والی قیمتی املاک کو اپنے لاکھوں کے لالچ میں خرد برد کراکر جو نقصان وقف املاک کو پہنچایاہے اسکی تلافی ممکن ہی نہی آج بھی یہ سلسلہ جاری ہے بھاری دباؤ اور مذمت کے بعد پچھلے سال سے رام پور میں وقف املاک کے مقدمات سننے کیلئے مرکزی سرکار کی سخت ہدایت پر نئے ڈھنگ سے تشکیل کئے گئے وقف ٹریبونل نے اپنا کام دھیرے دھیرے کانا شروع کر دیاہے یہ وقف ٹریبونل آجکل تباہی سے بچے ہوئے وقف املاک کو بچانیکے لئے کار گر ثابت ہوگا۔ یہ سہی ہیکہ سرکانے دیر ہی سے سہی مگر ریاستی سطح پر دو عدد وقف ٹریبونل( عدالتوں) کے قیام کی شروعات کرکے وقف املاک کے تحفظ کا جو اہم کام شروع کیاہے وہ وقف کی املاک کی بہتری اور حفاظتکیلئے کچھ بہتر ثابت ہو رہا ہے مگر دکھ کی بات ہے کہ یہاں بھی کام کاج سہی طور پر نہی نپٹ پا رہاہے کیونکہ ایک ہی جج کے اوپر ہزاروں مقدمات کا بوجھ ہے ضروری ہیکہ وقف ٹریبونل کے اختیارات کو وسیع کیاجائے اور ججوں کی تعداد بھی بڑھائی جائے تاکہ مقد مات کا تصفیہ جلد از جلد کیاجاسکے۔ قابل ذکر پہلو یہ بھی ہے کہ لگاتار پانچ سالوں تک وقف املاک کی تباہی کا نظارہ کھلی آنکھوں سے دیکھتے ہوئے بھی ریاستی وقف بورڈ اور ریاستی وزارت اوقاف کو اپنے اکابرین کی املاک کی تباہی پر کچھ بھی افسوس نہ ہوپانا اس بات کی دلیل ہے کہ خد کو قوم کا وفادار اور ہمدرد کہلانے والے ذمہ داران اب قوم کے اکابرین اور بزرگوں سے اپنا تعلق ہی نہی مانتے اور جانتے ہیں اسی لئے تو سہارنپور سے لیکر ریاست کی راجدھانی لکھنؤ تک پچھلے پانچ سال کے عرصہ میں تین سو سال پرانی قبروں تک کو مسمار کرتے ہوئے وقف کی قیمتی جائیدادوں کو خرد برد کر دیاگیاہے وقف مقدمات کی سنوائی اور شکایات پر حکم امتناعی بھی جاری نہی ہوپانیکے نتیجہ میں ریاستی وقف بورڈ کے ذمہ داران کی شہ پر ریاست میں دلیری اور سکون کے ساتھ وقف جائیدادوں کا ناجائز طور سے تصفیہ کراکر اربوں کی موٹی کمائی کیگئی اور قوم کو بے وقوف بنایا گیا آج کمشنری میں ہی ایسی سیکڑوں وقف املاک اس سچائی کے شاہد ہیں کہ جہاں پرانی قبروں پر دکانات، اونچی عمارتیں، میرج ہال، تجارتی مرکز اوراسکول چلائے جارہے ہیں! مرکز کی پچھلی یوپی اے کی سابق منموہن سنگھ سرکار نے مرکزی سرکار اور اپوزیشن پارٹیوں کے اعلٰی لیڈران کی ایک مشترکہ میٹنگ میں اتفاق رائے سے پورے ملک کی وقف املاک کی بقاء، تحفظ اور بہتری کے لئے ایک شاندار قابل قبول وقف ایکٹ پاس کرنے کا جواہم کارنامہ انجام دیاتھا وہ عملی کام ہر زاوئے سے اس وقت کی یوپی اے سرکار کا ایک شاندار اور ملک بھر میں موجود قیمتی وقف املاک کو تباہی اور خرد برد کئے جانے سے بچانے کے لئے ایک اہم کارنامہ ماناجارہاہے۔ کل دیر شام وقف املاک کی بابت پوچھے گئے ایک اہم سوال کے جواب میں میڈیاسے بات کرتے ہوئے سوشل قائداور سماجوادی پارٹی کے سابق ضلع ترجمان ڈاکٹر فرقان احمد غوری نے کہاکہ یہ افسوس کا مقام ہے کہ ملک کی اقلیت کا درد سمجھنے اور انکا درد بانٹنے کے لمبے چوڑے دعوے کرنے والی ریاستی سرکاروں نے گزشتہ ۲۵ سالوں سے یوپی میں موجود اربوں کی قیمتی وقف املاک کو بچانے کے لئے اپنے اقتدار قائم رہنے تک ان جائیدادوں کے لئے کچھ بھی نہی کیا جس وجہ سے سہارنپور کمشنری میں ہی آج تک ہزاروں وقف مقدمات زیر التواء ہیں اور ہزاروں وقف املاک برباد اور خرد برد کرادیگئی ہیں جس کی وجہ سے قوم کو زبردست خسارہ برداشت کرنا پڑ اہے اسکے علاوہ بھی اوقاف کے ہزارون مقدمات کا نپٹارہ طے شدہ مدت کے دوران نہی ہوپارہاہے ریاستی وقف بورڈ بھی ان اوقاف کے بندر بانٹ میں شامل ہوکر دولت جمع کرنے میں مشغول ہے محض اسی لاپرواہی کے چلتے آج قیمتی وقف املاک غیر قانونی قبضوں میں الجھی پڑی ہے اورسیکڑوں کی تعداد میں وقف املاک خرد برد کی جاچکی ہیں؟ سوشل قائداور سماجوادی پارٹی کے سابق ضلع ترجمان ڈاکٹر فرقان احمد غوری نے کہاہیکہ لمبے عرصہ سے مقامی سول جج سینئر ڈویزن کی عدالت ہی ان وقف مقدمات کا نپٹارہ کر تی آرہی تھی مگرآٹھ سال قبل پچھلی مرکزی منموہن سنگھ سرکار کے ذریعہ نئے وقف ایکٹ کی منظوری دئے جانے کے بعد سے ہی ہماری کمشنری کے سول ججی کورٹ نے( ۲۰۱۳) سے یہاں اپنی عدالت میں لمبے عرصہ سے زیر التوا ہزاروں وقف سے جڑے اہم مقدمات کو سننے سے منع کردیا تھا اور کہا تھا کہ سرکار کے ذریعہ تشکیل ہونے والا نیا ٹربیونل ہی مستقبل میں وقف کے ان مقدمات کی سماعت کریگا سوشل قائداور سماجوادی پارٹی کے سابق ضلع ترجمان ڈاکٹر فرقان احمد غوری نے کہاکہ آپ غور کریں کہ ریاستی سرکار کے چمچوں کی اپنی مفاد پرستی کے باعث نئے ٹریبیونل کی تشکیل میں بے حد دیری ہوجانے سے ایک لمبے عرصہ سے چلتے آرہے مگربی یوپی وقف املاک کے ہزاروں مقدمات صوبائی سرکار کی اس سستی سے مزید تین سال پیچھے ہوگئے ہیں اور اس درمیان موقع کا فائدہ اٹھاکر سنی سینٹرل وقف بورڈ لکھنؤ کی ملی بھگت سے اربوں کی املاک کروڑوں میں بیچ کر سرکاری عملہ اور مافیاؤں نے اپنے اپنے گھر بھر لئے ہیں جو وقف املاک سوجھ بوجھ رکھنے والے با ضمیر افراد کے لئے دکھ اور شرم کی بات ہے یہ سچ ہے کہ ریاست کی گزشتہ اکھلیش یادو سرکار نے گزشتہ سال رام پور اسٹیٹ میں وقف کا قیام کر دیاہے اور اب مغربی اضلاع کے وقف مقدمات کے نپٹارہ میں پیش رفت آ جائے گی کمشنری کے دانشمند اور سرگرم اسلامی رہنما اور سوشل قائد ڈاکٹرفرقان غوری نے بتایاکہ اب مغربی اتر پردیش کے مختلف اضلاع میں وقف املاک سے منسلک مقدمات کی سنوائی میں ہر طرح سے بہتری اور کامیابی ملے گی اور اس کے لئے سرکار نے مغربی اضلاع کے وقف مقدمات کی سنوائی کے لئے ضلع رامپور کے ہی خاص مگر اہم شہر ی علاقہ میں وقف کورٹ بنائے جانیکے بعد مقدمات کی سنوائی شروع کر دی گئی ہے آپنے کہاکہ کیونکہ لاکوں مقدمات لمبے عرصہ سے زیر التواہیں اسلئے اہم ہیکہ ججوں کی تعداد کے ساتھ ساتھ عدالتی اسٹاف بھی بڑھایا جانا بیحد ضروری ہے ؟ واضح رہے کہ سرکار نے وقف عدالتوں کی بابت صوبہ کے دو اہم مقامات لکھنؤ اور رامپور میں وقف کورٹ بنانے کا اہم فیصلہ لیکر ریاستی سطح پر وقف املاک کی حفاظت کرنے کا عملی اقدام کیاہے اس سے ریاست میں وقف مقد مات کا نپٹارہ ممکن ہوگیاہے آپنے کہاکہ اس کورٹ کی تشکیل میں ہوئی دیری سے گزشتہ سالوں سے وقف کمیٹیوں اور وقف جائیدادوں کو کافی خسارہ برداشت کرناپڑاہے لیکن اب عدالتی کام کاج شروع ہوجانے سے ان وقف جائیدات کے سبھی پیچیدہ مسائل کا ازالہ ممکن ہوگا ۔ 

آبادی کے تناسب میں حصہ داری طے ہو :عبدالصمد

سہارنپور۔6اپریل (فکروخبر/ذرائع) لپچھڑا سماج مہاسبھا پچھڑوں دلتوں اقلیتوں کو ان کی آبادی (ذات کے مطابق)کے تناسب میں نیائے پالیکا ،کارے پالیکا،ودھایکا،ملیکٹری،پیرا ملیکٹری،بھونوں و کرسی،میں حصہ دئے جانے کی مانگ کی ہے۔یہ جانکاری آج یہاں جاری ایک مشترکہ بیان میں مہا سبھا کے قومی نائب صدر عبدالصمدو قومی جنرل سکریٹری شیو نارائن کشواہا نے دی۔قائدین نے یہ بھی مانگ کی کہ خواتین کو50فیصد ہر سطح پرحصہ داری دی جائے ،تعلیم مساوی کی جائے،مرکز سے لیکر ضلع تک کسان آیوگ کا قیام کیا جائے ساتھ ہی مزدوروں کے مسائل کو دیکھتے ہوئے ان کے لئے بھی ایک آیوگ کا قیام کیا جائے ۔قائدین نے یہ بھی مانگ کی کہ ہندوستانی آئین کی دفعہ 341میں سے مذہبی قیدوبند ہٹایا جائے،قائدین نے وزیر اعظم کوان کے وعدوں کا یاد دلاتے ہوئے کہا کہ سب کا ساتھ سب کا وکاس اگر صحیح معنوں میں لاگو کیا جائے تو وہ دن دور نہیں ہے کہ بھارت پوری دنیا پر راج کرے گا۔قائدین نے وزیر اعظم سے اپیل کی ہے کہ ملک کے ترقی کے لئے سب کو ساتھ لیکر آگے بڑھیں تبھی یہ ملک ترقی یافتہ ہو سکے گا۔ 

ریاستی سرکا ر من مانی کر رہی ہے! نریش سینی

سہارنپور۔6اپریل (فکروخبر/ذرائع) ل عوام کانگریس کے ساتھ ہے اور کانگریس پورے ملک کے عوام کی رہنمائی اور وکالت وکفالت کرنے میں سب سے آگے ہے کانگریس کے ایم ایل اے نریش سینی نے کہاکہ زبردستی کرنیوالے غیر سناجی عناصر کے خلاف سخت ایکشن لیاجا بیحد ضروری ہے بہٹ کی سب سے اہم اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے ایم ایل اے اور سرگرم رہبر نریش سینی نیکہاکہ جگہ جگہ اقلیتی فرقہ کے افراد کو بیہودہ نعروں اور چھینٹا کشی کا شکار بنایا جارہا ہم یہ کسی بھی صورت برداشت نہ کریں گے۔ بہٹ کی سب سے اہم اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے ایم ایل اے اور سرگرم رہبر نریش سینی کی جیت نے ضلع کی مردہ کانگریس پارٹی کو پھر سے نئی قوت بخشی ہے ہم سے ایک ملاقات میں کانگریسی ممبر اسمبلی نریش سینی نے کہاکہ اگر ریاستی سرکار اگر کسی بھی صورت ہمارے عوام کو مشکل میں ڈالے گی تو ہم ہر مشکل وقت میں اپنے عوام کی بھر پور مدد کیلئے اپنے عوام کے ساتھ کھڑے نظر آئیں گے ہم عوام کا کسی بھی شکل میں استحصال نہی ہونے دیں گے ۔ بہٹ کی سب سے اہم اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے ایم ایل اے سرگرم سیاسی رہبر نریش سینی نے کہاکہ ریاستی سرکا رفضول کے قائدے لاگو کر رہی ہے جو عوام کیلئے مضر ثابت ہورہے ہیں آپنے کہاکہبہٹ کی سب سے اہم اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے ایم ایل اے اور سرگرم رہبر نریش سینی نے کھلے الفاظ سے کہاکہ بھاجپائی یہ جان لیں کہ یہ ملک سبھی کاہے اور دستور ہند نے سبھی کو برابری اور مذہبی آزادی کا حق دیاہے ہم غلام نہی بلکہ وطن پرست اور باعزت ہندستانی شہری ہیں۔ قابل ذکر بات ہیکہ قریبچالیس سال بعد اپنی خاندانی روایت کو قائم رکھتے ہوئے سخت محنت کے بعد شاندار ووٹوں سے ببھاجپاکے چار بار کے طاقتور ممبر اسمبلی مہاویر سنگھ رانا کو ہراکر اسمبلی میں جیت حاصل کر کے پہنچنے والے صاف ذہن قائد بھائینریش سینی واقعی سوشل اور سیاسی میدان کے سلجھے ہوئیسیست داں ثابت ہوئے ہیں اور یہ جیت اسی سنجیدگی اور نیک نیتیسے کی گئی سخت محنت کا نتیجہ ہے !

مودی حکومت تعلیم،صحت اور کسانوں کی مسائل کو حل کرنے میں دلچسپی رکھتی ۔تبدیلی مذہب کو برداشت نہیں کیا جاییگا۔

نظام آباد میں پروین توگاڈیا کا جلسہ سے خطاب

نظام آباد۔6اپریل (فکروخبر/ذرائع) لملک کی عوام کو تعلیم ،صحت اور شعبہ زراعت کو فروغ کیلئے مرکزی کے حکومت ترقیاتی پروگراموں کو عملی جامہ پہنا رہی ہے، ان خیالات کا اظہار وشوا ہندو پریشد کے کارگزار صدر پروین توگاڈیا نے نظام آباد شہر میں کل شام نئی پارٹی آفس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے پارٹی کے کارکنان کے اجلاس سے مخاطب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے اس جلسہ عام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی نریندر مودی کی قیادت میں ملک ترقی کر رہا ہے اورہم بے جے پی کے ترقیاتی ایجنڈے کو لئے آگے بڑھ رہے ہیں، ملک میں ہم ہندو دھرم کے افراد کو مذہب تبدیل کرانے کی اجازت ہر گز نہیں دینگے اور ان افراد کے ساتھ سختی کے ساتھ مقابلہ کرینگے۔ جو کوششیں اندرونِ ملک کی جاری ہیں ہندو طبقہ اس بات کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کریگا کہ وہ ہندو دھرم میں کسی بھی مداخلت کو برداشت نہیں کرینگے۔۔ہم اس کی سختی کے ساتھ مقابلہ کرینگے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ لو جہاد کے خاتمہ کیلئے ہماری کوششیں جاری رہینگی لو جہاد کو ہم برداشت ہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جس طرح سے مسلمانوں کے دینی مدارس کو امداد دے رہی ہے ہندو دھرم کے ماننے والے افراد کو بھی ان کے بچوں کو ہندو دھرم کی تعلیم کیلئے سنگموں کو امداد دیں تاکہ ملک میں دیگر مذاہب کی طرح ہندو دھرم کا بھی پرچار ہو۔ انہوں کے کہا کہ ہم ملک کے کروڑہا عوام کی من کی بات کر رہے ہیں بھلائی اور ملک کی ترقی کی بات کر رہے ہیں انہوں نے بائیں بازو جماعتوں کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ یو پی کے انتخابات ان کے سامنے ہیں جہاں انہیں منہ کی کھانی پڑی ہے وہ نتائچ سء سبق سیکھیں۔دیگر ریاستوں میں ہم آئیندہ منعقد ہونے والے انتخابات میں اپنی جماعت کو وسعت دینے کیلئے تیار ی کررہے ہیں، اس پروگرام کے موقع پر وی ایچ پی کے اعلی قائدین کے علاواہ نوجوانوں کی کثیر تعداد اس پروگرام میں شریک رہی۔یہاں کل شام وی ایچ پی کارنکناکی ایک بڑ ی ریلی نکالی گئی جو مذہبی نعرے بلند کرتے جارہے تھے۔ 

ہر آئے دین کیبل نیٹ ورک کی تبدیلی سے صارفین کو سخت پریشانیوں کاسامنا

نظام آباد ضلع میں کیبل آپریٹرس کی من مانی متعلقہ محکمہ سے قانونی کاروائی کا مطالبہ

نظام آباد۔6اپریل (فکروخبر/ذرائع) ضلع نظام آباد میں کبل نیٹ ورکس کی تبدیلی کے سبب عوام پریشان ہو رہی ہے، ضلع نظام آباد میں کیبل نیٹ ورکرس کی جانب سے دھوکہ کا شکار ہو رہے ہیں کئی افراد کی یہ شکایت ھیکہ ہر آئے دن کیبل نیٹ ورک چلانے والے افراد نء نئے ناموں سے نیٹ ورک شروع کرتے ہوئے سیٹ اپ باکس کی فروختگی کے نام پر لاکھوں رپئے لوٹ رہے ہیں اس سلسلہ میں متعلقہ محکمہ کسی بھی قسم کاروائی کرنے سے قاصر ہے۔ پچھلے سال تقریباً شہر میں تین نیٹ ورک چلانے والے آپریٹرس اپنے اپنے سیٹ باکس فروخت کرتے ہوئے اپنے چینلوں کی تشہیر میں مصروف ہے حال میں ایک نئے کیبل نیٹ ورک نے پرانے کیبل کو کٹ کرتے ہوئے نئے کیبل نیٹ ورک کا آغاز کردیا جس کے سب شہر نظام آباد کی عوام اپنے من پسند چینولوں کو دیکھنے سے قاصر بالخصوص اُردو چینلوں کو مکمل طور پر اس نئے نیٹ ورک نے منقطع کردیا ہے جس کے سبب ناظرین کی شکایت ھیکہ شہر میں ایک نئے نام سے چینل شروع کیا گیا جو غیر قانونی طور پر چلایا جا رہا ہے، ایسے کئی چینل جو اپنی مرضی کے مطابق محکمہ نشریاتی ادارے کے بغیراجازت نشر کرتے ہوئے اشتہارات وصول کئے جارہے ہیں،حکومت نے یہا اعلان کیاتھا ہے مارچ سے تمام غیر قانونی کیبل نیٹ ورک کو ختم کرتے ہوئے صرف سیٹ اپ باکس پر ہی محکمہ ٹیلویژن نشریاتی ادارہ کی اجازت سے سٹلائیٹ نیٹ ورک پر نشریاتی پروگراموں اور سیٹیلائیٹ نیوز چینلس کو چاہے وہ کسی بھی زبان میں ہو نشر کرنے کی اجازت ہوگی ۔اس سلسلہ میں گزشتہ ماہ قبل حکومت کا یہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا تھا کہ /31مارچ سے تمام کیبل نیٹ ورکس کو بند کرتے ہوئے صرف سیٹلائیٹ پر سیٹ باکس پر ہی نیوز چینلس کے پروگرامس کو نشر کیا جائیگا ۔ یہاں شہر نظام آباد میں ہر آئے دن کیبل نیٹ ورک چلانے والے افراد بھاری رقومات کے عوض من مانی کرتے ہوئے اپنے من چاہے پروگرامس نشر کرتے ہوئے ناظرین کا دھوکہ دے رہے ہیں اور سیٹ باکس کے فروخت کے نام پر لاکھوں روپئے بٹوڑ رہے ہیں جو کی غیر قانونی ۔اس پر متعلقہ محکمکہ کی جانب سے ایسے دھوکہ باز نیٹ ورکس کے خلاف قانونی کاروائی سخت ضرورت پر زور دیا جانا چاہئے جو عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں ،یہاں شہر میں گزشتہ ماہ اقلیتی علاقوں میں ایک کیبل آپریٹر ر صارفین کی بغیر اطلاع کے پرانے نیٹ ورک کو کٹ کرتے ہوئے ایک نئے نیٹ ورک کا آغاز کردیا ہے جو کہ غیر قانونی عمل ہے جس کے سبب عوام کو اپنے من پسند چینل کا مشاہدہ کرنے سے قاصر ہے۔ہر آئے دن کیبل آپریٹرس کی من مامنی کے سبب عوام پریشان سخت پریشان ہے ہراسانی کاسامنہ ہے۔ صارفین نے متعلقہ محکمہ سے مطالبہ کیا کہ غیر قانونی طور پر چلائے جانے والے چینلس کے خلاف قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا