English   /   Kannada   /   Nawayathi

یوگی آدتیہ ناتھ کی اشتعال انگیزی، کہا اب مغربی یوپی کو کشمیر بننے میں دیر نہیں(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

تین طلاق ملک بھر کا مسئلہ ہے۔ ہماری حکومت آئی تو ہم تین طلاق پر سپریم کورٹ جائیں گے۔ یوگی آدتیہ ناتھ کے ان بیانات پر سماج وادی پارٹی نے سخت جوابی حملہ کیا ہے۔ سماج وادی پارٹی لیڈر جوہی سنگھ نے کہا کہ یوگی وہی باتیں بول رہے ہیں جو وزیر اعظم نریندر مودی چاہتے ہیں۔ اب بی جے پی کے پاس ترقی تو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ایسے میں آدتیہ ناتھ جیسے لیڈر اس طرح کے بیان دے رہے ہیں۔ انتخابات میں عوام اس کا سخت جواب دیں گے۔

رام بن میں گاڑی گہری کھائی میں گرنے سے 4 افراد جاں بحق ، پانچ زخمی 

سرینگر ۔ 08 فروری (فکروخبر/ذرائع) کشمیرکے ضلع رام بن میں سرینگر جموں ہائی وے پر ایک گاڑی گہری کھائی میں گرنے سے چار افراد جاں بحق اور پانچ زخمی ہو گئے ہیں۔ ذراائع کے مطابق پولیس کے ذرائع نے میڈیا کو بتایا ہے کہ جموں کی طرف جانیوالی ایک گاڑی رام بن سے بارہ کلومیٹر کے فاصلے پر ڈگ ڈول کے قریب گہری کھائی میں گرنے تین افراد موقع پر جاں بحق ہو گئے ۔ گاڑی کھائی میں گرنے کے بعد بشلاری نالے کے کنارے جاکر رکی۔ ایس ایس پی رام بن رندیب کمار نے بتایا کہ حادثے میں دو بچے اور ایک خاتون سمیت چھ افراد زخمی بھی ہوئے، جنہیں فوری طورپر ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایک زخمی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا ۔زخمی خاتون کی حالت بدستو ر تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔ ادھر سڑک کے ایک اور حادثے میں ضلع بانڈی پورہ کے گاؤں کانی باتھی میں ایک تیز رفتارگاڑی کی ٹکر سے ایک پانچ سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا۔ واقعے کے خلاف علاقے میں مظاہرہ کیاگیا ۔ 

اردو یونیورسٹی میں دینی مدارس کے فارغین کو عصری تعلیم سے جوڑنے کی ہر ممکن کوشش ہوگی

دینی مدارس کے اساتذہ کے تربیتی پروگرام کے افتتاحی اجلاس سے ڈاکٹر اسلم پرویز، پروفیسر ارتضیٰ کریم اور مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کے خطابات

حیدرآباد، 08 فروری (فکروخبر/ذرائع) تعلیمی اداروں کو عصری تقاضو ں کے شانہ بہ شانہ چلنا چاہیے۔ چونکہ عصری تقاضوں سے چشم پو شی کرنا منا سب نہیں ہوگا۔ دینی مدارس کے فارغین کو عصری تعلیم سے جوڑ نے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد اسلم پرویز، وائس چانسلر مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی نے کیا۔ وہ آج دینی مدارس کے اساتذہ کے لیے یونیورسٹی کے مرکز پیشہ ورانہ فروغ برائے اساتذۂ اردو ذریعہ تعلیم اور قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، حکومت ہند، نئی دہلی کے زیر اشتراک منعقدہ 10 روزہ تربیتی پروگرام بعنوان ’’عصری تقاضے اور مدرسہ تعلیم کا کردار‘‘کے افتتاحی اجلاس سے مخاطب تھے۔ اس موقع پرکلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہاکہ قرآن اور اسلام کو عصری علوم اور وسائل سے کسی طرح کا پر ہیز نہیں ہے شرط یہ ہے کہ عصری علوم کو مثبت کاموں کے لئے استعمال کیا جائے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسلام اور مدارس نے ہرزمانے کے وسائل اور علوم کو اس عہد کے مطابق اپنا نے کی کوشش کی ہے۔ اس موقع پر قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائرکٹر ارتضیٰ کریم نے پروگرام کی غرض و غایت پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ قومی کونسل، اردو زبان و ادب کے فروغ کے لئے کام کر رہی ہے۔ ہندوستان میں مدارس کی ایک بہت بڑی تعداد ہے جو روایتی طرزِ تعلیم پر آگے بڑھ رہی ہے ۔ان مدارس کو عصری علوم اور فنون سے واقف کرانا بھی قومی کونسل کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔اس کے لئے ضروری ہے کہ مدارس موجودہ عہد کے مسائل سے واقف ہوں اور ان کے حل کے لئے جو وسائل موجود ہیں ان سے خاطر خواہ فائدہ اٹھائیں۔ دس دن کا یہ تر بیتی پروگرام دراصل اسی سلسلے کی ایک کوشش ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ مدارس سے وابستہ اساتذہ طالب علموں میں ایسا ذوق و شوق پیدا کریں جس سے عصری علوم کی طرف ان کی رغبت بڑھے اور عصری علوم کو وہ علمِ نافع کے طور پر برتنے کی کوشش کریں۔ اس کے لئے ضروری ہو تا ہے کہ اساتذہ کردار سازی پر بھی دیانت داری کے ساتھ غور کریں۔ مشکل یہ ہے کہ فی زمانہ تعلیم تو عام ہو رہی ہے مگر صحیح تربیت نہ ہونے کی وجہ سے وہ تعلیم جو ہمارے لئے منفعت بخش ہو سکتی تھی وہ کج روی، انتشار اور منافرت کا سبب بنتی جا رہی ہے۔ اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ تعلیم کے ساتھ ہمارے اساتذہ اور والدین بچوں کی تربیت کی جانب بھی متوجہ ہوں ۔دینی مدارس کو عصری علوم اور تقاضوں سے خوف کھانے کی نہیں ہم آہنگ کر نے کی ضرورت ہے۔
پروگرام کی نظامت پروفیسر صدیقی محمد محمود نے کی۔پروفیسر ایچ خدیجہ بیگم، ڈائرکٹر مر کز نے مہمانوں کا استقبال کر تے ہوئے مرکز کا تفصیلی تعارف پیش کیا۔انہوں نے اس طرح کے پروگرام کے انعقاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کو عصری علوم سے اور ان کی اہمیت سے واقف کروانا ہماری ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ پروگرام کے اختتام پر جناب مصبا ح انظر ،اسسٹنٹ پروفیسر ،مر کز نے شکریہ ادا کیا اور اُمید ظاہر کی کہ دس دن تک چلنے والا یہ تربیتی پروگرام کامیابی سے ہم کنار ہو گا ۔ 

ریاستِ کرناٹک میں NEETکے صرف 5امتحانی مراکز 

ریاست کے غریب طلباء کیلئے اقتصادی نقصان کا سبب بنے گا

بیدر۔ 08 فروری (فکروخبر/ذرائع)ملک کے میڈیکل و ڈینٹل کورس میں داخلہ کیلئے سپریم کورٹ کی جانب سے اعلان اور لازمی NEETامتحان ریاست کے غریب طلباء کیلئے اقتصادی نقصان کا سبب بنے گا۔ہزاروں طلباء کو امتحان کیلئے سینکڑوں کلو میٹر کی دوری طے کرنی ہوگی۔ اوپر سے لاج میں رہنے کا خرچہ الگ سے ۔اس بات کو لے کر طلباء اور محکمہ تعلیم میں غم و غصہ ہے ۔دراصل امتحان کا انعقاد کررہے مرکزی ثانوی تعلیمی بورڈ(سی بی ایس ای)نے ریاست میں صرف پانچ امتحانی مراکز کی فہرست جاری کی ہے۔بنگلور‘منگلور‘داونگیرے‘بیلگاوی‘ اور گُلبرگہ میں امتحان منعقد ہوگا۔یہ امتحان کا 7مئی کو شیڈول ہے ۔Karnataka Examination Authority کے اندازے کے مطابق کم از کم 50ہزار طلباء امتحان میں شامل ہوں گے۔ایسے میں ایک امتحان مرکز پر اوسطاََ10ہزار طلباء کا بوجھ ہوگا۔میسور ‘بیدر اور شیموگہ وغیرہ اضلاع کے طلباء کو امتحانی مراکز پہنچنے کیلئے300سے400کلو میٹر کا سفر طے کرنا ہوگا۔ بعض کیلئے امتحان کے دن ہی گھر لوٹنا ممکن نہیں ہوگا‘اور لاج میں پناہ لینا ہوگا۔محکمہ تعلیمات کے حکام کا کہنا ہے کہ غریب طلباء کیلئے مصیبت ہوگی ‘سفر‘ خوراک اور رہائش گاہ پر انھیں پیسے خرچ کرنے ہوں گے۔ Karnataka Examination Authority کی جانب سےCETکیلئے دیہی علاقوں میں بھی امتحان مرکز ہوتے تھے ۔سی بی ایس ای کو طلباء کی پریشانیوں کے بارے میں سوچنا چاہئے۔ ہر سال50ہزار سے زیادہ طلباء CETکے امتحان میں شامل ہوتے تھے ۔ایسے میں سی بی ایس ای کی جانب سے محض پانچ امتحانی مراکزکا اعلان زیادہ تر طلباء کیلئے پریشانی کا سبب بنے گا۔***

ضلع کے عربی مدارس سے درخواستیں مطلوب 

بیدر۔ 08 فروری (فکروخبر/ذرائع))بیدر ضلع کے ایسے عربی مدارس جو اپنے ہاں حفظ، ناظرہ ، عالم اور فاضل کے کورس چلاتے ہیں ، اور جہاں کم سے کم طلبہ کی تعداد 25ہے ، وہ اپنے ہاں پڑھانے والے ٹیچرس ، لائبریری اور کمپیوٹر کے علاوہ انفراسٹرکچر کی رقم کیلئے عرضیاں داخل کرسکتے ہیں۔ کنڑا، انگریزی ، سماجی تعلیم ، حساب وغیرہ پڑھانے والے 5ٹیچرس، حفظ اور ناظرہ کے لئے مقرر کئے گئے 2 ٹیچرس ، کی تنخواہیں محکمہ اقلیتی بہبود حکومت کرناٹک اداکرے گا۔اس کے علاوہ لائبریری کے قیام کے لئے ایک لاکھ روپئے کی امداد دی جائے گی۔ کمپیوٹر، یوپی ایس ، پرنٹر کے لئے 2لاکھ روپئے ، اورانفراسٹرکچر کے لئے5لاکھ روپئے کی رقمی امداد ہوگی۔ ضلع اور تعلقہ اقلیتی بہبود کے دفاتر سے فارم حاصل کرکے 15فروری تک درخواستیں ضلعی دفتر محکمہ اقلیتی بہبود، قدیم سرکاری دواخانہ ، منیارتعلیم بیدر پر پہنچا ئیں۔ مزید تفصیلات 08482-230150پر رابطہ کرکے حاصل کی جاسکتی ہیں۔ اس بات کی اطلاع بیدر ضلع افسر محکمہ اقلیتی بہبود نے دی ہے۔ ***

ضلع میں ترقیاتی کاموں میں عہدیداران دلچسپی سے اپنی خدمات انجام دیں 

اگر کسی بھی محکمہ جات کا فنڈ واپس چلا جائے گا تو متعلقہ محکمہ کے ذمہ دار کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ایشور کھنڈرے

بیدر۔ 08 فروری (فکروخبر/ذرائع)ضلع پنچایت بیدر کے تحت آنے والے تمام محکمہ جات میں حکومت کی جانب سے جاری اسکیمات بشمول ایکشن پلان میں شامل مختلف پروگرام کا فنڈ 31مارچ کے اندار کے اندر استعمال کر کے مستحقین تک پہنچائے اور کوئی بھی فنڈواپس نہ جائے اس طرح کے اقدامات کئے جائیں اگر کسی بھی محکمہ جات کا فنڈ واپس چلا جائے گا تو متعلقہ محکمہ کے ذمہ دار کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ یہ بات ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق و بیدر ضلع انچارچ وزیر مسٹر ایشور کھنڈرے نے بیدر ضلع پنچایت میٹنگ ہال میں 2016-17ء کے ڈی پی کی سہ ماہی میٹنگ میں عہدیداروں کے اجلاس کو مخاطب کرتے ہوئے بتائی ۔محکمہ زراعت کا جائزہ لینے کے بعد جناب ضیاء اللہ محکمہ زراعت آفیسر نے بتایا کہ سال 2016 -17موسم میں3.396لاکھ ہیکٹراراضی میں تخم یزی کا مشانہ مقرر کیا گیا تھا ۔ 3.57لاکھ ہیکٹر میں سے ربیع سیزن میں اب تک 2,38,700لاکھ ہیکٹر میں تخم ریزی کی گئی ہے اس سال ہوئی زیادہ بارش 190.93کروڑ روپئے امداد کیلئے مطالبہ پیش گیا تھا اب تک 37ہزار کسانوں کیلئے فصل انشورنس کی گئی ۔ تور کی کٹائی چل رہی ہے اور اس سال کسانوں کو تور کی اچھی قیمت حاصل ہو گی اس پر وزیر موصوف نے کہا کہ فصل انشورنس پر بہتر کام کیاگیا ہے اب تک 44ہزار کسانوں کو ہیلتھ کارڈ تقسیم کئے گئے ہیں باقی کسانوں کو بھی ہیلتھ کارڈ تقسیم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ بیدر ضلع میں کسانوں کی خود کشی اور سانپ کانٹنے واقعات میں فوری طور پر امداد مستحقین تک پہنچائی جائے اس پر متعلقہ محکمہ کے عہدیدار نے کہا کہ بیدر ضلع کے ہر تعلقہ جات میں میں خود کشی واقعات میں کسانوں کو امداد دی گئی ہے اور کچھ خود کشی وقعات کی آفیشیل رپورٹ آنے میں تاخیر ہو رہی ہے اس لئے امداد نہیں دی گئی ہے وزیرموصوف نے بیدر کے ڈپٹی کمشنر ایچ مہادیوپا اور ایس پی بیدر کو ہدایت دی کہ وہ آفیشیل رپورٹ تیار کرنے میں تاخیر نہ کریں جلد سے جلد تیار کرکے پیش کریں ۔ محکمہ وٹر نری کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ بیدر ضلع میں مویشیوں کو ئی بیماری لاحق ہوئی ہے ؟ اس پر پر محکمہ وٹرنری کے عہدیدار نے بتایا کہ بیدر ضلع میں مویشوں کو کوئی بھی بیماری لاحق نہیں ہوئی ہے ہر وقت کی تشخیص کی جاتی ہے اوران کو وقت پر ادویات دئیے جاتے ہیں ۔ ضلع بیدر میں 3.65 لاکھ مویشی ہیں اور اس مرتبہ بارش اچھی ہونے سے چارہ کے بھی کوئی قلت نہیں ہے ۔ضلع میں تمام مویشوں کو واکسین دئیے گئے ہیں ۔ بیدر ضلع میں تمام شوگر فیاکٹریوں میں کسانوں نے اپنا گنا دیا ہے ان کو وقت پر اس کی قیمت دینے کیلئے تمام شوگر فیاکٹریوں کے ایم ڈی کو ہدایت دے اور بیدر کے ہر وہ شوگر فیاکٹری میں کتنا گنا نچوڑا گیاہے اس کہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت متعلقہ عہدیداروں کو دی ۔ محکمہ باغبان کا جائزہ لتے ہو ئے وزیر موصوف نے بتایا کہ بیدر ضلع میں جو بھی پھلوں کی کاشت ہوتی ہے اس کو زیادہ مقدار میں پیدا کرنے کے اقدامات کئے جائیں اور زیادہ سے زیادہ کسانوں کو اس جانب راغب کریں تاکہ پھلوں کی پیداوار میں اضافہ ہو ۔ اس موقع پر بیدر کے رکن اسمبلی و چیر من کرناٹک اسٹیٹ وئیر ہاؤسنگ کارپوریشن جناب محمدرحیم خان ، مسٹر راج شیکھر پاٹل چیرمن کرناٹک لینڈ آرمی و رکن اسمبلی ہمناآباد ، ضلع پنچایت صدر شریمتی بھارت بائی ، نائب صدر مسٹر پرکاش پاٹل ، چیف ایکزیکٹیو آفیسر ضلع پنچایت ڈاکٹر سلوا منی ، بیدر کے ایس پی مسٹر پرکاش نکم شہ نشین پر موجود تھے ۔***

انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کونسل کی جانب سے یادداشت کی پیشکشی

بیدر۔ 08 فروری (فکروخبر/ذرائع)انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کونسل کے ریاستی نائب صدر شیخ عابدعلی نے آج ایک میمورنڈم ڈپٹی کمشنر کو دے کر اس کی ایک کاپی دیہی پولیس اسٹیشن بیدر کے حوالے کیاہے۔جس میں بتایاگیاہے کہ ضلع بیدر کے مختلف دیہاتوں کی کرانہ کی دوکانوں اور ہوٹلوں میں غیر قانونی شراب اور جوے کاکاروبار کیاجاتاہے۔ اسی طرح بیدر ضلع اور خصوصیت کے ساتھ شہر بیدر میں نوجوانوں کو قانون سے متعلق جانکاری لازمی ہے۔ وارڈ اور گاؤں میں عوامی مسائل کے حل کے لئے اجلا س ہوں۔ اسی طرح ٹریفک قوانین کو توڑنے سے متعلق ضرور ی قدم اٹھائے جائیں۔ مزید تفصیلات میں شیخ عابدعلی نے بتایاکہ مختلف ہوٹلوں میں پریل ، رمی ، سنڈیکیٹ ، اور کیارم کھیلنے سے گھر میں تکالیف کاسامنا ہوتاہے۔ ساری رقم برباد ہوجاتی ہے۔ وہی لوگ شراب بھی پیتے ہیں۔ یہ حالت انتہائی شدت اختیار کرگئی ہے ۔ دوسری بات جو یادداشت میں بیان کی گئی ہے اس میں مطالبہ کیاگیاہے کہ ضلع کے نوجوانوں، خواتین اور سینئر سٹیزن میں قانونی بیداری لازمی ہے۔ اس کے لئے ضلع انتظامیہ کو آگے آنا چاہیے۔ قانونی معلومات نہ ہونے سے شہر میں کئی ایک جرائم ہورہے ہیں۔ اس لئے ضلع انتظامیہ اور محکمہ پولیس کو چاہیے کہ وہ اس طرف فوری توجہ دے ۔ دیہاتوں میں عوامی مسائل کے حل کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔ ٹریفک کے قوانین پر عمل نہ ہونے سے مختلف حادثات رونماہورہے ہیں۔ اس پرنظر رکھتے ہوئے ٹریفک قوانین کی پابندی کروانے کی ضرورت ہے۔***

غزل کے عظیم شاعر اخترمسلمی پر قومی سیمینار 9 فروری کو جامعہ ملیہ اسلامیہ میں

نئی دہلی۔ 08 فروری (فکروخبر/ذرائع) ترقی پسندادب کے عروج کے زمانہ میں غزل کو اردو شاعری کی آبرو سمجھ کر اسکے گیسو سنوارنے والے شاعر اخترمسلمی کے فن سے ایک بڑے ادبی حلقہ کو روشناس کرانے کی غرض سے یہاں انکے فن اور شخصیت کے موضوع پر ایک قومی سیمینار کا اہتمام کیا گیا ہے ۔ پروگرام جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سی آئی ٹی ہال میں ہوگا۔یہ قومی سیمینار انجمن طلبہ قدیم مدرستہ الاصلاح،دہلی یونٹ،قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان(این سی پی یو ایل)،دہلی کے اشتراک سے 9 فروری2017کومنعقد کررہی ہے ۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر پروفیسر طلعت احمد اس سیمینار میں مہمان خصوصی ہونگے جبکہ شبلی اکیڈمی ،اعظم گڑھ کے ڈائریکٹر پروفیسر اشتیاق احمد ظلی پروگرام کی صدارت کریں گے ۔کلیدی خطبہ پروفیسر الطاف احمد اعظمی کا ہوگا۔ اخترمسلمی کا تعلق مردم خیز سرزمین اعظم گڑھ سے ہے ۔ وہ 1928میں پیدا ہوئے ۔اخترمسلمی اعظم گڑہ کی ایک عظیم شخصیت کا نام ہے جنھیں کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔غزل انکی محبوب ترین صنف سخن تھی۔انکا قابل قدر سرمایہ شاعری اسی صنف میں موجود ہے ۔انکی زندگی میں ہی دو مجموعے شائع ہوئے ، اول ''موج نسیم'' 1961میں دوم ''موج صبا'' 1981میں۔ اب کلیات اخترمسلمی کے نام سے پورا کلام شائع ہوچکا ہے ۔ قومی راجدھانی دہلی اور ملک کی مختلف یونیورسٹیوں،اداروں اور شہروں سے اہل علم حضرات اور ادباء اس سیمینار میں شرکت کررہے ہیں۔ 

ویشالی میں پیٹرول پمپ سے ڈھائی لاکھ روپے کی لوٹ

حاجی پور ۔ 08 فروری (فکروخبر/ذرائع) بہار میں ویشالی ضلع کے دیسري تھانہ علاقے میں کل دیر رات بدمعاشوں نے ہتھیاروں کی نوک پر پٹرول پمپ سے ڈھائی لاکھ روپے لوٹ لئے ۔پولیس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ مراوت پور گاؤں میں واقع پٹرول پمپ پر رات گئے موٹر سائیکل پر سوار دو بدمعاش آئے اور پٹرول بھروانے کے بعد ہتھیاروں کی نوک پر قریب ڈھائی لاکھ روپے لوٹ لئے ۔پٹرول پمپ جنتا دل یونائیٹڈ کے ڈسٹرکٹ جنرل سکریٹری مہندر رام کا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ مسٹر رام کے بیان پر نامعلوم بدمعاشوں کے خلاف متعلقہ تھانہ میں معاملہ درج کردیا گیا ہے ۔ پٹرول پمپ پر لگے سی سی ٹی وی میں بدمعاشوں کی تصویر آئی ہے ۔ پولیس اس کی بنیاد پر مجرموں کی گرفتاری کے لئے چھاپہ مار رہی ہے ۔

بہار کے 25 لاکھ غریب خاندانوں کو زمین کا پرچہ دیا گیا: وزیر

سمستی پور۔ 08 فروری (فکروخبر/ذرائع) کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر اور بہار کے محصولات اور زمینی اصلاحات کے وزیر ڈاکٹر مدن موہن جھا نے کہا کہ ریاست کے تقریبا 25 لاکھ غریب خاندانوں کو زمین کا پرچہ دیا گیا ہے ۔مسٹر جھا نے یہاں کل رات صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ ریاست میں تقریبا 25 لاکھ غریب خاندانوں کو زمین کا پرچہ دے دیا گیا اور ان میں سے زیادہ تر کو زمین پر قبضہ بھی دلا دیا گیا ہے ۔ باقی ماندہ پرچہ رکھنے والوں کو 31 مارچ تک زمین فراہم کر دی جائے گی۔ انہوں بتایا کہ وزیر اعلی نتیش کمار کی ہدایت پر زمین تنازع کے حل کے لئے کیمپ لگا کر جنگی سطح پر کام کئے جا رہے ہیں۔ اس علاوہ غیر قانونی قابضین کے خلاف بھی کارروائی کے لئے خصوصی مہم چلائی جا رہی ہے ۔ محصولات اور زمینی اصلاحات کے وزیر نے مرکزی حکومت الزام لگایا اور کہا کہ نوٹ کی منسوخی کے بعد سے ملک کے لوگ پریشان ہیں۔ انہوں بتایا کہ کانگریس پارٹی نوٹ کی منسوخی کے خلاف آئندہ 11 سے 21 فروری تک ریاست میں 'عوامی بیداری پروگرام ' چلائے گي جس کے ذریعے نوٹ کی منسوخی سے ہوئے نقصان اور مرکز کی عوام مخالف پالیسیوں کے سلسلے میں لوگوں کو آگاہ کرایا جائے گا۔

گاندھی اسپتال کے ڈاکٹرس کی لاپرواہی سے ایک کم عمر لڑکی کی موت

حیدرآباد۔ 08 فروری (فکروخبر/ذرائع)شہر حیدرآباد کے گاندھی اسپتال کے ڈاکٹرس کی لاپرواہی سے ایک کم عمر لڑکی کی موت ہوگئی ۔ جنگاؤں ضلع کے دیوروولا علاقہ کے رہنے والی بھکشاپتی کی چھوٹی بیٹی سائی پراوالیکا کے طور پر اس کی شناخت کی گئی ہے ۔ اعصابی امراض کے سبب اسے گاندھی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں کیڑے والے سلائن چڑھانے پر وہ شدید بیمار ہوگئی ۔ یہ لڑکی 62 دنوں سے اس اسپتال میں زیر علاج تھی ۔ اس کے ارکان خاندان نے اس کی موت کیلئے ذمہ دار ڈاکٹرس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ۔ دوسری طرف ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ نمونیا کے سبب اس کی موت ہوئی ۔ ڈاکٹرس نے کہا کہ شدید بخار پر اسے گاندھی اسپتال منتقل کیا گیا تھا ۔ 7 دسمبر کو اسے بچوں کے وارڈ میں منتقل کیا گیا تھا لڑکی کے والد نے بتایا کہ اسے چڑھائی گئی سلائن کی بوتل میں فنگس تھا جس پر اس کے جسم پر کئی نشانات پڑ گئے ۔ انہوں نے کہا کہ سلائن میں فنگس کی نشاندہی کی گئی تھی جس پر نرس نے بوتل کو واپس لے لیا اور ڈاکٹرس نے اس مسئلہ کو خفیہ رکھنے کی کوشش کی آج صبح اس لڑکی کی موت ہوگئی ۔ گاندھی اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ نے جانچ کے احکام دے دیئے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا