English   /   Kannada   /   Nawayathi

مسلم لڑکی نیلوفر نے چھ زبانوں میں تیار کیا موبائل ایپ، جانیں کیا ہیں اس کی اہم خصوصیات(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

نیلوفر نے ایک ایسا موبائل ایپ تیار کیا ہے جس کے ذریعہ عام لوگ براہ راست دنیا کے معروف ڈاکٹروں سے اپنی بیماری کا مفت علاج اور مشورہ لے سکتے ہیں۔ نیلوفر نے دنیا کی چھ زبانوں میں یہ ایپ تیار کیا ہےاوران کے اس کارہائے نمایاں کے سبب اسے بین الاقوامی اینویشن آف دی ایئر ایوارڈ سے نوازا گیا ہے ۔ نیلوفر نے بی ڈی ایس کی پڑھائی کی ہےا ور کچھ کر گذرنے کے جذبہ اور والدین کی رہنمائی نے نیلوفر کو یہ مقام دیا ہے۔نیلوفر کے والد الحاج شیخ سلطان سرکاری ملازم کی حثیت سے خدمات انجام دیتے ہوئے سبکدوش ہوچکے ہیں۔ ان کے والد نے بچوں کی تعلیم کے لئے ہر طرح کی قربانیاں دی ہیں۔ ان کی والدہ ایک گھریلو خاتون ہیں۔ نیلوفر مانتی ہیں کہ ان کے والدین کی بہترین رہنمائی اور حوصلہ افزائی ہی ان کی کامیابی کا ضامن ہے۔

موسم میں ایک بار پھر تبدیلی اہلیان وادی کو شدید سردی کی لہر سے تھوڑی راحت 

سرینگر۔ 04 فروری(فکروخبر/ذرائع)موسم میں ایک بار پھر تبدیلی کے نتیجے میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب کے دوران گلمرگ اور پہلگام کو چھوڑ کر وادی کے بیشتر مقامات پررات کاکم سے کم درجہ حرارت نقطہ انجماد سے اوپر رہا جبکہ دن میں دھوپ کی آنکھ مچولی بھی جاری رہی ۔موسمیات کا کہنا ہے کہ سنیچر کی دوپہر سے موسم میں ایک بار پھر تبدیلی آنے کا امکان ہے جس کے ساتھ ہی وادی کشمیر میں تازہ بارشوں اور برفباری کا سلسلہ شروع ہوگا ۔۔ذرائع کیکے مطابق محکمہ موسمیات نے آج یعنی 4فروری سے وادی میں بارشوں اور برفباری کی پیشگوئی کرتے ہوئے وادی کشمیر کے موسمی صورتحال میں تبدیلی آنے کے امکانات ظاہر کئے ہیں ۔تازہ موسمی حالات کے پیش نظروادی کے طول و عرض میں رات کے کم سے کم درجہ حرارت میں بیک وقت کئی ڈگری کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے باعث شبانہ سردی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی اور بیشتر جگہوں پر رات کا کم سے کم درجہ حرارت نقطہ انجماد سے اوپر ریکارڈ کیا گیا ، تاہم صحت افزا مقامات گلمرگ اور پہلگام میں رات کا کم سے کم درجہ حرارت بدستور منفی درج کیا گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب کے دوران دونوں جگہوں پر کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 6.7اور منفی 8ڈگری سیلشیس رہا ۔سی این آئی کے مطابق ان دو مقامات کو چھوڑ کر وادی کے دیگر تمام علاقوں میں رات کا درجہ حرارت نقطہ انجماد سے اوپر رہا۔ ریاست کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت میں بہتری ریکارڈ کی گئی اور اس میں گزشتہ شب کے مقابلے میں بھاری اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔اس شب کے دوران لداخ کالیہہ ضلع سرد ترین علاقہ ثابت ہوا۔ادھر جمعہ کے دن بھر دھوپ آنکھ مچولی کھلتی رہی تاہم مجموعی طور پر موسم میں بہتری ریکارڈ کی گئی ۔

جموں سرینگر شاہراہ ٹریفک کی آمد رفت کیلئے ایک بار پھر بند 

سرینگر۔ 04 فروری(فکروخبر/ذرائع)سرینگر جموں شاہراہ کے کئی مقامات پر پسیاں گر آنے کی وجہ سے شاہراہ کو جمعہ کو ایک بار پھر ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا ہے ۔اسی دوران قریب 30گھنٹوں سے زائد واقفہ سے شاہراہ پر ٹریفک کی آمد رفت بند ہونے کیساتھ ہی شاہراہ پر زبردست ٹریفک جام کے مناظر دیکھنے کو ملے جس کے نتیجے میں مسافروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ذرائع کے کے مطابق کئی مقامات پر پسیاں کے باعث جموں سرینگر شاہراہ جمعہ کو پھر گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے بند رہی اس دوران بارڈر روڑ آرگنائزیشن اور سیول انتظامیہ کی جانب سے شاہراہ کو گاڑیوں کی آمدورفت کے قابل بنانے کے سلسلے میں کام جاری ہے ۔ جموں سرینگر شاہراہ کے محکمہ ٹریفک کے حکام نے اس بات کی تصدیق کی کہ ڈگڈول اور مہر کے علاقوں میں پسیاں گرانے کے باعث شاہراہ کو گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے بند کر دیا گیا ہے جس کے نتیجے میں سینکڑوں گاڑیاں پتنی ٹاپ ، بانہال اور جواہر ٹنل کے قریب درماندہ ہو کر رہ گئی ہیں۔ ٹریفک حکام کے مطابق شاہراہ گاڑیوں کی آمدورفت کے قابل ہو جانے کے بعد کسی بھی نئی گاڑی کو جموں سے سرینگر یا سرینگر سے جموں آنے جانے کی اجازت نہیں ہوگی پہلے درماندہ گاڑیوں کو اپنی اپنی منزلوں تک پہنچنے کی اجازت ہوگی اور اس دورا ن لوگوں سے بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ جموں سے سرینگر یاسرینگر سے جموں آنے جانے کی کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائے ، ٹریفک کنٹرول روم کے ساتھ رابط قائم کرنے کے بعد ہی جموں سرینگر شاہراہ پر سفر کریں۔ اسی دوران شاہراہ ٹریفک کیلئے بند ہونے کے ساتھ ہی وہاں ٹریفک جام کے بد ترین مناظر دیکھنے کو ملے ۔شاہراہ ٹریفک کیلئے بند ہونے سے بانہال سے لیکر ادھمپور تک درجنوں مقامات پر مسافرو مال بردار گاڑیاں درماندہ ہو گئی ۔

مرکزی سرکار وقت ضائع کئے بغیر پاکستان کیساتھ مذاکراتی عمل بحال کریں/فاروق عبداللہ 

سرینگر۔ 04 فروری(فکروخبر/ذرائع)مسئلہ کشمیر کے سیاسی حل پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ ہندو پاک کی مضبوط دوستی میں ہی اس مسئلے کا پائیدار حل نکل پانا ممکن ہے۔مسئلہ کشمیر کو ہند وپاک کی دوستی میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے صدر جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہماری جماعت اس مسئلہ کو بامعنی مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی وکالت کرتی آئی ہے اور اس کے حل کیلئے ہمیشہ تاریخی رول ادا کیا۔تاریخ گواہ ہے اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے گزشتہ 6دہائیوں سے ہماری جماعت نے ہندوستان پاکستان کی مضبوط دوستی کے لئے پُل کا کام کرتے آئی ہے۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عبداللہ نے ہندوستان کی لیڈر شپ خصوصاً صدر جمہوریہ ہند کے ساتھ ساتھ موجودہ وزیر اعظم ہند سے اپیل کی کہ وہ لچکدار رویہ اور نرم پالیسی اختیار کر کے پاکستان کے ساتھ امن بات چیت شروع کرنے میں مزید وقت ضائع نہ کرے ۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی بحالی میں جتنی دیری ہوگی دونوں ملکوں کے درمیان دوریاں اور رنجشیں اتنی ہی بڑیں گی۔ جس کی وجہ سے ہندوستان اور پاکستان خصوصاً ریاستی عوام مشکلات اور بد امنی کے شکار رہیں گئے ۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مرکزی سرکار کو چاہئے کہ وہ فی الفور اُن تجویزات اور مشاورات عمل کریں، جو حالیہ بدامنی کے دوران مختلف کمیٹیوں اور اعلیٰ سیاسی شخصیات مرکز کو پیش کی ہیں۔تاکہ ریاست میں بد امنی اور تباہ کن سیاسی خلفشار اور انتشار کا خاتمہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ہوجائے ۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے حالیہ اسمبلی سیشن کے دوران وقت کے حکمران جماعتوں کے ممبران نے جمہوریت کُش رول ادا کیا،ریاست کے سب سے بڑے آئینی اور جمہوری ادارے کے تقدس کو پامال کیا گیا۔

وزیر اعظم نریندرمودی بے شرم تاناشاہ ہیں۔۔ کیجریوال

نئی دہلی۔04 فروری(فکروخبر/ذرائع)دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال نے وزیراعظم نریندرمودی کو ایک بے شرم تاناشاہ قرار دیا ہے ۔ذرائع کے مطابق کیجریوال نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے عطیات پر جھوٹے اورمن گھڑت آڈٹ رپورٹوں کو مبینہ طورپر دائر کرنے کے لئے انکم ٹیکس محکمہ کی جانب سے سوالیہ نشان کھڑے کئے جانے پر یہ بیان دیا ہے۔ مودی جی کی گندی چال قرار دیتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے اسٹیٹس کو ایک سیاسی پارٹی کے طورپر مستر د کرنے کیلئے آئی ٹی محکمہ کے قدم کو الیکشن کمیشن کے اشارے پر اٹھایا گیا قدم بتایا ۔ کیجریوال نے کہاکہ حکومت اس لئے یہ کررہی ہے کیونکہ بی جے پی پنجاب اور گوا میں اپنی پارٹی کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہوگئی ہے جہاں ووٹنگ شروع ہوگئی ہے۔ اے اے پی کنوینر نے ٹویٹ کیا کہ گوا اور پنجاب میں بی جے پی ہار رہی ہے ، وزیراعظم انتخابات سے قبل بے شرم تاناشاہ بن کر 24 گھنٹے پارٹی کو جتانے میں لگے ہوئے ہیں۔ کچھ میڈیا رپورٹوں کے مطابق آئی ٹی محکمہ نے انتخابی پینل کو ایک رپورٹ سونپا ہے جس میں الزام عائد کیا ہے کہ عام آدمی پارٹی نے 2013-14 میں جعلی اور من گھڑٹ آڈٹ رپورٹیں داخل کی تھیں، لہذا عام آدمی پارٹی کا رجسٹریشن اعتماد کیلئے نظرثانی کیاجاسکتا ہے اور اسے رد بھی کئے جانے کا امکان ہے۔ کیجریوال نے بھی انتخابی پینل کو سونپی گئی آئی محکمہ کی رپورٹوں کے بارے میں نیشنل ڈیلی میں شائع نیوز مضامین کا ایک لنک ٹوئٹ کیا۔ 

اُردو یونیورسٹی میں سہ روزہ اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام ‘ آج اختتامی اجلاس

حیدرآباد۔04 فروری(فکروخبر/ذرائع)مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی‘ اسکول کے برائے کامرس و کاروباری انتظامیہ کی جانب سے سہ روزہ اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام کا جمعرات کو انعقاد عمل میں آیا۔ ڈاکٹر شکیل احمد‘ پرووائس چانسلر‘ مانونے مہمانِ خصوصی اور ڈاکٹر سرما وی ایس ویلوری‘ پروفیسر و چیف مینئر کیا مل (CAMEL) ریسورس پرسن کی حیثیت سے شرکت کی۔ڈاکٹر شکیل احمد‘ نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ سچی لگن اور سخت محنت کے ساتھ آگے بڑھنے کی کوشش کریں۔ اسی میں کامیابی کا راز چھپا ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سخت محنت کے بغیر منزل نہیں ملتی۔ طلبہ اپنے والدین و اساتذہ کی امیدوں پر پورا اتریں۔ریسورس پرسن ڈاکٹر سرما نے اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام کا تعارف پیش کیا۔ ڈاکٹر محمد عبدالعظیم‘ ڈین اسکول و پروگرام کنوینر نے مہمانوں کا تعارف پیش کیا۔ پروگرام کوآرڈنیٹر ڈاکٹر سنیم فاطمہ‘ پروفیسر و انچارج تربیت و تعیناتی سیل نے شعبہ کا تعارف و کارکردگی کے علاوہ پروگرام کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے طلبہ میں مثبت رویہ کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے اس تربیتی پروگرام میں پُرجوش حصہ لینے کی ترغیب دلائی۔ ڈاکٹر سعادت شریف اسسٹنٹ پروفیسر نے کلمۂ تشکر پیش کیا جبکہ مزمل احمد بابا‘ ریسرچ اسکالر، نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔ پروگرام کا آغاز ریسرچ اسکالر عبدالحمید کی قران مجید کی تلاوت و ترجمہ سے ہوا۔ پروگرام کی آرگنائزنگ کمیٹی میں شامل پی ایچ ڈی و ایم فل اسکالرس نے حصہ لیا۔سہ روزہ اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام کا اختتامی اجلاس 4؍فروری کو شام چار بجے سی پی ڈی یو ایم ٹی آڈیٹوریم، یونیورسٹی کیمپس میں منعقد ہوگا۔

بے قصوروں کی سپریم کورٹ سے رہائی، انصاف کی جیت: آل انڈیا ملی کونسل

نئی دہلی۔04 فروری(فکروخبر/ذرائع) سپریم کورٹ کے ذریعہ احمد آباد ’ٹفن بم دھماکہ‘ معاملے میں 14 سال بعد 4مسلم نوجوانوں کوبری کیے جانے پر آل انڈیا ملی کونسل نے تاخیر سے صحیح بے قصوروں کو انصاف ملنے پر انصاف کی جیت بتا تے ہوئے کہا کہ اس سے جہاں عدالت کی عظمت میں اضافہ ہوا ہے وہاں بے قصوروں میں اعتماد بھی پیدا ہوا ہے۔ملی کونسل جنرل سکر یٹری ڈاکٹر محمد منظورعالم نے اپنے پریس بیان میں کہا کہ جس طرح آج جانچ ایجنسیوں نے ان بے قصوروں کی زندگی کے 14 قیمتی سال برباد کیے اس کی بھر پائی صرف باز آباد کاری سے ممکن نہیں ہے، بلکہ اس کے لیے ان جانچ ایجنسیوں کو جواب دہی کے دائرے میں لانا ہوگا، کیونکہ دیکھا یہ جا تا ہے کہ بے قصوروں کوگرفتار کرنے والے آفیسروں کو ترقی ملتی رہتی ہے جو کہ انسانی وقار کے خلاف ہے۔ اس لیے بے قصوروں کی رہائی کے ساتھ انہیں معاوضہ اور باز آبادکاری ساتھ ساتھ قانون میں یہ ریفارم کیا جائے کہ اگر یہ ثابت ہو جائے کہ کسی آفیسر نے بے قصور کو پھنسایا ہے تو اس آفیسر کے خلاف کارروائی کی جائے اور معاوضے کی رقم اس آفیسر کی تنخواہ سے بھی وصولی جائے۔ڈاکٹر عالم نے کہا کہ اس کے ساتھ سوشل سوسائٹی کی بھی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے کہ وہ مشترکہ طور پر یہ کوشش کریں اور حکومت پردبا ؤڈالیں کہ لیگل ریفارم ہو، تاکہ عدم ثبوت کی بنیا د پر عدالتیں جس طرح بے قصوروں کو رہا کرتی ہیں ان کی زندگیا ں تباہ و برباد ہونے سے محفوظ رہ سکیں۔ اس سے نہ صرف قانون کی حکمرانی کے طرز عمل کو تقویت ملے گی، بلکہ نا انصافی پر بھی قد غن لگ سکے گا جو ملک کے سیکولر دستور کا مطمح نظر ہے۔

اردو اکادیمی کے ۱۵؍منتخب اعزازیافتگان کا شاندار استقبال

تہنیت ناموں کے ساتھ شال پوشی اور گل پوشی بھی ہوئی

بھوپال۔04 فروری(فکروخبر/ذرائع)’’غارِ حرا میں ہمارے نبی آقائے نامدار حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو جو پہلی وحی آئی اُس کے ذریعہ پوری عالمِ انسانیت کو قلم و کتاب کا پیغام دیا گیا جب تک مسلمان اِس پر عمل کرتے رہے، اُن کا قلم و کتاب یعنی علم و فضل سے رشتہ رہا،وہ ترقی کی منازل طے کرتے رہے۔ یہاں تک اِس کرۂ ارض پر اُن کے علم و فضل کا ڈنکا بجتا رہا، دوسری اقوام نے اُن سے سیکھا اور آگے بڑھیں لیکن افسوس کہ خود مسلمانوں نے وحی کے اِس پیغام کو فراموش کردیا تو وہ آج زوال کی انتہا تک پہونچ گئے، اِس صورتِ حال کو بدلنے کی فکر اور اقدام ضروری ہے‘‘۔شہر قاضی مولانا سید مشتاق علی ندوی نے گذشتہ شب مولانا برکت اللہ بھوپالی ایجوکیشن اینڈ سوشل سروس سوسائٹی کے ایک استقبالیہ کی صدارت کرتے ہوئے اِن خیالات کا اظہار فرمایا اور کہا کہ کتاب و قلم کا یہ رشتہ اللہ کے نام کے ساتھ ہوگا تو اِس کے ذریعہ خیر وجود میں آئے گی، اگر اِس سے اعراض ہوگا تو یہی لکھنا پڑھنا، ظلمت وفساد کا باعث بنے گا جیسا کہ تجربہ ہورہا ہے کہ آج علم و قلم کے ذریعہ گمراہی بھی پھیل رہی ہے، مدھیہ پردیش اردو اکادیمی نے جن ادیبوں، شاعروں اور صحافیوں کو مختلف اعزازات سے نوازنے کا اعلان کیا ہے، اِس کا ہمیں بھی استقبال کرنا چاہیے کیونکہ یہ شخصیات سے زیادہ اُن کی صلاحیتوں خاص طور پر گرانقدر قلمی خدمات کا اعتراف ہے، میں اُنہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ وہ اردو، عربی، فارسی کے علمی سرمایہ کے فروغ وتحفظ کا عمل جاری رکھیں گے کیونکہ اِن زبانوں میں ہمارا مذہبی ہی نہیں تہذیبی سرمایہ بھی محفوظ ہے۔قبل ازیں قاضی صاحب کے ہاتھوں اردو اکادمی کے اعزازیافتگان ۱۵ اہلِ قلم کا تہنیت نامہ، شال اور گلدستہ پیش کرکے استقبال ہوا، تقریب کے مہمانِ خصوصی پروفیسر مولانا محمد حسان خاں صدر شعبۂ عربی برکت اللہ یونیورسٹی کا صدارتی ایوارڈ ملنے پر، حبیب اللہ خاں لودھی کا کراچی سے اپنے وطن مالوف بھوپال تشریف لانے پر اورای.ٹی.وی کے نمائندے ڈاکٹر مہتاب عالم کو اُن کا ادبی خدمات پر شال اور گلپوشی کے ساتھ استقبال ہوا، سمیع اللہ خاں لودھی نے اپنے استقبال کے جواب میں کہا کہ ۲۲سال بعد بھوپال حاضری پر مجھے نہ صرف اہلِ بھوپال بلکہ ہندوستان کے اہلِ قلم سے نیاز حاصل کرنے کا یہاں موقع ملا، جس کے لیے میں حاجی ہارون صاحب کا شکرگزار ہوں۔ اُنھوں نے کراچی میں تہذیبی تنظیم ’’محبانِ بھوپال فورم‘‘ کی سرگرمیوں پر بھی روشنی ڈالی۔ جس کے وسیلے سے بھوپال کی شخصیات کا وہاں پر استقبال اور اعزاز ہوتا ہے اور سب سے ملاقات کا موقع مل جاتا ہے۔ تقریب کے محرک و میزبان مولانا برکت اللہ ایجوکیشن سوسائٹی کے صدر حاجی محمد ہارون ایڈوکیٹ نے معزز مہمان اور حاضرین کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اِس پر خوش ہونا چاہیے کہ اردو اکادیمی نے تقریباً تین درجن اہلِ قلم خواتین و حضرات کو مختلف ایوارڈ سے نوازنے کا فیصلہ کیا ہے، اِس کی تائید اور منتخب اہلِ قلم کو ہدیۂ تہنیت پیش کرنے کے لیے ہم نے یہ محفل سجائی ہے، ایسے خوشگوار موقع پر جن کا انتخاب ہوا، اُن کو مبارکباد اور جو رہ گئے اُنہیں انتظار کرنے کا ہم مشورہ دیتے ہیں کیونکہ ایک ہی وقت میں سب کو نوازا نہیں جاسکتا، اِس مجبوری کا سبھی اہلِ قلم کو احساس ہونا چاہیے۔اِس موقع پر اردو اکادیمی مدھیہ پردیش کی طرف سے جن اہلِ قلم کو ایوارڈ سے نوازنے کا اعلان ہوا ، اُن کے اسمائے گرامی درج ذیل ہیں: پروفیسر عبدالمجید خاں،اسد رضا ،نصرت ظہیر، انعام اللہ خاں لودھی، ضیاؔ فاروقی، اقبال مسعود،ادریس مونسؔ ، اقبال بیدارؔ ، ڈاکٹر ارجمندبانو افشاںؔ ، جاوید یزدانی، محترمہ اوشابھدوریہ، ڈاکٹر مرضیہ عارف، پروین صباؔ ، ساجد پریمی، ڈاکٹر محمد اعظم اور مشاہد سعید ۔ شہیدنگر سلطانیہ روڈ پر منعقدہ اِس شاندار تقریب میں مشاعرہ کا بھی اہتمام ہوا، جس سے سامعین کی کثیر تعداد محظوظ ہوئی۔ مشاعرہ کی نظامت ملک نوید نے انجام دی، پروگرام کا آغاز قاری رجب علی صاحب کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا